TRUE HADITH

تفسیر سورت والمرسلات اور مجاہد نے کہا جمالات بمعنی ڈوریاں ہیں ارکعو نماز پڑھو لا یصلون وہ نماز نہیں پڑھتے تھے اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے لا ینطقون اور و اللہ ربنا ما کنا مشرکین اور الیوم نختم کا مطلب پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ مختلف حالتوں میں ہوں گے کبھی تو وہ لوگ بولیں گے کبھی ان پر مہر لگائی جائے گی۔

حَدَّثَنِي مَحْمُودٌ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُنْزِلَتْ عَلَيْهِ وَالْمُرْسَلَاتِ وَإِنَّا لَنَتَلَقَّاهَا مِنْ فِيهِ فَخَرَجَتْ حَيَّةٌ فَابْتَدَرْنَاهَا فَسَبَقَتْنَا فَدَخَلَتْ جُحْرَهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وُقِيَتْ شَرَّکُمْ کَمَا وُقِيتُمْ شَرَّهَا-
محمود، عبید اللہ، اسرائیل، منصور، ابراہیم، علقمہ، حضرت عبداللہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے کہ آپ پر سورت والمرسلات نازل ہوئی اور ہم اس کو آپ کے منہ سے حاصل کر رہے تھے (سیکھ رہے تھے) کہ اتنے میں ایک سانپ نکلا ہم لوگوں نے جلدی کی وہ ہم سے آگے بڑھ گیا اور اپنے سوراخ میں داخل ہوگیا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ تمہارے شر سے محفوظ رہا جس طرح تم اس کے شر سے محفوظ رہے۔
Narrated Abdullah: We were with the Prophet when Surat Wal-Mursalat was revealed to him. While we were receiving it from his mouth, a snake suddenly came and we ran to kill it, but it outstripped us and entered its hole quickly. Allah's le said, "It has escaped your evil, and you too, have escaped its evil."
حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ مَنْصُورٍ بِهَذَا وَعَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ مِثْلَهُ وَتَابَعَهُ أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ إِسْرَائِيلَ وَقَالَ حَفْصٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ وَسُلَيْمَانُ بْنُ قَرْمٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ قَالَ يَحْيَی بْنُ حَمَّادٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ وَقَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ-
عبدہ بن عبد اللہ، یحیی بن آدم، اسرائیل، منصور سے اس حدیث کو روایت کرتے ہیں اور بواسطہ اسرائیل، اعمش، ابراہیم، علقمہ، حضرت عبداللہ سے اس کے مثل مروی ہے اور اسود بن عامر نے اسرائیل سے اس کی متابعت میں روایت کی ہے اور حفص و ابوسامہ و ابومعاویہ و سلیمان بن قرم نے بواسطہ اعمش، ابراہیم، اسود نقل کیا، یحیی بن حماد نے کہا کہ مجھ سے ابوعوانہ انہوں نے مغیرہ سے انہوں نے ابراہیم سے انہوں نے علقمہ سے اور انہوں نے حضرت عبداللہ سے روایت کیا اور ابن اسحاق نے بواسطہ عبدالرحمن بن الاسود، اسود، حضرت عبداللہ سے نقل کیا۔
Narrated Abdullah: (Similarly--as no. 452 above.)
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بَيْنَا نَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَارٍ إِذْ نَزَلَتْ عَلَيْهِ وَالْمُرْسَلَاتِ فَتَلَقَّيْنَاهَا مِنْ فِيهِ وَإِنَّ فَاهُ لَرَطْبٌ بِهَا إِذْ خَرَجَتْ حَيَّةٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْکُمْ اقْتُلُوهَا قَالَ فَابْتَدَرْنَاهَا فَسَبَقَتْنَا قَالَ فَقَالَ وُقِيَتْ شَرَّکُمْ کَمَا وُقِيتُمْ شَرَّهَا-
قتیبہ، جریر، اعمش، ابراہیم، اسود سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ ایک بار ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غار میں تھے اس وقت آپ پر سورت والمرسلات اتری ہم آپ کے منہ سے اس کو سیکھ رہے تھے آپ کا منہ اس سے تر ہی تھا کہ ناگہاں ایک سانپ نکلا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم پر واجب ہے کہ اس کو قتل کرو عبداللہ کا بیان ہے کہ ہم نے جلدی کی وہ سانپ ہم سے آگے بڑھ گیا (اور سوراخ میں گھس گیا) آپ نے فرمایا وہ تمہارے شر سے محفوظ رہا جس طرح تم اس کے شر سے محفوظ رہے۔
Narrated Abdullah: While we were with Allah's Apostle in a cave, Surat "Wal Mursalat" was revealed to him and we received it directly from his mouth as soon as he had received the revelation. Suddenly a snake came out and Allah's Apostle said, "Get at it and kill it!" We ran to kill it but it outstripped us. Allah's Apostle said, "It has escaped your evil, as you too, have escaped its."
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَابِسٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ إِنَّهَا تَرْمِي بِشَرَرٍ کَالْقَصَرِ قَالَ کُنَّا نَرْفَعُ الْخَشَبَ بِقَصَرٍ ثَلَاثَةَ أَذْرُعِ أَوْ أَقَلَّ فَنَرْفَعُهُ لِلشِّتَائِ فَنُسَمِّيهِ الْقَصَرَ-
محمد بن کثیر، سفیان، عبدالرحمن بن عابس، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے اِنَّهَا تَرْمِيْ بِشَرَرٍ كَالْقَصْرِ 77۔ المرسلات : 32) کے متعلق بیان کیا کہ ہم لکڑیاں تین گز یا اس سے کم کی کھڑی کرتے تھے اور اس کو جاڑے میں جلانے کے لئے بلند کرتے تھے اور اس کو قصر کہتے تھے۔ آیت گویا وہ زرد رنگ کے اونٹ ہوں۔
Narrated Ibn Abbas: (as regards the explanation of Hadith 454). 'Indeed, it (Hell) throws about sparks (huge) as Forts.' We used to collect wood in the form of logs, three cubits long or shorter. for heating purposes in winter., and we used to call such wood, the Qasr.
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَی أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَابِسٍ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا تَرْمِي بِشَرَرٍ کَالْقَصَرِ قَالَ کُنَّا نَعْمِدُ إِلَی الْخَشَبَةِ ثَلَاثَةَ أَذْرُعٍ أَوْ فَوْقَ ذَلِکَ فَنَرْفَعُهُ لِلشِّتَائِ فَنُسَمِّيهِ الْقَصَرَ کَأَنَّهُ جِمَالَاتٌ صُفْرٌ حِبَالُ السُّفُنِ تُجْمَعُ حَتَّی تَکُونَ کَأَوْسَاطِ الرِّجَالِ-
عمرو بن علی، یحیی ، سفیان، عبدالرحمن بن عابس، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ إِنَّهَا تَرْمِي بِشَرَرٍ کَالْقَصَرِ 77۔ المرسلات : 32) کے متعلق بیان کرتے ہوئے سنا کہ ہم لکڑیاں تین گز یا اس سے زیادہ کی اکٹھی کر کے اس کو جاڑے کے لئے بلند کرلیتے اور اس کو قصر کہتے تھے کَأَنَّهُ جِمَالَاتٌ صُفْرٌ 77۔ المرسلات : 33) کشتیوں کی رسیاں جو جمع کی جائیں یہاں تک کہ وہ اوسط آدمی کے برابر ہو جائیں۔ آیت یہ وہ دن ہے کہ لوگ گفتگونہ کریں گے۔
Narrated Ibn Abbas: (as regards the explanation of Hadith 454). 'Indeed, it (Hell) throws about sparks (huge) as Forts.' We used to collect wood in the form of logs, three cubits long or shorter. for heating purposes in winter., and we used to call such wood, the Qasr.
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَارٍ إِذْ نَزَلَتْ عَلَيْهِ وَالْمُرْسَلَاتِ فَإِنَّهُ لَيَتْلُوهَا وَإِنِّي لَأَتَلَقَّاهَا مِنْ فِيهِ وَإِنَّ فَاهُ لَرَطْبٌ بِهَا إِذْ وَثَبَتْ عَلَيْنَا حَيَّةٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْتُلُوهَا فَابْتَدَرْنَاهَا فَذَهَبَتْ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وُقِيَتْ شَرَّکُمْ کَمَا وُقِيتُمْ شَرَّهَا قَالَ عُمَرُ حَفِظْتُهُ مِنْ أَبِي فِي غَارٍ بِمِنًی-
عمر بن حفص، حفص، اعمش، ابراہیم، اسود، حضرت عبداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ اس دوران میں کہ ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غار میں تھے کہ آپ پر سورت والمرسلات نازل ہوئی آپ اسی کو تلاوت فرما رہے تھے اور میں آپ کے منہ سے اس کو سیکھ رہا تھا اور آپ کا منہ ابھی تر ہی تھا کہ اچانک ایک سانپ ہم لوگوں کے سامنے نکل آیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسے مار ڈالو ہم نے جلدی کی لیکن وہ بھاگ گیا آپ نے فرمایا کہ وہ تمہارے شر سے محفوظ رہا جس طرح تم اس کے شر سے محفوظ رہے عمر بن حفص نے کہا کہ میں نے اس کو اپنے والد سے یاد کیا ہے جس میں یہ بھی ہے کہ منی کے ایک غار میں ہم آپ کے ساتھ تھے۔
Narrated Abdullah: While we were with the Prophet in a cave, Surat wal-Mursalat was revealed to him and he recited it, and I heard it directly from his mouth as soon as he recited its revelation. Suddenly a snake sprang at us, and the Prophet said, "Kill it!" We ran to kill it but it escaped quickly. The Prophet said. "It has escaped your evil, and you too have escaped its evil."