نماز میں داہنا ہاتھ بائیں پر رکھنا ۔

عَنْ عَبْدِ الْکَرِيمِ بْنِ أَبِي الْمُخَارِقِ الْبَصْرِيِّ أَنَّهُ قَالَ مِنْ کَلَامِ النُّبُوَّةِ إِذَا لَمْ تَسْتَحْيِ فَافْعَلْ مَا شِئْتَ وَوَضْعُ الْيَدَيْنِ إِحْدَاهُمَا عَلَی الْأُخْرَی فِي الصَّلَاةِ يَضَعُ الْيُمْنَی عَلَی الْيُسْرَی وَتَعْجِيلُ الْفِطْرِ وَالِاسْتِينَائُ بِالسَّحُورِ-
عبدالکریم سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا نبوت کی باتوں میں سے یہ بات ہے کہ جب تجھے حیا نہ ہو تو جو جی چاہے کر اور نماز میں داہنا ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھنا اور روزہ جلدی افطار کرنا اور سحری کھانے میں دیر کرنا۔
Yahya related to me from Malik that Abd al-Karim ibn Abi'l-Mukhariq al-Basri said, "Among things the Prophet, may Allah bless him and grant him peace, said and did are: 'As long as you do not feel ashamed, do whatever you wish', the placing of one hand on the other in prayer (one places the right hand on the left), being quick to break the fast, and delaying the meal before dawn."
عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّهُ قَالَ کَانَ النَّاسُ يُؤْمَرُونَ أَنْ يَضَعَ الرَّجُلُ الْيَدَ الْيُمْنَی عَلَی ذِرَاعِهِ الْيُسْرَی فِي الصَّلَاةِ قَالَ أَبُو حَازِمٍ لَا أَعْلَمُ إِلَّا أَنَّهُ يَنْمِي ذَلِکَ-
سہل بن سعد ساعدی سے روایت ہے کہ لوگوں کو حکم کیا جاتا تھا نماز میں داہنا ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھنے کا کہا ابوحازم نے کہا میں سمجھتا ہوں سہل اس حدیث کو مرفوع کہتے تھے ۔
Yahya related to me from Malik from Abu Hazim ibn Dinar that Sahl ibn Sad said, "People used to be ordered to place their right hands on their left forearms in the prayer." Abu Hazim added, "I know for sure that Sahl traces that back to the Prophet, may Allah bless him and grant him peace."