خمر کی حد کا بیان

عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ خَرَجَ عَلَيْهِمْ فَقَالَ إِنِّي وَجَدْتُ مِنْ فُلَانٍ رِيحَ شَرَابٍ فَزَعَمَ أَنَّهُ شَرَابُ الطِّلَائِ وَأَنَا سَائِلٌ عَمَّا شَرِبَ فَإِنْ کَانَ يُسْکِرُ جَلَدْتُهُ فَجَلَدَهُ عُمَرُ الْحَدَّ تَامًّا-
سائب بن یزید سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب نکلے اور کہا میں نے فلانے کے منہ سے شراب کی بو پائی وہ کہتا ہے میں طلا (انگور کے شیرے کو اتنا پکایا جائے کہ وہ گاڑھا ہو جائے مثلا دو ثلث جل جائے ایک ثلث رہ جائے) پی اور میں پوچھتا ہوں کہ اگر اس میں نشہ ہے تو اس کو حد ماروں گا حضرت عمر نے اس کو پوری حد لگائی ۔
Yahya related to me from Malik from Ibn Shihab that as-Sa'ib ibn Yazid informed him that Umar ibn al-Khattab came out to them. He said, "I have found the smell of wine on so-and-so, and he claimed that it was the drink of boiled fruit juice, and I am inquiring about what he has drunk. If it intoxicates, I will flog him." Umar then flogged him with the complete hadd.
عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَيْدٍ الدِّيلِيِّ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ اسْتَشَارَ فِي الْخَمْرِ يَشْرَبُهَا الرَّجُلُ فَقَالَ لَهُ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ نَرَی أَنْ تَجْلِدَهُ ثَمَانِينَ فَإِنَّهُ إِذَا شَرِبَ سَکِرَ وَإِذَا سَکِرَ هَذَی وَإِذَا هَذَی افْتَرَی أَوْ کَمَا قَالَ فَجَلَدَ عُمَرُ فِي الْخَمْرِ ثَمَانِينَ-
ثور بن زید سے روایت ہے کہ حضرت عمر نے صحابہ سے مشورہ لیا خمر کی حد میں (کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کوئی حد معین نہیں کی تھی) حضرت علی نے فرمایا میرے نزدیک اسی کوڑے لگانے مناسب ہیں کیونکہ آدمی جب شراب پیے گا مست ہو جائے گا اور جب مست ہو جائے گا واہیات بکے گا اور جب واہیات بکے گا تو کسی کو گالی بھی دے گا ایسا ہی کیا حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسی کوڑے مقرر کیے خمر میں۔
Yahya related to me from Malik from Thawr ibn Zayd ad-Dili that Umar ibn al-Khattab asked advice about a man drinking wine. Ali ibn Abi Talib said to him, "We think that you flog him for it with eighty lashes. Because when he drinks, he becomes intoxicated, and when he becomes intoxicated, he talks confusedly, and when he talks confusedly, he lies." (80 lashes is the same amount as for slandering) Umar gave eighty lashes for drinking wine.
عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ حَدِّ الْعَبْدِ فِي الْخَمْرِ فَقَالَ بَلَغَنِي أَنَّ عَلَيْهِ نِصْفَ حَدِّ الْحُرِّ فِي الْخَمْرِ وَأَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ وَعُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَدْ جَلَدُوا عَبِيدَهُمْ نِصْفَ حَدِّ الْحُرِّ فِي الْخَمْرِ-
ابن شہاب سے پوچھا گیا غلام اگر شراب پیے تو اس کی کیا حد ہے انہوں نے کہا مجھے یہ پہنچا کہ غلام پر آزاد کی نصف حد ہے اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عثمان اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے غلاموں کو آزاد کے نصف حد لگائی ۔
Yahya related to me from Malik from Ibn Shihab that he was asked about the hadd of the slave for wine. He said, "I heard that he has half the hadd of a freeman for drinking wine. Umar ibn al-Khattab, Uthman ibn Affan, and Abdullah ibn Umar flogged their slaves with half of the hadd of a freeman when they drank wine."
عَنْ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يَقُولُ مَا مِنْ شَيْئٍ إِلَّا اللَّهُ يُحِبُّ أَنْ يُعْفَی عَنْهُ مَا لَمْ يَکُنْ حَدًّا قَالَ مَالِک وَالسُّنَّةُ عِنْدَنَا أَنَّ کُلَّ مَنْ شَرِبَ شَرَابًا مُسْکِرًا فَسَکِرَ أَوْ لَمْ يَسْکَرْ فَقَدْ وَجَبَ عَلَيْهِ الْحَدُّ-
سعید بن مسیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے تھے کہ کوئی گناہ نہیں مگر اللہ چاہتا ہے کہ معاف کر دیا جائے سوائے حد کے ۔ کہا مالک نے ہمارے نزدیک یہ حکم ہے کہ جو کوئی ایسی شراب پئے جس میں نشہ ہو تو اس کو حد پڑے گی خواہ اس کو نشہ ہوا ہو یا نہ ہواہو۔
Yahya related to me from Malik from Yahya ibn Said that he heard Said ibn al-Musayyab say, "There is nothing that Allah does not like to be pardoned as long as it is not a hadd."