TRUE HADITH

اللہ تعالیٰ کا قول کہ جب موسیٰ ہمارے بتائے ہوئے وقت پر آئے اور انکے رب نے ان سے باتیں کیں تو انہوں نے کہا اے میرے رب مجھے قوت دے کہ میں تیری طرف دیکھوں اللہ نے کہا تم دیکھ نہ سکو گے مگر پہاڑ کو دیکھو اگر اپنی جگہ قائم رہا تو شاید تو مجھے دیکھ سکے تو جب اللہ نے پہاڑ پر تجلی ڈالی تو وہ ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا اور موسیٰ بیہوش ہو کر گر پڑے جب افاقہ ہوا تو کہنے لگے تو پاک ہے میں توبہ کرتا ہوں اور پہلا ایمان والا ہوں ابن عباس کہتے ہیں کہ ارنی سے مراد ہے مجھے اپنے دیدار سے عزت عطاکر۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَی الْمَازِنِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَ رَجُلٌ مِنْ الْيَهُودِ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ لُطِمَ وَجْهُهُ وَقَالَ يَا مُحَمَّدُ إِنَّ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِکَ مِنْ الْأَنْصَارِ لَطَمَ فِي وَجْهِي قَالَ ادْعُوهُ فَدَعَوْهُ قَالَ لِمَ لَطَمْتَ وَجْهَهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي مَرَرْتُ بِالْيَهُودِ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ وَالَّذِي اصْطَفَی مُوسَی عَلَی الْبَشَرِ فَقُلْتُ وَعَلَی مُحَمَّدٍ وَأَخَذَتْنِي غَضْبَةٌ فَلَطَمْتُهُ قَالَ لَا تُخَيِّرُونِي مِنْ بَيْنِ الْأَنْبِيَائِ فَإِنَّ النَّاسَ يَصْعَقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَأَکُونُ أَوَّلَ مَنْ يُفِيقُ فَإِذَا أَنَا بِمُوسَی آخِذٌ بِقَائِمَةٍ مِنْ قَوَائِمِ الْعَرْشِ فَلَا أَدْرِي أَفَاقَ قَبْلِي أَمْ جُزِيَ بِصَعْقَةِ الطُّورِ-
محمد بن یوسف، سفیان، عمرو بن یحیی، مارنی، انکے والد، حضرت ابوسعید خدری سے روایت کرتے ہیں کہ ایک دفعہ ایک یہودی نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں فریاد کی کہ آپ کے ایک انصاری صحابی نے میرے منہ پر تھپڑ مارا ہے اور نشان پڑ گیا ہے آپ نے فرمایا صحابی کو بلاؤ جب وہ آئے تو آپ نے پوچھا کہ تم نے تھپڑ کیوں مارا ہے؟ صحابی نے کہا کہ میں جب اس یہودی کے پاس سے گزرا تو یہ کہہ رہا تھا کہ قسم ہے اس ذات کی! جس نے موسیٰ علیہ السلام کو تمام انسانوں پر فضیلت دی ہے میں نے اپنے دل میں سوچا کہ اس نے تو آپ پر بھی موسیٰ علیہ السلام کو افضل بتایا ہے مجھے غصہ آگیا اور میں نے اسے طمانچہ مار دیا آنحضرت نے فرمایا کہ مجھے دوسرے انبیاء پر فضیلت نہ دو کیونکہ قیامت کے دن سب بیہوش ہوجائیں گے اور پھر سب سے پہلے مجھ کو ہوش آئے گا تو دیکھوں گا کہ حضرت موسیٰ عرش کا پایہ پکڑے ہوئے کھڑے ہیں اب میں نہیں کہہ سکتا کہ وہ مجھ سے پہلے ہوش میں آئے یا بیہوش ہی نہیں ہوئے۔
Narrated Abu Said Al-Khudri: A man from the Jews, having been slapped on his face, came to the Prophet and said, "O Muhammad! A man from your companions from the Ansar has slapped me on my face!" The Prophet said, "Call him." When they called him, the Prophet said, "Why did you slap him?" He said, "O Allah's Apostle! While I was passing by the Jews, I heard him saying, 'By Him Who selected Moses above the human beings,' I said, 'Even above Muhammad?' I became furious and slapped him on the face." The Prophet said, "Do not give me superiority over the other prophets, for on the Day of Resurrection the people will become unconscious and I will be the first to regain consciousness. Then I will see Moses holding one of the legs of the Throne. I will not know whether he has come to his senses before me or that the shock he had received at the Mountain, (during his worldly life) was sufficient for him."