TRUE HADITH

فرمان الٰہی اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رب نے فرشتوں سے کہا کہ میں دنیا میں (اپنا) ایک خلیفہ بنانے والا ہوں کا بیان ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا لما علیھا حافظ یعنی مگر اس کا حفاظت کرنے والا ہے فی کبد کے معنی سخت پیدائش ریاشا کے معنی مال دوسرے لوگوں نے کہا ہے ریاش اور ریش ایک ہی ہیں یعنی ظاہری لباس ماتمنون کے معنی ہیں کہ تم منی عورتوں کے رحم میں ڈالتے ہو اور مجاہد نے کہا کہ آیت کریمہ بے شک وہ اس کے واپس کر دینے پر قادر ہے کا مطلب یہ ہے کہ وہ اس بات پر بھی قادر ہے کہ نطفہ کو پھر احلیل ذکر میں واپس کر دے جو چیز بھی اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمائی ہے وہ جفت ہے آسمان بھی جفت ہے اور یکتا تو اللہ تعالیٰ ہے فی احسن تقویم کے معنی ہیں عمدہ پیدائش میں اسفل سافلین سے مومن مستثنیٰ ہے خسرو کے معنی گمراہی پھر اس سے اللہ تعالیٰ نے مومنوں کو مستثنیٰ کیا لازب کے معنی چپکنے والی ننشئکم یعنی جس صورت میں ہم چاہیں پیدا کر دیں نسبح بحمدک یعنی تیری عظمت بیان کرتے ہیں ابوالعالیہ نے کہا کہ فتلقی آدم من ربہ کلمات میں کلمات سے مراد ربنا ظلمنا انفسنا ہے فازلھما کے معنی ہیں کہ انہیں بہکا دیا یتسنہ کے معنی خراب ہو جاتا ہے اسن کے معنی متغیر مسنون کے معنی بھی متغیر حماء حماۃ کی جمع ہے سڑی ہوئی مٹی کو کہتے ہیں یخصفان یعنی جنت کے پتوں کو جوڑنے لگے یعنی ایک پتہ کو دوسرے پتہ پر جوڑنے لگے سواتھما یعنی ان کی شرمگاہیں متاع الی حین یہاں حین سے مراد قیامت کے دن تک ہے اہل عرب کے نزدیک حین کے معنی ایک ساعت سے لے کر لا تعداد وقت کے آتے ہیں قبیلہ کے معنی اس کی وہ جماعت جس سے وہ خود ہے۔

حَدَّثَنِا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَلَقَ اللَّهُ آدَمَ وَطُولُهُ سِتُّونَ ذِرَاعًا ثُمَّ قَالَ اذْهَبْ فَسَلِّمْ عَلَی أُولَئِکَ مِنْ الْمَلَائِکَةِ فَاسْتَمِعْ مَا يُحَيُّونَکَ تَحِيَّتُکَ وَتَحِيَّةُ ذُرِّيَّتِکَ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ فَقَالُوا السَّلَامُ عَلَيْکَ وَرَحْمَةُ اللَّهِ فَزَادُوهُ وَرَحْمَةُ اللَّهِ فَکُلُّ مَنْ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ عَلَی صُورَةِ آدَمَ فَلَمْ يَزَلْ الْخَلْقُ يَنْقُصُ حَتَّی الْآنَ-
عبداللہ بن محمد عبدالرزاق معمر ہمام حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو پیدا کیا اور ان (کے قد) کی لمبائی ساٹھ گز تھی پھر اللہ تعالیٰ نے فرمایا جاؤ اور فرشتوں کو سلام کرو اور جو کچھ وہ جواب دیں اسے غور سے سنو! وہی تمہارا اور تمہاری اولاد کا سلام ہوگا حضرت آدم نے فرشتوں کے پاس جا کر کہا السلام علیکم انہوں نے کہا السلام علیک ورحمۃ اللہ انہوں نے لفظ و رحمۃ اللہ زیادہ کیا پس جو شخص بھی جنت میں داخل ہوگا وہ آدم علیہ السلام کی صورت پر ہوگا (آدم علیہ السلام ساٹھ گز کے تھے لیکن اب تک مسلسل آدمیوں کا قد کم ہوتا رہا) ۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "Allah created Adam, making him 60 cubits tall. When He created him, He said to him, "Go and greet that group of angels, and listen to their reply, for it will be your greeting (salutation) and the greeting (salutations of your offspring." So, Adam said (to the angels), As-Salamu Alaikum (i.e. Peace be upon you). The angels said, "As-salamu Alaika wa Rahmatu-l-lahi" (i.e. Peace and Allah's Mercy be upon you). Thus the angels added to Adam's salutation the expression, 'Wa Rahmatu-l-lahi,' Any person who will enter Paradise will resemble Adam (in appearance and figure). People have been decreasing in stature since Adam's creation.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَوَّلَ زُمْرَةٍ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ عَلَی صُورَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ عَلَی أَشَدِّ کَوْکَبٍ دُرِّيٍّ فِي السَّمَائِ إِضَائَةً لَا يَبُولُونَ وَلَا يَتَغَوَّطُونَ وَلَا يَتْفِلُونَ وَلَا يَمْتَخِطُونَ أَمْشَاطُهُمْ الذَّهَبُ وَرَشْحُهُمْ الْمِسْکُ وَمَجَامِرُهُمْ الْأَلُوَّةُ الْأَنْجُوجُ عُودُ الطِّيبِ وَأَزْوَاجُهُمْ الْحُورُ الْعِينُ عَلَی خَلْقِ رَجُلٍ وَاحِدٍ عَلَی صُورَةِ أَبِيهِمْ آدَمَ سِتُّونَ ذِرَاعًا فِي السَّمَائِ-
قتیبہ بن سعید جریر عمارہ ابوزرعہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سب سے پہلے جو گروہ جنت میں داخل ہوگا ان کے چہرے چودہویں رات کے چاند کی طرح ہوں گے پھر جو ان کے بعد جنت میں جائیں گے تو ان کے چہرے اس چمکدار ستارہ کی طرح ہوں گے جو آسمان میں بہت روشن ہے، نہ پیشاب کریں گے نہ پاخانہ، نہ تھوک آئے گا نہ ناک کی ریزش، ان کی کنگھیاں سونے کی ہوں گی اس کا پسینہ مشک (جیسا خوشبودار) ہوگا ان کی انگیٹھیوں میں عود سلگتا رہے گا ان کی بیویاں بڑی بڑی سیاہ آنکھوں والی عورتیں ہوگی (باہمی الفت کی وجہ سے) سب ایک جان ہوں گے اور سب لوگ اپنے باپ آدم کی شکل پر ساٹھ گز لمبے ہوں گے آسمان میں۔
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "The first group of people who will enter Paradise, will be glittering like the full moon and those who will follow them, will glitter like the most brilliant star in the sky. They will not urinate, relieve nature, spit, or have any nasal secretions. Their combs will be of gold, and their sweat will smell like musk. The aloes-wood will be used in their centers. Their wives will be houris. All of them will look alike and will resemble their father Adam (in statute), sixty cubits tall."
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ أُمَّ سُلَيْمٍ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ لَا يَسْتَحْيِي مِنْ الْحَقِّ فَهَلْ عَلَی الْمَرْأَةِ الْغَسْلُ إِذَا احْتَلَمَتْ قَالَ نَعَمْ إِذَا رَأَتْ الْمَائَ فَضَحِکَتْ أُمُّ سَلَمَةَ فَقَالَتْ تَحْتَلِمُ الْمَرْأَةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبِمَ يُشْبِهُ الْوَلَدُ-
مسدد یحیی ہشام بن عروہ ان کے والد زینب بنت ابی سلمہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ ام سلیم نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ اللہ حق بات سے شرم نہیں فرماتا اگر عورت کو احتلام ہوجائے تو کیا اس پر بھی غسل فرض ہے آنحضرت نے فرمایا ہاں! ام سلمہ (یہ سن کر) ہنسنے لگیں اور کہا کیا عورت کو بھی احتلام ہوتا ہے؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (اگر ایسا نہیں ہے) تو اولاد میں اس کی مشابہت کیسے آتی ہے۔
Narrated Abu Salama: Um Salama said, "Um Salaim said, 'O Allah's Apostle! Allah does not refrain from saying the truth! Is it obligatory for a woman to take a bath after she gets nocturnal discharge?' He said, 'Yes, if she notices the water (i.e. discharge).' Um Salama smiled and said, 'Does a woman get discharge?' Allah's Apostle said. 'Then why does a child resemble (its mother)?"
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا الْفَزَارِيُّ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَلَغَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَلَامٍ مَقْدَمُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ فَأَتَاهُ فَقَالَ إِنِّي سَائِلُکَ عَنْ ثَلَاثٍ لَا يَعْلَمُهُنَّ إِلَّا نَبِيٌّ قَالَ مَا أَوَّلُ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ وَمَا أَوَّلُ طَعَامٍ يَأْکُلُهُ أَهْلُ الْجَنَّةِ وَمِنْ أَيِّ شَيْئٍ يَنْزِعُ الْوَلَدُ إِلَی أَبِيهِ وَمِنْ أَيِّ شَيْئٍ يَنْزِعُ إِلَی أَخْوَالِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَبَّرَنِي بِهِنَّ آنِفًا جِبْرِيلُ قَالَ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ ذَاکَ عَدُوُّ الْيَهُودِ مِنْ الْمَلَائِکَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّا أَوَّلُ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ فَنَارٌ تَحْشُرُ النَّاسَ مِنْ الْمَشْرِقِ إِلَی الْمَغْرِبِ وَأَمَّا أَوَّلُ طَعَامٍ يَأْکُلُهُ أَهْلُ الْجَنَّةِ فَزِيَادَةُ کَبِدِ حُوتٍ وَأَمَّا الشَّبَهُ فِي الْوَلَدِ فَإِنَّ الرَّجُلَ إِذَا غَشِيَ الْمَرْأَةَ فَسَبَقَهَا مَاؤُهُ کَانَ الشَّبَهُ لَهُ وَإِذَا سَبَقَ مَاؤُهَا کَانَ الشَّبَهُ لَهَا قَالَ أَشْهَدُ أَنَّکَ رَسُولُ اللَّهِ ثُمَّ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ الْيَهُودَ قَوْمٌ بُهُتٌ إِنْ عَلِمُوا بِإِسْلَامِي قَبْلَ أَنْ تَسْأَلَهُمْ بَهَتُونِي عِنْدَکَ فَجَائَتْ الْيَهُودُ وَدَخَلَ عَبْدُ اللَّهِ الْبَيْتَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ رَجُلٍ فِيکُمْ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ قَالُوا أَعْلَمُنَا وَابْنُ أَعْلَمِنَا وَأَخْبَرُنَا وَابْنُ أَخْيَرِنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفَرَأَيْتُمْ إِنْ أَسْلَمَ عَبْدُ اللَّهِ قَالُوا أَعَاذَهُ اللَّهُ مِنْ ذَلِکَ فَخَرَجَ عَبْدُ اللَّهِ إِلَيْهِمْ فَقَالَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ فَقَالُوا شَرُّنَا وَابْنُ شَرِّنَا وَوَقَعُوا فِيهِ-
محمد بن سلام فزاری حمید حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ جب عبداللہ بن سلام کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدینہ میں تشریف آوری کا علم ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا کہ میں آپ سے تین ایسی باتیں معلوم کرنا چاہتا ہوں جن کا علم نبی کے علاوہ کسی اور کو نہیں قیامت کی سب سے پہلی علامت کیا ہے؟ اہل جنت کا سب سے پہلا کھانا کیا ہوگا؟ اور کس وجہ سے بچہ اپنے باپ یا ننہال کے مشابہ ہوتا ہے؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جبرائیل نے مجھے ابھی یہ باتیں بتائی ہیں عبداللہ نے کہا کہ یہ تو تمام فرشتوں میں یہودیوں کے دشمن ہیں پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کی سب سے پہلی علامت وہ آگ ہے جو لوگوں کو مشرق سے مغرب کی طرف لے جائے گی اور اہل جنت کے کھانے کے لئے سب سے پہلا کھانا مچھلی کی کلیجی کی نوک ہوگی رہی بچہ کی مشابہت، مرد جب اپنی بیوی سے جماع کرتا ہے اور اسے پہلے انزال ہوجاتا ہے تو بچہ اس کے مشابہ ہوتا ہے اور اگر عورت کو پہلے انزال ہو جاتا ہے تو بچہ اس کی صورت پر ہوتا ہے عبداللہ بن سلام نے کہا میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم، اللہ کے رسول ہیں پھر انہوں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہودی بہت ہی بہتان توڑنے والی قوم ہے (اگر وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے میری بابت ان سے پوچھنے سے پہلے میرے اسلام لانے سے واقف ہو گئے) تو مجھ پر بہتان لگائیں گے پھر یہودی آئے اور عبداللہ گھر میں چھپ گئے تو رسول اللہ نے ان سے پوچھا کہ عبداللہ بن سلام تم میں کیسے آدمی ہیں؟ انہوں نے کہا کہ وہ ہمارے سب سے بڑے عالم اور بڑے عالم کے بیٹے ہیں اور ہم میں سب سے بہتر اور بہتر آدمی کے بیٹے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اچھا بتاؤ تو سہی اگر عبداللہ اسلام لے آئیں (تو کیا تم بھی اسلام لے آؤ گے) انہوں نے کہا اللہ انہیں اس سے بچائے فورا وہ ان کے سامنے آگئے اور کہا میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوائی کوئی معبود نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ محمد اللہ کے رسول ہیں تو وہ کہنے لگے کہ یہ ہم میں سب سے بدتر اور بدتر آدمی کے بیٹے ہیں۔
Narrated Anas: When 'Abdullah bin Salam heard the arrival of the Prophet at Medina, he came to him and said, "I am going to ask you about three things which nobody knows except a prophet: What is the first portent of the Hour? What will be the first meal taken by the people of Paradise? Why does a child resemble its father, and why does it resemble its maternal uncle" Allah's Apostle said, "Gabriel has just now told me of their answers." 'Abdullah said, "He (i.e. Gabriel), from amongst all the angels, is the enemy of the Jews." Allah's Apostle said, "The first portent of the Hour will be a fire that will bring together the people from the east to the west; the first meal of the people of Paradise will be Extra-lobe (caudate lobe) of fish-liver. As for the resemblance of the child to its parents: If a man has sexual intercourse with his wife and gets discharge first, the child will resemble the father, and if the woman gets discharge first, the child will resemble her." On that 'Abdullah bin Salam said, "I testify that you are the Apostle of Allah." 'Abdullah bin Salam further said, "O Allah's Apostle! The Jews are liars, and if they should come to know about my conversion to Islam before you ask them (about me), they would tell a lie about me." The Jews came to Allah's Apostle and 'Abdullah went inside the house. Allah's Apostle asked (the Jews), "What kind of man is 'Abdullah bin Salam amongst you?" They replied, "He is the most learned person amongst us, and the best amongst us, and the son of the best amongst us." Allah's Apostle said, "What do you think if he embraces Islam (will you do as he does)?" The Jews said, "May Allah save him from it." Then 'Abdullah bin Salam came out in front of them saying, "I testify that None has the right to be worshipped but Allah and that Muhammad is the Apostle of Allah." Thereupon they said, "He is the evilest among us, and the son of the evilest amongst us," and continued talking badly of him.
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ يَعْنِي لَوْلَا بَنُو إِسْرَائِيلَ لَمْ يَخْنَزْ اللَّحْمُ وَلَوْلَا حَوَّائُ لَمْ تَخُنَّ أُنْثَی زَوْجَهَا-
بشر بن محمد عبداللہ معمر ہمام حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ اگر یہودی نہ ہوتے تو گوشت کبھی نہ سڑتا اور اگر حوا نہ ہوتیں تو کوئی عورت اپنے شوہر سے خیانت نہ کرتی۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "But for the Israelis, meat would not decay and but for Eve, wives would never betray their husbands."
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ وَمُوسَی بْنُ حِزَامٍ قَالَا حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ مَيْسَرَةَ الْأَشْجَعِيِّ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَوْصُوا بِالنِّسَائِ فَإِنَّ الْمَرْأَةَ خُلِقَتْ مِنْ ضِلَعٍ وَإِنَّ أَعْوَجَ شَيْئٍ فِي الضِّلَعِ أَعْلَاهُ فَإِنْ ذَهَبْتَ تُقِيمُهُ کَسَرْتَهُ وَإِنْ تَرَکْتَهُ لَمْ يَزَلْ أَعْوَجَ فَاسْتَوْصُوا بِالنِّسَائِ-
ابو کریب و موسیٰ بن حرام حسین بن علی زائد میسرہ اشجعی ابوحازم حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ عورتوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرو کیونکہ عورت پسلی سے پیدا ہوئی ہے اور پسلی میں سب سے زیادہ کجی اس کے اوپر والے حصہ میں ہوتی ہے اگر تم اسے سیدھا کرنا چاہو گے تو وہ ٹوٹ جائے گی اور اگر چھوڑ دو گے تو ٹیڑھی رہے گی لہذا تم عورتوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرو۔
Narrated Abu Huraira: Allah 's Apostle said, "Treat women nicely, for a women is created from a rib, and the most curved portion of the rib is its upper portion, so, if you should try to straighten it, it will break, but if you leave it as it is, it will remain crooked. So treat women nicely."
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ الصَّادِقُ الْمَصْدُوقُ إِنَّ أَحَدَکُمْ يُجْمَعُ فِي بَطْنِ أُمِّهِ أَرْبَعِينَ يَوْمًا ثُمَّ يَکُونُ عَلَقَةً مِثْلَ ذَلِکَ ثُمَّ يَکُونُ مُضْغَةً مِثْلَ ذَلِکَ ثُمَّ يَبْعَثُ اللَّهُ إِلَيْهِ مَلَکًا بِأَرْبَعِ کَلِمَاتٍ فَيُکْتَبُ عَمَلُهُ وَأَجَلُهُ وَرِزْقُهُ وَشَقِيٌّ أَوْ سَعِيدٌ ثُمَّ يُنْفَخُ فِيهِ الرُّوحُ فَإِنَّ الرَّجُلَ لَيَعْمَلُ بِعَمَلِ أَهْلِ النَّارِ حَتَّی مَا يَکُونُ بَيْنَهُ وَبَيْنَهَا إِلَّا ذِرَاعٌ فَيَسْبِقُ عَلَيْهِ الْکِتَابُ فَيَعْمَلُ بِعَمَلِ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَيَدْخُلُ الْجَنَّةَ وَإِنَّ الرَّجُلَ لَيَعْمَلُ بِعَمَلِ أَهْلِ الْجَنَّةِ حَتَّی مَا يَکُونُ بَيْنَهُ وَبَيْنَهَا إِلَّا ذِرَاعٌ فَيَسْبِقُ عَلَيْهِ الْکِتَابُ فَيَعْمَلُ بِعَمَلِ أَهْلِ النَّارِ فَيَدْخُلُ النَّارَ-
عمر بن حفص ان کے والد اعمش زید بن وہب حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آپ صادق المصدوق ہیں کہ تم میں سے ہر ایک کی پیدائش چالیس دن اس کی ماں کے پیٹ میں پوری کی جاتی ہے پھر چالیس دن میں نطفہ خون بستہ بن جاتا ہے پھر اتنی ہی مدت میں وہ مضغہ گوشت ہوتا ہے پھر اللہ ایک فرشتے کو چار باتوں کا حکم دے کر بھیجتا ہے پس وہ اس کا عمل، اس کی موت، اس کا رزق اور شقاوت یا سعادت لکھ دیتا ہے پھر اس میں روح پھونک دی جاتی ہے اور ایک آدمی دوزخیوں جیسا عمل کرتا ہے حتیٰ کہ اس کے اور دوزخ کے درمیان صرف ایک گز کا فاصلہ رہ جاتا ہے تو فورا اس کا نوشہ تقدیر آگے بڑھتا ہے اور وہ اہل جنت کے سے عمل کرتا ہے اور جنت میں داخل ہوجاتا ہے اور ایک آدمی اہل جنت کے سے عمل کرتا ہے حتیٰ کہ اس کے اور جنت کے درمیان صرف ایک گز کا فاصلہ رہ جاتا ہے کہ اس کا نوشتہ الٰہی آگے بڑھتا ہے اور وہ دوزخیوں جیسے عمل کرنے لگتا ہے اور دوزخ میں چلا جاتا ہے۔
Narrated Abdullah: Allah's Apostle, the true and truly inspired said, "(as regards your creation), every one of you is collected in the womb of his mother for the first forty days, and then he becomes a clot for an other forty days, and then a piece of flesh for an other forty days. Then Allah sends an angel to write four words: He writes his deeds, time of his death, means of his livelihood, and whether he will be wretched or blessed (in religion). Then the soul is breathed into his body. So a man may do deeds characteristic of the people of the (Hell) Fire, so much so that there is only the distance of a cubit between him and it, and then what has been written (by the angel) surpasses, and so he starts doing deeds characteristic of the people of Paradise and enters Paradise. Similarly, a person may do deeds characteristic of the people of Paradise, so much so that there is only the distance of a cubit between him and it, and then what has been written (by the angel) surpasses, and he starts doing deeds of the people of the (Hell) Fire and enters the (Hell) Fire."
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ وَکَّلَ فِي الرَّحِمِ مَلَکًا فَيَقُولُ يَا رَبِّ نُطْفَةٌ يَا رَبِّ عَلَقَةٌ يَا رَبِّ مُضْغَةٌ فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَخْلُقَهَا قَالَ يَا رَبِّ أَذَکَرٌ يَا رَبِّ أُنْثَی يَا رَبِّ شَقِيٌّ أَمْ سَعِيدٌ فَمَا الرِّزْقُ فَمَا الْأَجَلُ فَيُکْتَبُ کَذَلِکَ فِي بَطْنِ أُمِّهِ-
ابو النعمان حماد بن زید عبیداللہ بن ابوبکر بن انس حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ رحم مادر میں ایک فرشتہ مقرر کر رکھا ہے وہ فرشتہ کہتا ہے کہ اے پروردگار ابھی تو نطفہ ہے اے پروردگار اب خون بستہ ہو گیا اے پروردگار اب مضغہ گوشت بن گیا اگر اللہ تعالیٰ اسے پیدا کرنا چاہتا ہے تو کہتا ہے اے پروردگار لڑکا ہو یا لڑکی اے پروردگار نیک بخت ہو یا بد بخت اس کا رزق کیسا ہو اس کی عمر کتنی ہو پس اسی طرح سب کچھ ماں کے پیٹ میں لکھ دیا جاتا ہے۔
Narrated Anas bin Malik: The Prophet said, "Allah has appointed an angel in the womb, and the angel says, 'O Lord! A drop of discharge (i.e. of semen), O Lord! a clot, O Lord! a piece of flesh.' And then, if Allah wishes to complete the child's creation, the angel will say. 'O Lord! A male or a female? O Lord! wretched or blessed (in religion)? What will his livelihood be? What will his age be?' The angel writes all this while the child is in the womb of its mother."
حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ عَنْ أَنَسٍ يَرْفَعُهُ إِنَّ اللَّهَ يَقُولُ لِأَهْوَنِ أَهْلِ النَّارِ عَذَابًا لَوْ أَنَّ لَکَ مَا فِي الْأَرْضِ مِنْ شَيْئٍ کُنْتَ تَفْتَدِي بِهِ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَقَدْ سَأَلْتُکَ مَا هُوَ أَهْوَنُ مِنْ هَذَا وَأَنْتَ فِي صُلْبِ آدَمَ أَنْ لَا تُشْرِکَ بِي فَأَبَيْتَ إِلَّا الشِّرْکَ-
قیس بن حفص خالد بن حارث شعبہ ابوعمران جونی حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مرفوعا روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ اس دوزخی سے جسے سب سے کم عذاب ہوگا فرمائے گا اگر تجھے تمام دنیا کی چیزیں مل جائیں تو اس عذاب کے فدیہ میں دے دے گا وہ کہے گا کہ ہاں اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ میں نے تجھ سے جب تو پشت آدم میں تھا اس سے بھی کم طلب کیا تھا کہ تو میرے ساتھ شرک نہ کرنا مگر تو بغیر شرک کئے مانا نہیں۔
Narrated Anas: The Prophet said, "Allah will say to that person of the (Hell) Fire who will receive the least punishment, 'If you had everything on the earth, would you give it as a ransom to free yourself (i.e. save yourself from this Fire)?' He will say, 'Yes.' Then Allah will say, 'While you were in the backbone of Adam, I asked you much less than this, i.e. not to worship others besides Me, but you insisted on worshipping others besides me.' "
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُرَّةَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُقْتَلُ نَفْسٌ ظُلْمًا إِلَّا کَانَ عَلَی ابْنِ آدَمَ الْأَوَّلِ کِفْلٌ مِنْ دَمِهَا لِأَنَّهُ أَوَّلُ مَنْ سَنَّ الْقَتْلَ-
عمر بن حفص بن غیاث ان کے والد اعمش عبداللہ بن مرہ مسروق حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (جب بھی دنیا میں) کوئی ناحق قتل ہوتا ہے تو اس کے گناہ کا ایک حصہ آدم کے بیٹے (یعنی قابیل) پر ضرور ہوتا ہے کیونکہ اسی نے قتل کا طریقہ ایجاد کیا۔
Narrated Abdullah: Allah's Apostle said, "Whenever a person is murdered unjustly, there is a share from the burden of the crime on the first son of Adam for he was the first to start the tradition of murdering."