TRUE HADITH

مکاتب اور ناجائز شرطوں کا بیان، جو کہ کتاب اللہ کے خلاف ہیں ۔ جابر بن عبداللہ نے مکاتب کے بارے میں کہا ہے کہ ان کی شرطیں، انکے اور انکے مالکوں کے درمیان جو کچھ طے ہو جائیں وہ صحیح ہیں اور ابن عمر یا حضرت عمر نے کہا ہے کہ جو شرط کتاب اللہ کے مخالف ہو وہ باطل ہے اگرچہ شرط کرنے والا سو شرطیں کرے، امام بخاری نے کہا یہ قول حضرت عمر اور ابن عمر دونوں سے مروی ہے،

حَدَّثَنَا وَقَالَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فِي الْمُکَاتَبِ شُرُوطُهُمْ بَيْنَهُمْ وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ أَوْ عُمَرُ کُلُّ شَرْطٍ خَالَفَ کِتَابَ اللَّهِ فَهُوَ بَاطِلٌ وَإِنْ اشْتَرَطَ مِائَةَ شَرْطٍ-
جابربن عبداللہ نے مکاتب کے بارے میں کہا ہے کہ ان کی شرطیں انکے اور انکے مالکوں کے درمیان جو کچھ طے ہوجائیں وہ صحیح ہیں اور ابن عمر یا حضرت عمر نے کہا ہے کہ جو شرط کہ کتاب اللہ کے مخالف ہو وہ باطل ہے اگرچہ شرط کرنے والا سو شرطیں کرے امام بخاری نے کہا یہ قول حضرت عمر اور ابن عمر دونوں سے مروی ہے۔
-
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَحْيَی عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ أَتَتْهَا بَرِيرَةُ تَسْأَلُهَا فِي کِتَابَتِهَا فَقَالَتْ إِنْ شِئْتِ أَعْطَيْتُ أَهْلَکِ وَيَکُونُ الْوَلَائُ لِي فَلَمَّا جَائَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَکَّرْتُهُ ذَلِکَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ابْتَاعِيهَا فَأَعْتِقِيهَا فَإِنَّمَا الْوَلَائُ لِمَنْ أَعْتَقَ ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ مَا بَالُ أَقْوَامٍ يَشْتَرِطُونَ شُرُوطًا لَيْسَتْ فِي کِتَابِ اللَّهِ مَنْ اشْتَرَطَ شَرْطًا لَيْسَ فِي کِتَابِ اللَّهِ فَلَيْسَ لَهُ وَإِنْ اشْتَرَطَ مِائَةَ شَرْطٍ-
علی بن عبداللہ ، سفیان یحیی عمرہ کے ذریعے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ بریرہ ان کے پاس اپنی کتابت کا روپیہ ادا کرنے میں مدد مانگنے کو آئیں تو انہوں نے کہا اگر تم چاہو تو میں تمہارے مالکوں کو تمہاری پوری قیمت دے دوں، اس کے بعد تمہیں آزاد کردوں اور ورثہ مجھے ملے، پھر جب رسول اللہ تشریف لائے تو میں نے آپ سے اس کا ذکر کیا، رسول اللہ نے فرمایا کہ ان کو خرید لو، پھر ان کو آزاد کردو اور ولا تو اسی کو ملے، جو آزاد کرے اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منبر پر کھڑے ہو کر فرمایا کہ لوگ کیوں ایسی شرطیں لگاتے ہیں جو کہ کتاب اللہ میں نہیں جو شخص ایسی شرط کریگا کہ وہ شرط کتاب اللہ میں نہ ہو، تو وہ شرط اسے نہ ملے گی، اگرچہ وہ سو شرطیں کرے۔
Narrated Amra: Aisha said that Buraira came to seek her help in the writing of her emancipation. 'Aisha said to her, "If you wish, I will pay your masters (your price) and the wala' will be for me." When Allah's Apostle came, she told him about it. The Prophet said to her, "Buy her (i.e. Buraira) and manumit her, for the Wala is for the one who manumits." Then Allah's Apostle ascended the pulpit and said, "What about those people who stipulate conditions which are not in Allah's Laws? Whoever stipulates such conditions as are not in Allah's Laws, then those conditions are invalid even if he stipulated a hundred such conditions."