TRUE HADITH

حضرت زبیر بن عوام کے فضائل کا بیان ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ وہ سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے حواری تھے اور سفید پوش کو حواری کہتے ہیں ۔

حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَخْبَرَنِي مَرْوَانُ بْنُ الْحَکَمِ قَالَ أَصَابَ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ رُعَافٌ شَدِيدٌ سَنَةَ الرُّعَافِ حَتَّی حَبَسَهُ عَنْ الْحَجِّ وَأَوْصَی فَدَخَلَ عَلَيْهِ رَجُلٌ مِنْ قُرَيْشٍ قَالَ اسْتَخْلِفْ قَالَ وَقَالُوهُ قَالَ نَعَمْ قَالَ وَمَنْ فَسَکَتَ فَدَخَلَ عَلَيْهِ رَجُلٌ آخَرُ أَحْسِبُهُ الْحَارِثَ فَقَالَ اسْتَخْلِفْ فَقَالَ عُثْمَانُ وَقَالُوا فَقَالَ نَعَمْ قَالَ وَمَنْ هُوَ فَسَکَتَ قَالَ فَلَعَلَّهُمْ قَالُوا الزُّبَيْرَ قَالَ نَعَمْ قَالَ أَمَا وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنَّهُ لَخَيْرُهُمْ مَا عَلِمْتُ وَإِنْ کَانَ لَأَحَبَّهُمْ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
خالد علی ہشام عروہ حضرت زبیر سے بیان کرتے ہیں کہ مجھ کو مروان بن حکم نے خبر دی کہ مرض نکسیر کے سال حضرت عثمان کو اتنی سخت نکسیر پھوٹی کہ ان کو حج سے رکنا پڑا اور وصیت بھی کر دی تھی کہ ایک قریشی نے آپ کے پاس جا کر عرض کیا کہ کسی کو خلیفہ مقرر کر دیجئے حضرت عثمان نے پوچھا کیا لوگ خلیفہ مقرر کرنے کو کہتے ہیں؟ اس نے کہاں ہاں! آپ نے فرمایا کس کو؟ وہ خاموش رہا پھر ایک اور شخص آپ کے پاس آیا میرا خیال ہے کہ وہ حرث تھے انہوں نے کہا کسی کو خلیفہ بنائیے۔ آپ نے اس سے بھی پوچھا کیا خلیفہ مقرر کرنے کو لوگ کہتے ہیں؟ اس نے کہاں ہاں! آپ نے اس سے بھی فرمایا کس کو؟ شاید وہ بھی تھوڑی دیر خاموش رہا پھر کہنے لگا شاید لوگوں کی رائے ہے زبیر کو خلیفہ بنایا جائے تو حضرت عثمان نے فرمایا ہاں اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے میرے علم میں زبیر سب سے بہتر ہیں یقینا وہ سرور عالم کو سب سے زیادہ محبوب تھے۔
Narrated Marwan bin Al-Hakam: 'Uthman bin 'Affan was afflicted with severe nose-bleeding in the year when such illness was prevelant and that prevented him from performing Hajj, and (because of it) he made his will. A man from Quraish came to him and said, "Appoint your successor." 'Uthman asked, "Did the people name him? (i.e. the successor) the man said, "Yes." Uthman asked, "Who is that?" The man remained silent. Another man came to 'Uthman and I think it was Al-Harith. He also said, "Appoint your successor." 'Uthman asked, "Did the people name him?" The man replied "Yes." 'Uthman said, "Who is that?" The man remained silent. 'Uthman said, "Perhaps they have mentioned Az-Zubair?" The man said, "Yes." 'Uthman said, "By Him in Whose Hands my life is, he is the best of them as I know, and the dearest of them to Allah's Apostle ."
حَدَّثَنِاعُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ أَخْبَرَنِي أَبِي سَمِعْتُ مَرْوَانَ کُنْتُ عِنْدَ عُثْمَانَ أَتَاهُ رَجُلٌ فَقَالَ اسْتَخْلِفْ قَالَ وَقِيلَ ذَاکَ قَالَ نَعَمْ الزُّبَيْرُ قَالَ أَمَا وَاللَّهِ إِنَّکُمْ لَتَعْلَمُونَ أَنَّهُ خَيْرُکُمْ ثَلَاثًا-
عبید ابواسامہ ہشام حضرت عروہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے مروان سے سنا ہے کہ میں حضرت عثمان کے پاس بیٹھا تھا کہ ایک شخص نے آپ کے پاس آ کر کہا اب آپ کسی کو خلیفہ بنا دیجئے حضرت عثمان نے دریافت کیا کیا لوگ خلیفہ بنانے کو کہتے ہیں؟ اس نے کہا ہاں! حضرت زبیر کو حضرت عثمان نے تین مرتبہ کہا آگاہ ہو جاؤ کہ زبیر سب سے بہتر ہیں۔
Narrated Marwan bin Al-Hakam: While I was with 'Uthman, a man came to him and said, "Appoint your successor." 'Uthman said, "Has such successor been named?" He replied, "Yes, Az-Zubair." 'Uthman said, thrice, "By Allah! Indeed you know that he is the best of you."
حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ هُوَ ابْنُ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ لِکُلِّ نَبِيٍّ حَوَارِيًّا وَإِنَّ حَوَارِيَّ الزُّبَيْرُ بْنُ الْعَوَّامِ-
مالک بن اسماعیل عبدالعزیز ابن ابی سلمہ محمد بن منکدر حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہر نبی کے حواری ہوا کرتے ہیں اور یقینا میرے حواری زبیر ہیں۔
Narrated Jabir: The Prophet said, "Every prophet used to have a Hawari (i.e. disciple), and my Hawari is Az-Zubair bin Al-'Awwam."
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ قَالَ کُنْتُ يَوْمَ الْأَحْزَابِ جُعِلْتُ أَنَا وَعُمَرُ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ فِي النِّسَائِ فَنَظَرْتُ فَإِذَا أَنَا بِالزُّبَيْرِ عَلَی فَرَسِهِ يَخْتَلِفُ إِلَی بَنِي قُرَيْظَةَ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا فَلَمَّا رَجَعْتُ قُلْتُ يَا أَبَتِ رَأَيْتُکَ تَخْتَلِفُ قَالَ أَوَهَلْ رَأَيْتَنِي يَا بُنَيَّ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ يَأْتِ بَنِي قُرَيْظَةَ فَيَأْتِينِي بِخَبَرِهِمْ فَانْطَلَقْتُ فَلَمَّا رَجَعْتُ جَمَعَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَوَيْهِ فَقَالَ فِدَاکَ أَبِي وَأُمِّي-
احمد ہشام عروہ حضرت عبداللہ بن زبیر سے روایت کرتے ہیں کہ جنگ احزاب کے ایام میں میں نے اور عمر بن ابی سلمہ نے عورتوں کی حفاظت کی میں نے حضرت زبیر کو دیکھا کہ وہ دو تین مرتبہ بنی قریظہ کی طرف آمد و رفت کرتے رہے جب میں (جنگ مذکور) سے واپس آیا تو میں نے کہا اے میرے باپ میں نے آپ کو دیکھا کہ آپ آمد و رفت کر رہے تھے انہوں نے فرمایا میرے بیٹے تو نے مجھے دیکھا؟ میں نے عرض کیا ہاں! انہوں نے کہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کوئی ہے جو بنی قریظہ کی طرف جا کر ان کی خبر میرے پاس لائے چنانچہ میں گیا پھر جب میں واپس آیا تو آپ نے اپنے ماں باپ جمع کر کے فرمایا کہ میرے ماں باپ تم پر فدا ہوں۔
Narrated 'Abdullah bin Az-Zubair: During the battle of Al-Ahzab, I and 'Umar bin Abi-Salama were kept behind with the women. Behold! I saw (my father) Az-Zubair riding his horse, going to and coming from Bani Quraiza twice or thrice. So when I came back I said, "O my father! I saw you going to and coming from Bani Quraiza?" He said, "Did you really see me, O my son?" I said, "Yes." He said, "Allah's Apostle said, 'Who will go to Bani Quraiza and bring me their news?' So I went, and when I came back, Allah's Apostle mentioned for me both his parents saying, "Let my father and mother be sacrificed for you."'
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ أَصْحَابَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا لِلزُّبَيْرِ يَوْمَ الْيَرْمُوکِ أَلَا تَشُدُّ فَنَشُدَّ مَعَکَ فَحَمَلَ عَلَيْهِمْ فَضَرَبُوهُ ضَرْبَتَيْنِ عَلَی عَاتِقِهِ بَيْنَهُمَا ضَرْبَةٌ ضُرِبَهَا يَوْمَ بَدْرٍ قَالَ عُرْوَةُ فَکُنْتُ أُدْخِلُ أَصَابِعِي فِي تِلْکَ الضَّرَبَاتِ أَلْعَبُ وَأَنَا صَغِيرٌ-
علی ابن مبارک ہشام حضرت عروہ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب نے جنگ یرموک میں حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا کہ آپ حملہ کیوں نہیں کرتے ہم بھی آپ کے ساتھ حملہ کرنا چاہتے ہیں حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حملہ کیا تو کافروں نے دو زخم ان کے شانے پر لگائے، ان دونوں زخموں کے درمیان وہ زخم بھی تھا جو بدر کے دن ان کے آیا تھا حضرت عروہ کا بیان ہے جب میں چھوٹا تھا تو کھیل میں اپنی انگلیاں ان کے زخموں کے نشان کے اندر ڈالتا تھا۔
Narrated 'Urwa: On the day of the battle of Al-Yarmuk, the companions of the Prophet said to Az-Zubair, "Will you attack the enemy vigorously so that we may attack them along with you?" So Az-Zubair attacked them, and they inflicted two wounds over his shoulder, and in between these two wounds there was an old scar he had received on the day of the battle of Badr When I was a child, I used to insert my fingers into those scars in play.