صفیں برابر کرنے کا بیان

عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ کَانَ يَأْمُرُ بِتَسْوِيَةِ الصُّفُوفِ فَإِذَا جَائُوهُ فَأَخْبَرُوهُ أَنْ قَدْ اسْتَوَتْ کَبَّرَ-
نافع سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب لوگوں کو صفیں برابر کرنے کا حکم دیتے تھے جب وہ لوگ لوٹ کر خبر دیتے کہ صفیں برابر ہو گئیں اس وقت تکبیر کہتے ۔
Yahya related to me from Malik from Nafi that Umar ibn al-Khattab used to order the rows to be straightened, and when they had come to him and told him that the rows were straight he would say the takbir.
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ عَمِّهِ أَبِي سُهَيْلِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ کُنْتُ مَعَ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ فَقَامَتْ الصَّلَاةُ وَأَنَا أُکَلِّمُهُ فِي أَنْ يَفْرِضَ لِي فَلَمْ أَزَلْ أُکَلِّمُهُ وَهُوَ يُسَوِّي الْحَصْبَائَ بِنَعْلَيْهِ حَتَّی جَائَهُ رِجَالٌ قَدْ کَانَ وَکَلَهُمْ بِتَسْوِيَةِ الصُّفُوفِ فَأَخْبَرُوهُ أَنَّ الصُّفُوفَ قَدْ اسْتَوَتْ فَقَالَ لِي اسْتَوِ فِي الصَّفِّ ثُمَّ کَبَّرَ-
مالک بن ابی عامر اصبحی سے روایت ہے کہ تھا میں عثمان بن عفان کے ساتھ اتنے میں تکبیر ہوئی نماز کی اور میں ان سے باتیں کرتا رہا اس لئے کہ میرا کچھ وظیفہ مقرر کریں اور وہ برابر کر رہے تھے کنکریوں کو اپنے جوتوں سے یہاں تک کہ آن پہنچے وہ لوگ جن کو صفیں برابر کرنے کے لئے مقرر کیا تھا اور انہوں نے خبر دی ان کو اس بات کی صفیں برابر ہو گئیں تو کہا مجھ سے کہ شریک ہو جا صف میں پھر تکبیر کہی ۔
Yahya related to me from Malik from his paternal uncle, Abu Suhayl ibn Malik, that his father said, "I was with Uthman ibn Affan when the iqama was said for the prayer and I was talking to him about being assigned a definite allowance by him. I continued talking to him while he was levelling some small stones with his sandals, and then some men that he had entrusted to straighten the rows came and told him that the rows were straight. He said to me, 'Line up in the row,' and then he said the takbir."