مختلف حدیثیں ہدی کے بیان میں

عَنْ صَدَقَةَ بْنِ يَسَارٍ الْمَکِّيِّ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ الْيَمَنِ جَائَ إِلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ وَقَدْ ضَفَرَ رَأْسَهُ فَقَالَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِنِّي قَدِمْتُ بِعُمْرَةٍ مُفْرَدَةٍ فَقَالَ لَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ لَوْ کُنْتُ مَعَکَ أَوْ سَأَلْتَنِي لَأَمَرْتُکَ أَنْ تَقْرِنَ فَقَالَ الْيَمَانِي قَدْ کَانَ ذَلِکَ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ خُذْ مَا تَطَايَرَ مِنْ رَأْسِکَ وَأَهْدِ فَقَالَتْ امْرَأَةٌ مِنْ أَهْلِ الْعِرَاقِ مَا هَدْيُهُ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَقَالَ هَدْيُهُ فَقَالَتْ لَهُ مَا هَدْيُهُ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ لَوْ لَمْ أَجِدْ إِلَّا أَنْ أَذْبَحَ شَاةً لَکَانَ أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أَصُومَ-
صدقہ بن یسار سے روایت ہے کہ ایک شخص یمن کا رہنے والا آیا عبداللہ بن عمر کے پاس اور اس نے بٹ لیا تھا اپنے بالوں کو تو کہا اے ابا عبدالرحمن میں صرف عمرہ کا احرام باندھ کر آیا عبداللہ بن عمر نے کہا اگر تو میرے ساتھ ہوتا یا مجھ سے پوچھتا تو میں تجھے قران کا حکم کرتا اس شخص نے کہا اب تو ہو چکا عبداللہ بن عمر نے کہا کہ جتنے بال تیرے پریشان ہیں ان کو کتروا ڈال اور ہدی دے، ایک عورت عراق کی رہنے والی بوالی اے ابا عبدالرحمن کیا ہدی ہے اس کی؟ انہوں نے کہا جو ہدی ہے اس کی، اس عورت نے کہا کیا ہدی ہے؟ عبداللہ بن عمر نے کہا میرے نزدیک تو یہ ہے کہ اگر مجھے سوا بکری کے کچھ نہ ملے تب بھی بکری ذبح کرنا بہتر ہے روزے رکھنے سے ۔
Yahya related to me from Malik from Sadaqa ibn Yasar al-Makki that a man from the people of Yemen, who had his hair braided, came to Abdullah ibn Umar and said, "Abu Abd arRahman, I have come to do just umra. ''Abdullah ibn Umar said to him, "If I had been with you or you had asked me I would have told you to do hajj and umra together." The Yemeni answered, "I am doing what I am doing," and Abdullah ibn Umar said to him, "Cut off the locks that are hanging from your head and offer a sacrificial animal." A woman from Iraq said, "What should his sacrificial animal be, Abu Abd ar-Rahman?" and he said, "His sacrificial animal?" and she said to him, "What should his sacrificial animal be?" Abdullah ibn Umar said, "If I could only find a sheep to sacrifice, I would prefer to do that than to fast."
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ يَقُولُ الْمَرْأَةُ الْمُحْرِمَةُ إِذَا حَلَّتْ لَمْ تَمْتَشِطْ حَتَّی تَأْخُذَ مِنْ قُرُونِ رَأْسِهَا وَإِنْ کَانَ لَهَا هَدْيٌ لَمْ تَأْخُذْ مِنْ شَعْرِهَا شَيْئًا حَتَّی تَنْحَرَ هَدْيَهَا-
نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر کہتے تھے جو عورت احرام باندھے ہو جب احرام کھلوائے تو کنگھی نہ کرے جب تک اپنے بالوں کی لٹیں نہ کٹوا دے اور جو اس کے پاس ہدی ہو جب تک ہدی نحر نہ کرے تو اپنے بال نہ کتروائے ۔
Yahya related to me from Malik from Nafi that Abdullah ibn Umar used to say, "A woman in ihram should not comb her hair when she leaves ihram until she has cut some of the tresses of her hair, and if she has an animal for sacrifice with her she should not cut off any of her hair until the animal has been killed."
عَنْ أَبِي أَسْمَائَ مَوْلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ کَانَ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ فَخَرَجَ مَعَهُ مِنْ الْمَدِينَةِ فَمَرُّوا عَلَی حُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ وَهُوَ مَرِيضٌ بِالسُّقْيَا فَأَقَامَ عَلَيْهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ حَتَّی إِذَا خَافَ الْفَوَاتَ خَرَجَ وَبَعَثَ إِلَی عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ وَأَسْمَائَ بِنْتِ عُمَيْسٍ وَهُمَا بِالْمَدِينَةِ فَقَدِمَا عَلَيْهِ ثُمَّ إِنَّ حُسَيْنًا أَشَارَ إِلَی رَأْسِهِ فَأَمَرَ عَلِيٌّ بِرَأْسِهِ فَحُلِّقَ ثُمَّ نَسَکَ عَنْهُ بِالسُّقْيَا فَنَحَرَ عَنْهُ بَعِيرًا قَالَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ وَکَانَ حُسَيْنٌ خَرَجَ مَعَ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ فِي سَفَرِهِ ذَلِکَ إِلَی مَکَّةَ-
ابو اسما سے جو مولی ہیں عبداللہ بن جعفر کے روایت ہے کہ عبداللہ بن جعفر کے ساتھ وہ مدینہ سے نکلے تو گزرے حسین بن علی پر اور وہ بیمار تھے سقیا میں پس ٹھہرے رہے وہاں عبداللہ بن جعفر یہاں تک کہ جب خوف ہوا حج کے فوت ہو جانے کا تو نکل کھڑے ہوئے عبداللہ بن جعفر اور ایک آدمی بھیج دیا حضرت علی کے پاس اور ان کی بی بی اسما بنت عمیس کے پاس وہ دونوں مدینہ میں تھے تو آئے حضرت علی اور اسماء مدینہ سے امام حسین کے پاس انہوں نے اشارہ کیا اپنے سر کی طرف حضرت علی نے حکم کیا ان کا سر مونڈا گیا سقیا میں، پھر قربانی کی ان کی طرف سے ایک اونٹ کی وہیں سقیا میں، کہا یحیی بن سعید نے کہ امام حسین حضرت عثمان بن عفان کے ساتھ نکلے تھے حج کرنے کو ۔
Yahya related to me from Malik from Yahya ibn Said from Yaqub ibn Khalid al-Makhzumi that Abu Asma, the mawla of Abdullah ibn Jafar, told him that he was with Abdullah ibn Jafar when they set out once from Madina. At as-Suqya they passed by Husayn ibn Ali, who was ill at the time. Abdullah ibn Jafar stayed with him and then, when he feared that he was late (for the hajj) he left, and sent for Ali ibn Abi Talib and Asma bint Umays in Madina, and they came to Husayn. Then Husayn pointed to his head, and AIi told someone to shave his head. Then he sacrificed an animal for him at as-Suqya, killing a camel for him. Yahya ibn Said added, "Husayn had set out with Uthman ibn Affan on that particular journey to Makka. "