عورتوں اور لڑکوں کو آگے روانہ کر دینے کا بیان

عَنْ نَافِعٍ عَنْ سَالِمٍ وَعُبَيْدِ اللَّهِ ابْنَيْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ أَبَاهُمَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ يُقَدِّمُ أَهْلَهُ وَصِبْيَانَهُ مِنْ الْمُزْدَلِفَةِ إِلَی مِنًی حَتَّی يُصَلُّوا الصُّبْحَ بِمِنًی وَيَرْمُوا قَبْلَ أَنْ يَأْتِيَ النَّاسُ-
سالم اور عبیداللہ سے جو دو بیٹے ہیں عبداللہ بن عمر کے روایت ہے کہ ان کے باپ عبداللہ بن عمر آگے روانہ کر دیتے تھے عورتوں اور بچوں کو مزدلفہ سے منی کی طرف تاکہ نماز صبح کی منی میں پڑھ کر لوگوں کے آنے سے اول کنکریاں مار لیں ۔
Yahya related to me from Malik from Nafj from Salim and Ubaydullah, two sons of Abdullah ibn Umar, that their father Abdullah ibn Umar used to send his family and children from Muzdalifa to Mina ahead of him so that they could pray subh at Mina and throw the stones before everyone (else) arrived.
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ أَنَّ مَوْلَاةً لِأَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ أَخْبَرَتْهُ قَالَتْ جِئْنَا مَعَ أَسْمَائَ ابْنَةِ أَبِي بَکْرٍ مِنًی بِغَلَسٍ قَالَتْ فَقُلْتُ لَهَا لَقَدْ جِئْنَا مِنًی بِغَلَسٍ فَقَالَتْ قَدْ کُنَّا نَصْنَعُ ذَلِکَ مَعَ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْکِ عَنْ مَالِک أَنَّهُ سَمِعَ بَعْضَ أَهْلِ الْعِلْمِ يَکْرَهُ رَمْيَ الْجَمْرَةِ حَتَّی يَطْلُعَ الْفَجْرُ مِنْ يَوْمِ النَّحْرِ وَمَنْ رَمَی فَقَدْ حَلَّ لَهُ النَّحْرُ-
اسماء بنت ابی بکر کی آزاد لونڈی سے روایت ہے کہ ہم اسما بنت ابی بکر کے ساتھ منی میں آئے منہ اندھیرے تو میں نے کہا کہ ہم منی میں منہ اندھیرے آئے اسماء نے کہا ہم ایسا ہی کرتے تھے اس شخص کے ساتھ جو تجھ سے بہتر تھے ۔ امام مالک نے سنا بعض اہل علم سے مکروہ جانتے تھے کنکریاں مارنا قبل طلوع فجر کے نحر کے دن، اور جس نے ماریں تو نحر اس کو حلال ہو گیا ۔
Yahya related to me from Malik from Yahya ibn Said from Ata ibn Abi Rabah that a mawla of Asma bint Abi Bakr told him, "We arrived at Mina with Asma bint Abi Bakr at the end of the night, and I said to her, 'We have arrived at Mina at the end of the night,' and she said, 'We used to do that with one who was better than you.' "
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا کَانَتْ تَرَی أَسْمَائَ بِنْتَ أَبِي بَکْرٍ بِالْمُزْدَلِفَةِ تَأْمُرُ الَّذِي يُصَلِّي لَهَا وَلِأَصْحَابِهَا الصُّبْحَ يُصَلِّي لَهُمْ الصُّبْحَ حِينَ يَطْلُعُ الْفَجْرُ ثُمَّ تَرْکَبُ فَتَسِيرُ إِلَی مِنًی وَلَا تَقِفُ-
ہشام بن عروہ سے روایت ہے کہ فاطمہ بنت المنذر دیکھتی تھیں اسما بنت ابی بکر کو مزدلفہ میں کہ جو امامت کرتا تھا ان کی اور ان کے ساتھیوں کی نماز میں حکم کرتی تھیں اس شخص کو کہ نماز پڑھائے صبح کی فجر نکلتے ہی پھر سوار ہو کر منی کو آتی تھیں اور توقف نہ کرتی تھیں ۔
Yahya related to me from Malik from Hisham ibn Urwa that Fatima bint al-Mundhir told him that she used to see Asma bint Abi Bakrat Muzdalifa telling whoever led the subh prayer for her and her companions to pray it as soon as the dawn broke, after which she would mount and go to Mina without stopping at all.