TRUE HADITH

جب تین آدمیوں سے زیادہ ہوں تو چپکے سے بات کرنے اور سرگوشی میں کوئی مضائقہ نہیں ۔

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کُنْتُمْ ثَلَاثَةً فَلَا يَتَنَاجَی رَجُلَانِ دُونَ الْآخَرِ حَتَّی تَخْتَلِطُوا بِالنَّاسِ أَجْلَ أَنْ يُحْزِنَهُ-
عثمان، جریر، منصور، ابووائل، عبداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم تین آدمی ہو، تو وہ دو آدمی تیسرے کو چھوڑ کر سرگوشی نہ کریں جب تک کہ بہت سے آدمی نہ ہوں، اس لئے یہ اسے رنجیدہ کرے گا۔
Narrated 'Abdullah: The Prophet said, "When you are three persons sitting together, then no two of you should hold secret counsel excluding the third person until you are with some other people too, for that would grieve him."
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَسَمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا قِسْمَةً فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ إِنَّ هَذِهِ لَقِسْمَةٌ مَا أُرِيدَ بِهَا وَجْهُ اللَّهِ قُلْتُ أَمَا وَاللَّهِ لَآتِيَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ فِي مَلَإٍ فَسَارَرْتُهُ فَغَضِبَ حَتَّی احْمَرَّ وَجْهُهُ ثُمَّ قَالَ رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَی مُوسَی أُوذِيَ بِأَکْثَرَ مِنْ هَذَا فَصَبَرَ-
عبدان، ابوحمزہ، اعمش، شقیق، عبداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک دن کچھ مال تقسیم کیا، تو ایک انصاری نے کہا کہ یہ وہ تقسیم ہے جس سے خدا کی خوشنودی پیش نظر نہیں ہے میں نے کہا بخدا میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جاؤں گا (اور آپ سے بیان کروں گا) چنانچہ میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا اس وقت آپ کی جماعت کے ساتھ تھے، میں نے چپکے سے آپ سے بات کی، تو موسیٰ علیہ السلام پر خدا کی رحمت ہو، ان کو اس سے زیادہ تکلیف دی گئی، لیکن انہوں نے صبر کیا۔
Narrated 'Abdullah: One day the Prophet divided and distributed something amongst the people whereupon an Ansari man said, "In this division Allah's Countenance has not been sought." I said, "By Allah! I will go (and inform) the Prophet." So I went to him while he was with a group of people, and I secretly informed him of that, whereupon he became so angry that his face became red, and he then said, "May Allah bestow His Mercy on Moses (for) he was hurt more than that, yet he remained patient."