TRUE HADITH

غزوہ ذات الرقاع یہ جنگ قبیلہ محارب سے ہوئی جو خصفہ کی اولاد تھی اور خصفہ ثعلبہ کی اولاد میں سے تھے جو قبیلہ غطفان کی ایک شاخ ہے اس لڑائی میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نخلستان میں جا کر اترے تھے یہ لڑائی جنگ خیبر کے بعد ہوئی کیونکہ ابوموسیٰ خیبر کے بعد حبش سے آئے ہیں

قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ و قَالَ لِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ الْقَطَّانُ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى بِأَصْحَابِهِ فِي الْخَوْفِ فِي غَزْوَةِ السَّابِعَةِ غَزْوَةِ ذَاتِ الرِّقَاعِ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ صَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْخَوْفَ بِذِي قَرَدٍ وَقَالَ بَكْرُ بْنُ سَوَادَةَ حَدَّثَنِي زِيَادُ بْنُ نَافِعٍ عَنْ أَبِي مُوسَى أَنَّ جَابِرًا حَدَّثَهُمْ صَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهِمْ يَوْمَ مُحَارِبٍ وَثَعْلَبَةَ وَقَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ سَمِعْتُ وَهْبَ بْنَ كَيْسَانَ سَمِعْتُ جَابِرًا خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى ذَاتِ الرِّقَاعِ مِنْ نَخْلٍ فَلَقِيَ جَمْعًا مِنْ غَطَفَانَ فَلَمْ يَكُنْ قِتَالٌ وَأَخَافَ النَّاسُ بَعْضُهُمْ بَعْضًا فَصَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَيْ الْخَوْفِ وَقَالَ يَزِيدُ عَنْ سَلَمَةَ غَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْقَرَدِ-
عبداللہ بن رجاء نے کہا ہم کو عمران نے ان کو یحییٰ بن کثیر نے اور ان کو ابوسلمہ نے وہ جابر بن عبداللہ سے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو نماز خوف ساتویں غزوہ ذات الرقاع میں پڑھائی ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ آنحضرت نے نماز خوف ذی قرد میں پڑھی بکر بن سوادہ نے کہا مجھ سے زیاد بن نافع نے ان کو ابوموسیٰ سے وہ جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے محارب اور ثعلبہ کی لڑائی میں نماز خوف پڑھائی ابن اسحاق وہب بن کیسان سے وہ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نخل سے ذات الرقاع کی لڑائی میں گئے وہاں غطفان ملے مگر لڑائی نہیں ہوئی ہر ایک ایک دوسرے کو ڈراتا رہا اس وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے خوف کی نماز پڑھائی یزید بن ابی عبید نے سلمہ بن اکوع سے کہا کہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ قرد کے دن جہاد میں شریک ہوا۔
-
حَدَّثَنی مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةٍ وَنَحْنُ سِتَّةُ نَفَرٍ بَيْنَنَا بَعِيرٌ نَعْتَقِبُهُ فَنَقِبَتْ أَقْدَامُنَا وَنَقِبَتْ قَدَمَايَ وَسَقَطَتْ أَظْفَارِي وَکُنَّا نَلُفُّ عَلَی أَرْجُلِنَا الْخِرَقَ فَسُمِّيَتْ غَزْوَةَ ذَاتِ الرِّقَاعِ لِمَا کُنَّا نَعْصِبُ مِنْ الْخِرَقِ عَلَی أَرْجُلِنَا وَحَدَّثَ أَبُو مُوسَی بِهَذَا ثُمَّ کَرِهَ ذَاکَ قَالَ مَا کُنْتُ أَصْنَعُ بِأَنْ أَذْکُرَهُ کَأَنَّهُ کَرِهَ أَنْ يَکُونَ شَيْئٌ مِنْ عَمَلِهِ أَفْشَاهُ-
محمد بن علاء، ابواسامہ، یزید بن عبداللہ، اپنے دادا ابی بردہ سے، وہ حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ہم چھ آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ ایک لڑائی کے لئے نکلے ہم سب کے پاس صرف ایک ہی اونٹ تھا باری باری سوار ہوتے چلتے چلتے پاؤں پھٹ گئے اور میرے تو ایک پیر سے خون بھی بہنے لگا آخر کیا کرتے اپنے پاؤں پر پرانے کپڑے (چیتھڑے) لپیٹ لئے اسی وجہ سے اس لڑائی کو ذات الرقاع کہا جاتا ہے یعنی چیتھڑے والی لڑائی کہ پیر پر چیتھڑے باندھے تھے ابوموسیٰ نے یہ حدیث بیان تو کردی مگر ان کو اس کا بیان کرنا اچھا معلوم نہیں ہوا کہنے لگے میں پسند نہیں کرتا کہ اپنے اعمال میں سے کسی کو ظاہر کروں۔
Narrated Abu Burda: Abu Musa said, "We went out in the company of the Prophet for a Ghazwa and we were six persons having one camel which we rode in rotation. So, (due to excessive walking) our feet became thin and my feet became thin and my nail dropped, and we used to wrap our feet with the pieces of cloth, and for this reason, the Ghazwa was named Dhat-ur-Riqa as we wrapped our feet with rags." When Abu- Musa narrated this (Hadith), he felt regretful to do so and said, as if he disliked to have disclosed a good deed of his.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ عَمَّنْ شَهِدَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ ذَاتِ الرِّقَاعِ صَلَّی صَلَاةَ الْخَوْفِ أَنَّ طَائِفَةً صَفَّتْ مَعَهُ وَطَائِفَةٌ وِجَاهَ الْعَدُوِّ فَصَلَّی بِالَّتِي مَعَهُ رَکْعَةً ثُمَّ ثَبَتَ قَائِمًا وَأَتَمُّوا لِأَنْفُسِهِمْ ثُمَّ انْصَرَفُوا فَصَفُّوا وِجَاهَ الْعَدُوِّ وَجَائَتْ الطَّائِفَةُ الْأُخْرَی فَصَلَّی بِهِمْ الرَّکْعَةَ الَّتِي بَقِيَتْ مِنْ صَلَاتِهِ ثُمَّ ثَبَتَ جَالِسًا وَأَتَمُّوا لِأَنْفُسِهِمْ ثُمَّ سَلَّمَ بِهِمْ وَقَالَ مُعَاذٌ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَخْلٍ فَذَکَرَ صَلَاةَ الْخَوْفِ قَالَ مَالِکٌ وَذَلِکَ أَحْسَنُ مَا سَمِعْتُ فِي صَلَاةِ الْخَوْفِ تَابَعَهُ اللَّيْثُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ أَنَّ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ حَدَّثَهُ صَلَّی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ بَنِي أَنْمَارٍ-
قتیبہ بن سعید، امام مالک یزید بن رومان، صالح بن خوات سے روایت کرتے ہیں جو کہ ذات الرقاع میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حاضر تھے کہ نماز خوف کے لئے ایک گروہ نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ صف باندھی اور ایک گروہ دشمن کے مقابلہ پر موجود رہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس گروہ کو ایک رکعت پڑھائی پھر خاموش کھڑے رہے مقتدی اپنی دوسری رکعت پوری کرکے لوٹ گئے اور دشمن کے مقابلہ میں جم گئے پھر دوسرا گروہ آیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو بھی ایک رکعت پڑھائی پھر خاموش بیٹھے رہے مقتدیوں نے ایک رکعت خود پوری کی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے ساتھ سلام پھیرا معاذ بن ہشام نے کہا ہم سے ہشام دستوائی نے ابی الزبیر سے، وہ جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ہم نخل میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے پھر نماز خوف کا ذکر کیا جیسا کہ اوپر گزرا۔ امام مالک نے فرمایا صلوۃ الخوف کی سب سے عمدہ یہی روایت میں نے سنی معاذ بن ہشام کے ساتھ اس حدیث کو لیث بن سعد، انہوں نے زید بن اسلم ، وہ قاسم بن محمد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اکرم نے خوف کی نماز غزوہ بنی انمار میں پڑھی۔
Narrated Salih bin Khawwat: Concerning those who witnessed the Fear Prayer that was performed in the battle of Dhat-ur-Riqa' in the company of Allah's Apostle; One batch lined up behind him while another batch (lined up) facing the enemy. The Prophet led the batch that was with him in one Rak'a, and he stayed in the standing posture while that batch completed their (two Rakat) prayer by themselves and went away, lining in the face of the enemy, while the other batch came and he (i.e. the Prophet) offered his remaining Rak'a with them, and then, kept on sitting till they completed their prayer by themselves, and he then finished his prayer with Taslim along with them. Narrated Ibn Az-Zubair: Jabir said, "We were with the Prophet at Nakhl," and then he mentioned the Fear prayer. Narrated Al-Qasim bin Muhammad: The Prophet offered the Fear prayer in the Ghazwa of Banu Anmar.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ قَالَ يَقُومُ الْإِمَامُ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ وَطَائِفَةٌ مِنْهُمْ مَعَهُ وَطَائِفَةٌ مِنْ قِبَلِ الْعَدُوِّ وُجُوهُهُمْ إِلَى الْعَدُوِّ فَيُصَلِّي بِالَّذِينَ مَعَهُ رَكْعَةً ثُمَّ يَقُومُونَ فَيَرْكَعُونَ لِأَنْفُسِهِمْ رَكْعَةً وَيَسْجُدُونَ سَجْدَتَيْنِ فِي مَكَانِهِمْ ثُمَّ يَذْهَبُ هَؤُلَاءِ إِلَى مَقَامِ أُولَئِكَ فَيَرْكَعُ بِهِمْ رَكْعَةً فَلَهُ ثِنْتَانِ ثُمَّ يَرْكَعُونَ وَيَسْجُدُونَ سَجْدَتَيْنِ-
مسدد، یحیی بن سعید قطان، یحیی بن سعید انصاری، قاسم بن محمد، صالح بن خوات، سہل بن ابی حثمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ صلوۃ خوف کا طریقہ یہ ہے کہ امام قبلہ کو منہ کرکے کھڑا ہو اور ایک گروہ مسلمانوں کا امام کے پیچھے اور ایک گروہ دشمن کے مقابل کھڑا رہے جو امام کے پیچھے ہیں ان کے ہمراہ ایک رکعت پڑھے (اور خاموش کھڑا رہے) مقتدی اپنی دوسری رکعت پڑھ لیں اور دشمنوں کے مقابلہ پر چلے جائیں پھر وہ لوگ آئیں اور امام ایک رکعت ان کے ساتھ پڑھے اب امام کی دو رکعت ہو گئیں مقتدی اپنی رکعت دو سجدوں کے ساتھ پڑھیں پھر امام اور یہ سب ایک ساتھ سلام پھیر دیں۔
Narrated Sahl bin Abi Hathma: (describing the Fear prayer): The Imam stands up facing the Qibla and one batch of them (i.e. the army) (out of the two) prays along with him and the other batch faces the enemy. The Imam offers one Rak'a with the first batch they themselves stand up alone and offer one bowing and two prostrations while they are still in their place, and then go away to relieve the second batch, and the second batch comes (and takes the place of the first batch in the prayer behind the Imam) and he offers the second Rak'a with them. So he completes his two-Rak'at and then the second batch bows and prostrates two prostrations (i.e. complete their second Rak'a and thus all complete their prayer)
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ-
مسدد، یحیی، شعبہ، عبدالرحمن ، قاسم بن محمد صالح، بن خوات، حضرت سہل بن ابی حثمہ رضی اللہ عنہ وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح کی حدیث روایت کرتے ہیں
Narrated Salih bin Hathma: The Prophet said as above (Hadith 452).
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ يَحْيَی سَمِعَ الْقَاسِمَ أَخْبَرَنِي صَالِحُ بْنُ خَوَّاتٍ عَنْ سَهْلٍ حَدَّثَهُ قوله حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِبَلَ نَجْدٍ فَوَازَيْنَا الْعَدُوَّ فَصَافَفْنَا لَهُمْ-
محمد بن عبیداللہ، ابن ابی حازم، یحیی ، قاسم بن محمد، صالح بن خوات، حضرت سہل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ سہل نے مجھے اپنا قول جس کا اوپر ذکر ہوا ہے بیان کیا۔
Narrated Salih bin Khawwat: Sahl said as above (Hadith 452).
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِبَلَ نَجْدٍ فَوَازَيْنَا الْعَدُوَّ فَصَافَفْنَا لَهُمْ-
ابو الیمان، شعیب، زہری، سالم، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ نجد کے جہاد میں میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھا ہم لوگ دشمن کے مقابل کھڑے ہوئے اور صفیں باندھیں۔
Narrated Ibn 'Umar: I took part in a Ghazwa towards Najd along with Allah's Apostle and we clashed with the enemy, and we lined up for them.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی بِإِحْدَی الطَّائِفَتَيْنِ وَالطَّائِفَةُ الْأُخْرَی مُوَاجِهَةُ الْعَدُوِّ ثُمَّ انْصَرَفُوا فَقَامُوا فِي مَقَامِ أَصْحَابِهِمْ أُولَئِکَ فَجَائَ أُولَئِکَ فَصَلَّی بِهِمْ رَکْعَةً ثُمَّ سَلَّمَ عَلَيْهِمْ ثُمَّ قَامَ هَؤُلَائِ فَقَضَوْا رَکْعَتَهُمْ وَقَامَ هَؤُلَائِ فَقَضَوْا رَکْعَتَهُمْ-
مسدد، یزید بن زریع، معمر، زہری، سالم بن عبداللہ ، عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک گروہ کو نماز پڑھائی اور دوسرا گروہ دشمن کے مقابل رہا جب وہ اپنے ساتھیوں کی جگہ چلے گئے تو دوسرا گروہ آگیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انکو بھی ایک رکعت پڑھائی اور پھر سب کے ساتھ سلام پھیرا انہوں نے کھڑے ہو کر اپنی ایک رکعت مکمل اور تمام کرلی تھی۔
Narrated 'Abdullah bin 'Umar: Allah's Apostle led the Fear-prayer with one of the two batches of the army while the other (batch) faced the enemy. Then the first batch went away and took places of their companions (i.e. second batch) and the second batch came and he led his second Rak'a with them. Then he (i.e. the Prophet: finished his prayer with Taslim and then each of the two batches got up and completed their remaining one Rak'a.
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي سِنَانٌ وَأَبُو سَلَمَةَ أَنَّ جَابِرًا أَخْبَرَ أَنَّهُ غَزَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِبَلَ نَجْدٍ-
ابوالیمان، شعیب، زہری، سنان، ابوسلمہ، حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نجد کیطرف جہاد کیا تھا
Narrated Sinan and Abu Salama: Jabir mentioned that he had participated in a Ghazwa towards Najd in the company of Allah's Apostle .
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي أَخِي عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سِنَانِ بْنِ أَبِي سِنَانٍ الدُّؤَلِيِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّهُ غَزَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِبَلَ نَجْدٍ فَلَمَّا قَفَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَفَلَ مَعَهُ فَأَدْرَکَتْهُمْ الْقَائِلَةُ فِي وَادٍ کَثِيرِ الْعِضَاهِ فَنَزَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَفَرَّقَ النَّاسُ فِي الْعِضَاهِ يَسْتَظِلُّونَ بِالشَّجَرِ وَنَزَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَحْتَ سَمُرَةٍ فَعَلَّقَ بِهَا سَيْفَهُ قَالَ جَابِرٌ فَنِمْنَا نَوْمَةً ثُمَّ إِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُونَا فَجِئْنَاهُ فَإِذَا عِنْدَهُ أَعْرَابِيٌّ جَالِسٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ هَذَا اخْتَرَطَ سَيْفِي وَأَنَا نَائِمٌ فَاسْتَيْقَظْتُ وَهُوَ فِي يَدِهِ صَلْتًا فَقَالَ لِي مَنْ يَمْنَعُکَ مِنِّي قُلْتُ اللَّهُ فَهَا هُوَ ذَا جَالِسٌ ثُمَّ لَمْ يُعَاقِبْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ أَبَانُ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَاتِ الرِّقَاعِ فَإِذَا أَتَيْنَا عَلَی شَجَرَةٍ ظَلِيلَةٍ تَرَکْنَاهَا لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَ رَجُلٌ مِنْ الْمُشْرِکِينَ وَسَيْفُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُعَلَّقٌ بِالشَّجَرَةِ فَاخْتَرَطَهُ فَقَالَ تَخَافُنِي قَالَ لَا قَالَ فَمَنْ يَمْنَعُکَ مِنِّي قَالَ اللَّهُ فَتَهَدَّدَهُ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَصَلَّی بِطَائِفَةٍ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ تَأَخَّرُوا وَصَلَّی بِالطَّائِفَةِ الْأُخْرَی رَکْعَتَيْنِ وَکَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعٌ وَلِلْقَوْمِ رَکْعَتَانِ وَقَالَ مُسَدَّدٌ عَنْ أَبِي عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ اسْمُ الرَّجُلِ غَوْرَثُ بْنُ الْحَارِثِ وَقَاتَلَ فِيهَا مُحَارِبَ خَصَفَةَ وَقَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَخْلٍ فَصَلَّی الْخَوْفَ وَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزْوَةَ نَجْدٍ صَلَاةَ الْخَوْفِ وَإِنَّمَا جَائَ أَبُو هُرَيْرَةَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيَّامَ خَيْبَرَ-
اسماعیل، ان کے بھائی سلیمان، محمد بن ابی عتیق، ابن شہاب، سنان بن ابی سنان الدولی، حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان سے کہا کہ ہم نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ نجد میں جہاد کیا پھر جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم واپس تشریف لائے تو میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ واپس آیا پھر ایک ایسے جنگل میں دوپہر ہوگئی جس میں بہت کانٹے تھے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم وہیں اتر گئے وہ لوگ جنگل میں درخت تلاش کرنے لگے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ایک گھنے درخت کے نیچے آرام کرنے لگے اور تلوار کو اس درخت کے ساتھ لٹکا دیا حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ابھی سوئے ہوئے تھوڑی ہی دیر ہوئی تھی کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو پکارا ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے کیا دیکھتے ہیں کہ ایک دیہاتی (اعرابی) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں سو رہا تھا اور اس نے سونے کی حالت میں میرے اوپر تلوار کھینچ لی میں اسی وقت اٹھ بیٹھا تو یہ کہنے لگا اب تم کو میرے ہاتھ سے کون بچائے گا؟ میں نے جواب دیا اللہ! دیہاتی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو کچھ سزا نہیں دی اور یہ واقعہ بیان فرماتے رہے۔ ابان کہتے ہیں ہم سے یحیی بن کثیر نے ان سے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ جنگ ذات الرقاع میں ہم رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے جب کوئی سایہ دار درخت ملتا تو ہم اس کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے چھوڑ دیتے ایک مشرک نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی درخت میں لٹکی ہوئی تلوار کھینچ لی اور کہا! تم مجھ سے ڈرتے ہو یا نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا نہیں، اس نے کہا تم کو آج مجھ سے کون بچائے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ! اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ڈانٹا اور دھمکایا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک جماعت کے ساتھ دو رکعتیں پڑھیں پھر وہ ہٹ گئے۔ دشمن کے سامنے چلے گئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسرے گروہ کو دو رکعتیں پڑھائیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی چار ہوئیں دو فرض دو نفل اور لوگوں کی دو دو رکعتیں ہوئیں۔ مسدد کہتے ہیں کہ ابوعوانہ ابوالبشر نے اس کا نام غورث بن حارث بتایا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ جنگ محارب خصفہ کے لوگوں سے لڑی تھی ابوالزبیر جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہتے ہیں کہ ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نخل میں تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خوف کی نماز پڑھی۔ ابوہریرہ کہتے ہیں کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نجد کے جہاد میں خوف کی نماز پڑھی۔ حالانکہ ابوہریرہ خیبر کے دنوں میں آنحضرت کے پاس آئے تھے۔
Narrated Jabir bin 'Abdullah: That he fought in a Ghazwa towards Najd along with Allah's Apostle and when Allah's Apostle returned, he too, returned along with him. The time of the afternoon nap overtook them when they were in a valley full of thorny trees. Allah's Apostle dismounted and the people dispersed amongst the thorny trees, seeking the shade of the trees. Allah's Apostle took shelter under a Samura tree and hung his sword on it. We slept for a while when Allah's Apostle suddenly called us, and we went to him, to find a bedouin sitting with him. Allah's Apostle said, "This (bedouin) took my sword out of its sheath while I was asleep. When I woke up, the naked sword was in his hand and he said to me, 'Who can save you from me?, I replied, 'Allah.' Now here he is sitting." Allah's Apostle did not punish him (for that). Through another group of narrators, Jabir said, "We were in the company of the Prophet (during the battle of) Dhat-ur-Riqa', and we came across a shady tree and we left it for the Prophet (to take rest under its shade). A man from the pagans came while the Prophet's sword was hanging on the tree. He took it out of its sheath secretly and said (to the Prophet ), 'Are you afraid of me?' The Prophet said, 'No.' He said, 'Who can save you from me?' The Prophet said, Allah.' The companions of the Prophet threatened him, then the Iqama for the prayer was announced and the Prophet offered a two Rakat Fear prayer with one of the two batches, and that batch went aside and he offered two Rak'a-t with the other batch. So the Prophet offered four Rakat but the people offered two Rakat only." (The sub-narrator) Abu Bishr added, "The man was Ghaurath bin Al-Harith and the battle was waged against Muharib Khasafa." Jabir added, "We were with the Prophet at Nakhl and he offered the Fear prayer." Abu Huraira said, "I offered the Fear prayer with the Prophet during the Ghazwa (i.e. the battle) of Najd." Abu Huraira came to the Prophet during the day of Khaibar.