پیٹ کے بچہ کی ذکاة کا بیان

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ إِذَا نُحِرَتْ النَّاقَةُ فَذَکَاةُ مَا فِي بَطْنِهَا فِي ذَکَاتِهَا إِذَا کَانَ قَدْ تَمَّ خَلْقُهُ وَنَبَتَ شَعَرُهُ فَإِذَا خَرَجَ مِنْ بَطْنِ أُمِّهِ ذُبِحَ حَتَّی يَخْرُجَ الدَّمُ مِنْ جَوْفِهِ-
عبداللہ بن عمر کہتے تھے جب نحر کی جائے اونٹنی تو اس کے پیٹ کے بچے کی بھی زکاة ہو جائے گی بشرطیکہ اس بچے کے تمام اعضا پورے ہو گئے ہوں اور بال بالکل نکل آئے ہوں اگر وہ بچہ پیٹ سے زندہ نکل آئے تو اس کا ذبح کرنا ضروری ہے تاکہ خون اس کے پیٹ سے نکل جائے ۔
Yahya related to me from Malik from Nafi that Abdullah ibn Umar said, "When a she-camel is slaughtered, what is in its womb is included in the slaughter if it is perfectly formed and its hair has begun to grow. If it comes out of its mother's womb, it is slaughtered so that blood flows from its heart."
عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ ذَکَاةُ مَا فِي بَطْنِ الذَّبِيحَةِ فِي ذَکَاةِ أُمِّهِ إِذَا کَانَ قَدْ تَمَّ خَلْقُهُ وَنَبَتَ شَعَرُهُ-
سعید بن مسیب کہتے تھے کہ زکاة پیٹ کے بچہ کی اس کی ماں کی زکات سے ہو جائے گی جب وہ بچہ پورا ہو گیا ہو اور بال نکل آئے ہوں ۔
Yahya related to me from Malik from Yazid ibn Abdullah ibn Qusayt al-Laythi that Said ibn al- Musayyab said, "The slaughter of what is in the womb is included in the slaughter of the mother if it is perfectly formed and its hair has begun to grow."