TRUE HADITH

تفسیر سورت الذین کفروا (محمد) اوزارھا ان کے گناہ یہاں تک کہ سوائے مسلم کے کوئی باقی نہ رہے گا عرفھا اس کو بیان ہے اور مجاہد نے کہا کہ مولی الذین امنوا سے مراد ان کا ولی ہے عزم الامر پختہ ارادہ کرنا فلا تھنوا تم کمزور اور سست نہ ہو جاؤ اور ابن عباس نے کہا کہ اضانھم سے مراد ان کا حسد ہے اسن بمعنی بدلنے والا۔ (آیت) اور تم اپنے رشتوں کو توڑ ڈالو۔

حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ قَالَ حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي مُزَرِّدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَلَقَ اللَّهُ الْخَلْقَ فَلَمَّا فَرَغَ مِنْهُ قَامَتْ الرَّحِمُ فَأَخَذَتْ بِحَقْوِ الرَّحْمَنِ فَقَالَ لَهُ مَهْ قَالَتْ هَذَا مَقَامُ الْعَائِذِ بِکَ مِنْ الْقَطِيعَةِ قَالَ أَلَا تَرْضَيْنَ أَنْ أَصِلَ مَنْ وَصَلَکِ وَأَقْطَعَ مَنْ قَطَعَکِ قَالَتْ بَلَی يَا رَبِّ قَالَ فَذَاکِ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ اقْرَئُوا إِنْ شِئْتُمْ فَهَلْ عَسَيْتُمْ إِنْ تَوَلَّيْتُمْ أَنْ تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ وَتُقَطِّعُوا أَرْحَامَکُمْ-
خالد بن مخلد، سلیمان، معاویہ بن ابی مزرد، سعید بن یسار، ابوہریرہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو پیدا کیا جب اس سے فارغ ہوگیا تو رحم (رشتہ داری) نے کھڑے ہو کر اللہ تعالیٰ کے دامن کو پکڑا اللہ تعالیٰ نے اس سے فرمایا کہ رک جا اس نے کہا کیا یہ اس کا مقام ہے جو مجھ کو توڑ کر تیری پناہ میں آئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کیا تو اس بات پر راضی نہیں کہ میں اس سے ملوں جو تجھ کو جوڑے اور اس سے الگ ہو جاؤں جو تجھ کو توڑے اس نے عرض کیا ہاں پروردگار کیوں نہیں اللہ تعالیٰ نے فرمایا تیرے ساتھ ایسا ہی ہوگا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ اگر تم چاہتے ہو تو یہ آیت پڑھو (فَهَلْ عَسَيْتُمْ اِنْ تَوَلَّيْتُمْ اَنْ تُفْسِدُوْا فِي الْاَرْضِ وَتُ قَطِّعُوْ ا اَرْحَامَكُمْ) 47۔ محمد : 22)
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "Allah created His creation, and when He had finished it, the womb, got up and caught hold of Allah whereupon Allah said, "What is the matter?' On that, it said, 'I seek refuge with you from those who sever the ties of Kith and kin.' On that Allah said, 'Will you be satisfied if I bestow My favors on him who keeps your ties, and withhold My favors from him who severs your ties?' On that it said, 'Yes, O my Lord!' Then Allah said, 'That is for you.' " Abu Huraira added: If you wish, you can recite: "Would you then if you were given the authority. do mischief in the land and sever your ties of kinship. (47. 22)
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ حَدَّثَنَا حَاتِمٌ عَنْ مُعَاوِيَةَ قَالَ حَدَّثَنِي عَمِّي أَبُو الْحُبَابِ سَعِيدُ بْنُ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ بِهَذَا ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَئُوا إِنْ شِئْتُمْ فَهَلْ عَسَيْتُمْ-
ابراہیم بن حمزہ، حاتم، معاویہ، ابوالحباب، سعید بن یسار، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اس (حدیث) کو روایت کرتے ہیں جس میں یہ مذکور ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر تم چاہتے ہو تو یہ آیت پڑھو (فَهَلْ عَسَيْتُمْ اِنْ تَوَلَّيْتُمْ اَنْ تُفْسِدُوْا فِي الْاَرْضِ وَتُ قَطِّعُوْ ا اَرْحَامَكُمْ) 47۔ محمد : 22) آخر تک۔
Narrated Abu Huraira: (As above, No. 354, but added) Then Allah's Apostle said, "Recite if you wish: "Would you then." ..(47.22)