مروت کا بیان

عَنْ يَحْيَی الْمَازِنِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا ضَرَرَ وَلَا ضِرَارَ-
یحیی بن عمارہ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ ضرر ہے اسلام میں نہ ضرار ۔
Yahya related to me from Malik from Amr ibn Yahya al-Mazini from his father that the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, "There is no injury nor return of injury."
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَمْنَعُ أَحَدُکُمْ جَارَهُ خَشَبَةً يَغْرِزُهَا فِي جِدَارِهِ ثُمَّ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ مَا لِي أَرَاکُمْ عَنْهَا مُعْرِضِينَ وَاللَّهِ لَأَرْمِيَنَّ بِهَا بَيْنَ أَکْتَافِکُمْ-
ابوہریرہ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کرتے تم میں سے کوئی اپنے ہمسایہ کو لکڑی گاڑنے سے اپنی دیوار میں پھر ابوہریرہ کہتے تھے کیا وجہ ہے کہ تم اس حدیث کو متوجہ ہو کر نہیں سنتے قسم خدا کی میں اس کو خوب مشہور کروں گا۔
Malik related to me from Ibn Shihab from al-Araj from Abu Hurayra that the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, "No one should prevent his neighbour from fixing a wooden peg in his wall." Then Abu Hurayra said, "Why do I see you turning away from it? By Allah! I shall keep on at you about it."
عَنْ يَحْيَی الْمَازِنِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ الضَّحَّاکَ بْنَ خَلِيفَةَ سَاقَ خَلِيجًا لَهُ مِنْ الْعُرَيْضِ فَأَرَادَ أَنْ يَمُرَّ بِهِ فِي أَرْضِ مُحَمَّدِ بْنِ مَسْلَمَةَ فَأَبَی مُحَمَّدٌ فَقَالَ لَهُ الضَّحَّاکُ لِمَ تَمْنَعُنِي وَهُوَ لَکَ مَنْفَعَةٌ تَشْرَبُ بِهِ أَوَّلًا وَآخِرًا وَلَا يَضُرُّکَ فَأَبَی مُحَمَّدٌ فَکَلَّمَ فِيهِ الضَّحَّاکُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَدَعَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ مُحَمَّدَ بْنَ مَسْلَمَةَ فَأَمَرَهُ أَنْ يُخَلِّيَ سَبِيلَهُ فَقَالَ مُحَمَّدٌ لَا فَقَالَ عُمَرُ لِمَ تَمْنَعُ أَخَاکَ مَا يَنْفَعُهُ وَهُوَ لَکَ نَافِعٌ تَسْقِي بِهِ أَوَّلًا وَآخِرًا وَهُوَ لَا يَضُرُّکَ فَقَالَ مُحَمَّدٌ لَا وَاللَّهِ فَقَالَ عُمَرُ وَاللَّهِ لَيَمُرَّنَّ بِهِ وَلَوْ عَلَی بَطْنِکَ فَأَمَرَهُ عُمَرُ أَنْ يَمُرَّ بِهِ فَفَعَلَ الضَّحَّاکُ-
یحیی بن عمارہ سے روایت ہے کہ ضحاک بن خلیفہ نے ایک نہر نکالی عرض میں سے محمد بن مسلمہ کی زمین میں سے ہو کر انہوں نے منع کیا ضحاک نے کہا تم کیوں منع کرتے ہو تمہارا تو اس میں نفع ہے اپنی زمین کو اول اور آخر پانی دیا کرنا اور کچھ ضرر نہی محمد نہ مانا ضحاک نے حضرت عمر سے بیان کیا حضرت عمر نے محمد بن مسلمہ کا بلا کر کہا تم اجازت دو محمد نے کہا میں نہ دوں گا حضرت عمر نے کہا تم اپنے بھائی مسلمان کو ایسی بات سے منع کرتے ہو جس میں اس کا نفع ہے اور تمہارا بھی نفع ہے تم بھی پانی لیا کرنا اول اور آخر میں اور تمہارا کچھ ضرر نہیں محمد نے کہا قسم خدا کی میں اجازت نہ دونگا حضرت عمر نے کہا وہ نہر بہائی جائے اگرچہ تمہارے پیٹ پر سے ہو پھر حضرت عمر نے ضحاک کو حکم کیا نہر جاری کرنے گا محمد بن مسلمہ کی زمین سے ہو کر ضحاک نے ایسا ہی کہا۔
Malik related to me from Amr ibn Yahya al-Mazini from his father that ad-Dahhak ibn Khalifa watered his irrigation ditch from a large source of water. He wanted to have it pass through the land of Muhammad ibn Maslama, and Muhammad refused. Ad-Dahhak said to him, "Why do you prevent me? It will benefit you. You can drink from it first and last and it will not harm you." Muhammed refused so ad-Dahhak spoke about it to Umar ibn al-Khattab, and Umar ibn al-Khattab summoned Muhammad ibn Maslama and ordered him to clear the way. Muhammad said, "No." Umar said, "Why do you prevent your brother from what will benefit him and is also useful for you? You will take water from it first and last and it will not harm you." Muhammad said, "No, by Allah!" Umar said, "By Allah, he will pass it through, even if it is over your belly!" Umar ordered him to allow its passage and ad-Dahhak did so.
عَنْ يَحْيَی الْمَازِنِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ کَانَ فِي حَائِطِ جَدِّهِ رَبِيعٌ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ فَأَرَادَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ أَنْ يُحَوِّلَهُ إِلَی نَاحِيَةٍ مِنْ الْحَائِطِ هِيَ أَقْرَبُ إِلَی أَرْضِهِ فَمَنَعَهُ صَاحِبُ الْحَائِطِ فَکَلَّمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فِي ذَلِکَ فَقَضَی لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ بِتَحْوِيلِهِ-
یحیی بن عمارہ سے روایت ہے کہ میرے دادا کے باغ میں سے ہو کر ایک نہر بہتی تھی عبدالرحمن بن عوف کی عبدالرحمن نے یہ چاہا کہ اس کو باغ کی دوسری طرف سے لے جائیں کیونکہ وہ قریب تھا ان کی زمین سے لیکن باغ کے مالک یعنی میرے داد نے اجازت نہ دی عبدالرحمن نے حضرت عمر سے بیان کیا حضرت عمر نے اجازت دے دی ۔
Malik related to me from Amr ibn Yahya al-Mazini that his father said, "There was a stream in my grand-father's garden belonging to Abd ar-Rahman ibn Awf Abd ar-Rahman ibn Awf wanted to transfer it to a corner of the garden nearer to his land, and the owner of the garden prevented him. Abd ar-Rahman ibn Awf spoke to Umar ibn al-Khattab about it, and he gave a judgement to Abd ar-Rahman ibn Awf that he should transfer it."