TRUE HADITH

تفسیر سورت الرحمن! واقیمو الوزن سے مراد ترازو کی ڈنڈی ہے "عصف" کچی کھیتی کو کہتے ہیں جب کہ پختہ ہونے سے پہلے اس میں سے کچھ کاٹ لیا جائے تو یہ عصف ہے "والریحان" بمعنے روزی اور وہ دانہ جو کھایا جاتا ہے اور ریحان عربوں کے کلام میں رزق کو کہتے ہیں اور بعضوں نے کہا کہ عصف سے مراد وہ دانے ہیں جو کھائے گئے اور ریحان اس پختہ دانے کو کہتے ہیں جو نہیں کھائے گئے اور دوسرے لوگوں نے کہا کہ عصف گیہوں کے پتوں کو کہتے ہیں اور ضحاک نے کہا عصف بمعنی سوکھی گھاس ہے ابومالک نے کہا عصف اس کو کہتے ہیں جو سب سے پہلے اگے نبطی زبان میں اس کو ھبود کہتے ہیں اور مجاہد نے کہا عصف بمعنی گیہوں کا پتہ ہے اور ریحان بمعنی رزق ہے "مارج" زرد اور سبز شعلے جو آگ سلگائے جانے پر بلند ہوتے ہیں اور بعض نے مجاہد سے نقل کیا کہ "رب المشرقین" سے مراد جاڑے میں آفتاب کے طلوع ہونے کی جگہ اور گرمی میں آفتاب کے طلوع ہونے کی جگہ ہے " رب المغربین" جاڑے میں آفتاب غروب ہونے کی جگہ اور گرمیوں میں اس کے غروب ہونے کی جگہ "لایبغیان" دونوں ملتے نہیں ہیں "منشات" وہ جہاز جن کے باد بان بلند کئے گئے ہوں اور جن کے بادبان بلند نہیں کئے گئے ہیں منشات نہیں ہیں اور مجاہد نے کہا نحاس سے مراد وہ تانبا جو پگھلا کر اس کے سروں پر ڈالا جائے گا اور ہو اس سے عذاب کئے جائیں گے خاف مقام ربہ کسی گناہ کا قصد کرتا ہے پھر اللہ تعالیٰ کو یاد کرتا ہے تو اس کا ارادہ ترک کر دیتا ہے شواظ آگ کے شعلے مدھامتان گہرے سبز مائل بسیاہی وطین وہ مٹی جس میں ریت ملی ہو پس وہ کھنکھناتی ہے جس طرح ٹھیکری کھنکھناتی ہے اور بعض کہتے ہیں کہ اس کے معنی ہیں سڑا ہوا اس سے صل مراد لیتے ہیں صلصال بولا جاتا ہے جس طرح دروازہ بند کونے کے وقت بولتے ہیں صرالباب اور صرصر اس کی مثال ایسی ہے جیسے کببۃ بول کر کبکبۃ مراد لیتے ہیں فاکھۃ ونخل ورمان بعضوں نے کہا کہ رمان اور نخل ( انار کھجور) فواکہ میں سے نہیں ہے لیکن عرب اس کو فا کہہ شمار کرتے ہیں ۔ جیسے اللہ تعالیٰ کا قول کہ تمام نمازوں اور وسطی نماز کی حفاظت کرو تو اللہ تعالیٰ نے تمام نمازوں کی نگہداشت کا حکم دیا پھر نماز وسطی کا دوبارہ تذکرہ کیا صرف اس کی اہمیت ظاہر کرنے کے لئے اسی طرح نخل اور رمان کا تذکرہ دوبارہ کیا اور اسی کی مثل یہ آیت ہے کہ کیا تم نے نہیں دیکھا کہ جو لوگ آسمانوں اور زمین میں ہیں اور اکثر لوگ اللہ کو سجدہ کرتے ہیں پھر فرمایا کہ اور بہت سے لوگ ان پر عذاب ثابت ہو چکا ہے۔ من فی السموت ومن فی الارض کے ضمن میں تمام لوگوں کو ذکر ہو چکا ہے۔ لیکن کثیر من الناس علیحدہ کہا افنان سے مراد شاخیں ہیں وجنی الجنتین دان وہ پھل جو چنا جائے گا قریب ہوگا حسن نے کہا فبای الاء میں الاء سے مراد اس کی نعمتیں ہیں اور قتادہ نے کہا ربکما میں کما کا مرجع جن و انس ہیں اور ابوالدرداء نے کہا کل یوم ھو فی شان گناہ کو بخشتا ہے مصیبت کو دور کرتا ہے ایک قوم کو بلند کرتا ہے دوسری کو پست کرتا ہے اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا برزخ سے مراد حاجز وروکنے والا ہے الانام خلق نضاختان جوش مارنے والے ذوالجلال عظمت والا اور دوسروں نے کہا مارج خالص آگ (جس میں دھواں نہ ہو) مرج الامیر رعیتہ اس وقت بولتے ہیں جب امیر ان کے درمیان تخلیہ کرا دے اس حال میں کہ وہ ایک دوسرے پر حملہ کی غرض سے دوڑے پڑتے ہوں مرج امر الناس لوگوں کا معاملہ مشتبہ ہو گیا مریج ملا ہوا مرج دو دریاؤں کو ملایا مرجعت (اب تک تو نے اپنے جانور چھوڑ دیئے) سے ماخوذ ہے سنفرغ لکم عنقریب ہم تمہارا محاسبہ کریں گے اس کو کوئی چیز کسی چیز کی طرف سے مشغول نہیں رکھ سکتی یہ اصطلاح کلام عرب میں مشہور ہے کہا جاتا ہے لاتفرغن لک میں تیرے لئے فارغ ہوں گا حالانکہ اسے کوئی کام نہیں کہتا ہے تیری غفلت پر تیرا مواخذہ کروں گا (آیت) ومن دونھما جنتان الخ۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ الْعَمِّيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِيُّ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ جَنَّتَانِ مِنْ فِضَّةٍ آنِيَتُهُمَا وَمَا فِيهِمَا وَجَنَّتَانِ مِنْ ذَهَبٍ آنِيَتُهُمَا وَمَا فِيهِمَا وَمَا بَيْنَ الْقَوْمِ وَبَيْنَ أَنْ يَنْظُرُوا إِلَی رَبِّهِمْ إِلَّا رِدَائُ الْکِبْرِ عَلَی وَجْهِهِ فِي جَنَّةِ عَدْنٍ-
عبداللہ بن ابی الاسود، عبدالعزیز بن عبدالصمد عمی، ابوعمران جونی، ابوبکر بن عبداللہ بن قیس، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دو باغ ہوں گے جن کے برتن اور تمام چیزیں چاندی کی ہوں گی اور دو باغ ہوں گے جن کے برتن اور وہاں کی تمام چیزیں سونے کی ہونگی اور لوگوں کے درمیان اور اس امر کے درمیان کہ وہ لوگ اپنے رب کو جنت عدن میں دیکھیں سوائے عظمت کے پردے کے کوئی چیز اس کے چہرے پر نہ ہوگی۔ آیت ترجمہ۔ ایسی حوریں جو خیموں میں چھپی ہوئی ہیں اور ابن عباس نے کہا کہ حور سیاہ آنکھ والی عورت کو کہتے ہیں اور مجاہد نے کہا کہ مقصورات معنے محبوسات بند کی ہوئی، روکی ہوئی، ان کی آنکھیں اور خواہشات اپنے شوہروں پر موقوف ہوں گی قاصرات اپنے شوہروں کے علاوہ کسی کی تلاش نہ کریں گی۔
Narrated Abdullah bin Qais: Allah's Apostle said, "Two gardens, the utensils and the contents of which are of silver, and two other gardens, the utensils and contents of which are of gold. And nothing will prevent the people who will be in the Garden of Eden from seeing their Lord except the curtain of Majesty over His Face."
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِيُّ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ فِي الْجَنَّةِ خَيْمَةً مِنْ لُؤْلُؤَةٍ مُجَوَّفَةٍ عَرْضُهَا سِتُّونَ مِيلًا فِي کُلِّ زَاوِيَةٍ مِنْهَا أَهْلٌ مَا يَرَوْنَ الْآخَرِينَ يَطُوفُ عَلَيْهِمْ الْمُؤْمِنُونَ وَجَنَّتَانِ مِنْ فِضَّةٍ آنِيَتُهُمَا وَمَا فِيهِمَا وَجَنَّتَانِ مِنْ کَذَا آنِيَتُهُمَا وَمَا فِيهِمَا وَمَا بَيْنَ الْقَوْمِ وَبَيْنَ أَنْ يَنْظُرُوا إِلَی رَبِّهِمْ إِلَّا رِدَائُ الْکِبْرِ عَلَی وَجْهِهِ فِي جَنَّةِ عَدْنٍ-
محمد بن مثنیٰ، عبدالعزیز بن عبدالصمد، ابوعمران جونی، ابوبکر بن عبداللہ بن قیس اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جنت میں کھوکھلے موتی کا ایک خیمہ ہے جس کی چوڑائی ساٹھ میل ہے اس کے ہر کونے میں بیویاں ہوں گی ایک کونہ والی دوسرے کونہ والی کو نہیں دیکھ سکتی اور مومن ان پر گھو میں گے اور دو باغ ہیں جن کے برتن اور وہاں کی تمام چیزیں سونے کی ہوں گی اور جنت عدن میں (جو کہ وہاں ایک حصہ جنت کا نام ہے) لوگوں اور ان کے رب کے دیدار کے درمیان کوئی چیز بجز عظمت کے پردے کے نہ ہوگی۔
Narrated Abdullah bin Qais: Allah's Apostle said, "In Paradise there is a pavilion made of a single hollow pearl sixty miles wide, in each corner of which there are wives who will not see those in the other corners; and the believers will visit and enjoy them. And there are two gardens, the utensils and contents of which are made of silver; and two other gardens, the utensils and contents of which are made of so-and-so (i.e. gold) and nothing will prevent the people staying in the Garden of Eden from seeing their Lord except the curtain of Majesty over His Face."