یتیم کے مال کی زکوة کا بیان اور اس میں تجارت کر نے کا ذکر

حَدَّثَنِي يَحْيَی عَنْ مَالِک أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَالَ اتَّجِرُوا فِي أَمْوَالِ الْيَتَامَی لَا تَأْکُلُهَا الزَّکَاةُ-
امام مالک کو پہنچا کہ عمر بن خطاب نے فرمایا تجارت کرو یتیموں کے مال میں تاکہ زکوة ان کو تمام نہ کرے ۔
Yahya related to me from Malik that he had heard that Umar ibn al-Khattab said, "Trade with the property of orphans and then it will not be eaten away by zakat."
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ کَانَتْ عَائِشَةُ تَلِينِي وَأَخًا لِي يَتِيمَيْنِ فِي حَجْرِهَا فَکَانَتْ تُخْرِجُ مِنْ أَمْوَالِنَا الزَّکَاةَ حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَتْ تُعْطِي أَمْوَالَ الْيَتَامَی الَّذِينَ فِي حَجْرِهَا مَنْ يَتَّجِرُ لَهُمْ فِيهَا-
قاسم بن محمد سے روایت ہے کہ حضرت ام المومنین عائشہ پرورش کرتی تھیں میری اور میرے بھائی کی دونوں یتیم تھے ان کی گود میں تو نکالتی تھیں ہمارے مالوں میں سے زکوة ۔ ا مام مالک کو پہنچا کہ حضرت ام المومنین عائشہ یتیموں کا مال تاجر کو دیتی تھیں تاکہ وہ اس میں تجارت کریں ۔
Yahya related to me from Malik from Abd ar-Rahman ibn al-Qasim that his father said, ''A'isha used to look after me and one of my brothers - we were orphans - in her house, and she would take the zakat from our property."
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ أَنَّهُ اشْتَرَی لِبَنِي أَخِيهِ يَتَامَی فِي حَجْرِهِ مَالًا فَبِيعَ ذَلِکَ الْمَالُ بَعْدُ بِمَالٍ کَثِيرٍ-
یحیی بن سعید سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے بھائی کے یتیم لڑکوں کے واسطے کچھ مال خریدا پھر وہ مال بڑی قیمت کا بکا ۔
Yahya related to me from Malik that Yahya ibn Said bought some property on behalf of his brother's sons who were orphans in his house, and that that property was sold afterwards for a great deal of profit. Malik said, "There is no harm in using the property of orphans to trade with on their behalf if the one in charge of them has permission. Furthermore, I do not think that he is under any liability."