حائضہ کے طواف الزیارة کا بیان

عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ أَنَّ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ حَاضَتْ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَحَابِسَتُنَا هِيَ فَقِيلَ إِنَّهَا قَدْ أَفَاضَتْ فَقَالَ فَلَا إِذًا-
حضرت ام المومنین عائشہ سے روایت ہے کہ صفیہ کو حیض آیا تو بیان کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ ہمیں روکنے والی ہے لوگوں نے کہا وہ طواف الافاضہ کر چکی ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر نہیں ۔
Yahya related to me from Malik from Abd ar-Rahman ibn al-Qasim from his father from A'isha umm al-muminin that Safiyya bint Huyy began menstruating and so she mentioned it to the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, and he asked, "Will she delay us?" and he was told, "She has already done the tawaf al-ifada," and he said, "Then she will not delay us. "
عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ أَنَّهَا قَالَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ قَدْ حَاضَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَلَّهَا تَحْبِسُنَا أَلَمْ تَکُنْ طَافَتْ مَعَکُنَّ بِالْبَيْتِ قُلْنَ بَلَی قَالَ فَاخْرُجْنَ-
حضرت ام المومنین عائشہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صفیہ کو حیض آگیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا شاید وہ ہم کو روکے گی کیا اس نے طواف نہ کیا خانہ کعبہ کا، عورتوں نے کہا ہاں کیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر چلو۔
Yahya related to me from Malik from Abdullah ibn Abi Bakr ibn Hazm from his father from Amra bint Abd ar-Rahman that A'isha umm al-muminin said to the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, "Messenger of Allah, Safiyya bint Huyy has begun her period," and the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, "Perhaps she will delay us. Has she done tawaf of the House with you?" They said, "Of course." He said, "So you are free to leave."
عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ کَانَتْ إِذَا حَجَّتْ وَمَعَهَا نِسَائٌ تَخَافُ أَنْ يَحِضْنَ قَدَّمَتْهُنَّ يَوْمَ النَّحْرِ فَأَفَضْنَ فَإِنْ حِضْنَ بَعْدَ ذَلِکَ لَمْ تَنْتَظِرْهُنَّ فَتَنْفِرُ بِهِنَّ وَهُنَّ حُيَّضٌ إِذَا کُنَّ قَدْ أَفَضْنَ-
عمرہ بنت عبدالرحمن سے روایت ہے کہ عائشہ جب حج کرتیں عورتوں کے ساتھ اور خوف ہوتا ان کو حیض آجانے کا تو یوم النحر کو ان کو روانہ کر دیتیں طواف الافاضہ کے واسطے، جب وہ طواف کر چکتیں اب اگر ان کو حیض آتا تو ان کے پاک ہونے کا انتظار نہ کرتیں بلکہ چل کھڑی ہوتیں۔
Yahya related to me from Malik from AbuRijal Muhammad ibn Abd ar-Rahman from Amra bint Abd ar-Rahman that when A'isha umm al-muminin was doing hajj with women who were expecting their periods, she would hurry them to do the tawaf al-ifada on the Day of Sacrifice. If they started to menstruate after the tawaf al-ifada she did not stop for them but left with them while they were menstruating.
عَنْ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَکَرَ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ فَقِيلَ لَهُ قَدْ حَاضَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَلَّهَا حَابِسَتُنَا فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهَا قَدْ طَافَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا إِذًا قَالَ هِشَامٌ قَالَ عُرْوَةُ قَالَتْ عَائِشَةُ وَنَحْنُ نَذْکُرُ ذَلِکَ فَلِمَ يُقَدِّمُ النَّاسُ نِسَائَهُمْ إِنْ کَانَ ذَلِکَ لَا يَنْفَعُهُنَّ وَلَوْ کَانَ الَّذِي يَقُولُونَ لَأَصْبَحَ بِمِنًی أَکْثَرُ مِنْ سِتَّةِ آلَافِ امْرَأَةٍ حَائِضٍ کُلُّهُنَّ قَدْ أَفَاضَتْ-
حضرت ام المومنین عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ذکر کیا صفیہ کا تو لوگوں نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کو حیض آگیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا شاید وہ ہمیں روکنے والے ہے لوگوں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وہ طواف کر چکیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کچھ نہیں۔ ہشام نے کہا عروہ نے کہا عائشہ نے جب ہم اس کا ذکر کرتے تھے کہ اگر پہلے سے عورتوں کو طواف کے لئے روانہ کر دینا مفید نہیں تو لوگ کیوں بھیج دیتے ہیں اور اگر یہ لوگ جیسے سمجھتے ہیں کہ طواف الوداع کے لئے ٹھہرنا لازم ہے صحیح ہوتا تو منی میں چھ ہزرار عورتوں سے زیادہ حیض کی حالت میں پڑی ہوتیں طواف الوداع کے انتظار میں ۔
Yahya related to me from Malik from Hisham ibn Urwa from his father from A'isha umm al-muminin that the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, mentioned Safiyya bint Huyy and he was told that she had started her period. The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, "Perhaps she will delay us." They said, "Messenger of Allah, she has done tawaf," and the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, "Then she will not delay us."
عَنْ أَبَي سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَهُ أَنَّ أُمَّ سُلَيْمٍ بِنْتَ مِلْحَانَ اسْتَفْتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ حَاضَتْ أَوْ وَلَدَتْ بَعْدَمَا أَفَاضَتْ يَوْمَ النَّحْرِ فَأَذِنَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَجَتْ قَالَ مَالِک وَالْمَرْأَةُ تَحِيضُ بِمِنًی تُقِيمُ حَتَّی تَطُوفَ بِالْبَيْتِ لَا بُدَّ لَهَا مِنْ ذَلِکَ وَإِنْ کَانَتْ قَدْ أَفَاضَتْ فَحَاضَتْ بَعْدَ الْإِفَاضَةِ فَلْتَنْصَرِفْ إِلَی بَلَدِهَا فَإِنَّهُ قَدْ بَلَغَنَا فِي ذَلِکَ رُخْصَةٌ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْحَائِضِ قَالَ وَإِنْ حَاضَتْ الْمَرْأَةُ بِمِنًی قَبْلَ أَنْ تُفِيضَ فَإِنَّ کَرِيَّهَا يُحْبَسُ عَلَيْهَا أَکْثَرَ مِمَّا يَحْبِسُ النِّسَائَ الدَّمُ-
ابو سلمہ بن عبدالرحمن سے روایت ہے کہ ام سلیم نے پوچھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اور اس کو حیض آگیا تھا یا زچگی ہوئی تھی بعد طواف الافاضہ کے یوم النحر کو تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی اجازت دی اور وہ چلی گئیں کہا مالک نے جس عورت کو حیض آجائے منی میں تو وہ ٹھہری رہے یہاں تک کہ وہ طواف الافاضہ کرے اور اگر طواف الافاضہ کے بعد اسکو حیض آیا تو اپنے شہر کو چلی جائے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہم کو رخصت پہنچی ہے حائضہ کے واسطے اور اگر حیض آیا طواف الافاضہ سے پہلے پھر خون بند نہ ہوا تو اکثر مدت لگا لیں گے حیض کی۔
Yahya related to me from Malik from Abdullah ibn Abi Bakr from his father that Abu Salama ibn Abd ar-Rahman told him that Umm Sulaym bint Milhan asked the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, for advice one time when she had begun menstruating, or had given birth to a child after she had done tawaf al-ifada on the Day of Sacrifice. The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, gave her permission to leave.