کلام پڑھنے کا طریقہ ۔

عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ لُبْسِ الْقَسِّيِّ وَعَنْ تَخَتُّمِ الذَّهَبِ وَعَنْ قِرَائَةِ الْقُرْآنِ فِي الرُّکُوعِ-
حضرت علی سے روایت ہے کہ منع کیا حضرت نے ریشمی کپڑا اور سونے کی انگوٹھی پہننے سے اور قرآن کو رکوع میں پڑھنے سے ۔
Yahya related to me from Malik from Nafi from Ibrahim ibn Abdullah ibn Hunayn from hisfatherfromAliibnAbiTalibthattheMessengerof Allah, may Allah bless him and grant him peace, forbade wearing the qassi (an Egyptian garment, stripedwithsilk),wearing gold rings, and reciting the Qur'an in ruku.
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَنْ أَبِي حَازِمٍ التَّمَّارِ عَنْ الْبَيَاضِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ عَلَی النَّاسِ وَهُمْ يُصَلُّونَ وَقَدْ عَلَتْ أَصْوَاتُهُمْ بِالْقِرَائَةِ فَقَالَ إِنَّ الْمُصَلِّيَ يُنَاجِي رَبَّهُ فَلْيَنْظُرْ بِمَا يُنَاجِيهِ بِهِ وَلَا يَجْهَرْ بَعْضُکُمْ عَلَی بَعْضٍ بِالْقُرْآنِ-
فروہ بن عمرو سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آئے لوگوں کے پاس اور وہ نماز پڑھ رہے تھے آوازیں ان کی بلند تھیں کلام اللہ پڑھنے سے تو فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازی کانا پھوسی کرتا ہے اپنے پروردگار سے تو چاہئے کہ سمجھ کر کانا پھوسی کرے اور نہ پکارے ایک تم میں دوسرے پر قرآن میں ۔
Yahya related to me from Malik from Yahya ibn Said from Muhammad ibn Ibrahim ibn al Harith at-Taymi from Abu Hazim at-Tammar from al Bayadi that the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, came out to the people while they were praying and their voices were raised in the recitation. He said, "When you pray you are talking confidentially to your Lord. So look to what you confide to Him, and do not say the Qur'an out loud so that others hear it."
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّهُ قَالَ قُمْتُ وَرَائَ أَبِي بَکْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ فَکُلُّهُمْ کَانَ لَا يَقْرَأُ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ-
انس بن مالک نے کہا نماز کو کھڑا ہوا میں پیچھے ابوبکر اور عمر اور عثمان کے جب نماز شروع کرتے تو کوئی ان میں سے بسم اللہ الرحمن الرحیم نہ پڑھتا ۔
Yahya related to me from Malik from Humayd at-Tawil that Anas ibn Malik said, "I stood behind Abu Bakr and Umar and Uthman and none of them used to recite 'In the name of Allah, the Merciful, the Compassionate' when they began the prayer."
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ عَمِّهِ أَبِي سُهَيْلِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ کُنَّا نَسْمَعُ قِرَائَةَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ عِنْدَ دَارِ أَبِي جَهْمٍ بِالْبَلَاطِ-
مالک بن ابی عامر اصبحی سے روایت ہے کہ ہم سنتے تھے قراة عمر بن خطاب کی اور وہ ہوتے تھے نزدیک دار ابی جہم کے اور ہم ہوتے تھے بلاط میں
Yahya related to me from Malik from his paternal uncle Abu Suhayl ibn Malik that his father said, "We heard the recitation of Umar ibn al-Khattab when we were at the home of Abu Jahmin al-Balat." (Al-Balat was a place in Madina between the mosque and the market.)
عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ إِذَا فَاتَهُ شَيْئٌ مِنْ الصَّلَاةِ مَعَ الْإِمَامِ فِيمَا جَهَرَ فِيهِ الْإِمَامُ بِالْقِرَائَةِ أَنَّهُ إِذَا سَلَّمَ الْإِمَامُ قَامَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ فَقَرَأَ لِنَفْسِهِ فِيمَا يَقْضِي وَجَهَرَ-
نافع سے روایت ہے عبداللہ بن عمر جب فوت ہو جاتی کچھ نماز ان کی ساتھ امام کے جس میں پکار کر قرات کی ہوتی تو جب سلام پھیرتا امام، اٹھتے عبداللہ بن عمر اور پڑھتے جو رہ گئی تھی نماز میں پکار کر ۔
Yahya related to me from Malik from Nafi that when Abdullah ibn Umar missed anything of the prayer in which the imam recited out loud, he would stand up when the imam had said the taslim and recite what he owed out loud to himself.
عَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ أَنَّهُ قَالَ کُنْتُ أَؤُصَلِّ إِلَی جَانِبِ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ فَيَغْمِزُنِي فَأَفْتَحُ عَلَيْهِ وَنَحْنُ نُصَلِّي-
یزید بن رومان سے روایت ہے کہ میں نماز پڑھتا تھا نافع کے ایک جانب تو اشارہ کر دیتے تھے مجھ کو واپس بتا دیتا تھا میں ان کو جہاں وہ بھول جاتے تھے اور ہم نماز میں ہوتے تھے ۔
Yahya related to me from Malik that Yazid ibn Ruman said, "I used to pray next to Nafi ibn Jubayr ibn Mutim and he would nudge me to prompt him while we were praying."