نماز جمعہ کا وقت

عَنْ اَنَسٍ ص اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم کَانَ ےُصَلِّی الْجُمُعَۃَ حِےْنَ تَمِےْلُ الشَّمْسُ۔ (صحیح البخاری)-
" حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کی نماز اس وقت پڑھتے تھے جب کہ آفتاب ڈھل جاتا ۔" (صحیح البخاری ) تشریح نماز جمعہ پڑھنے کے سلسلے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول یہ تھا کہ جب سردی کا موسم ہوتا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم آفتاب ڈھلتے ہی جمعے کی نماز پڑھ لیتے تھے مگر شدید گرمی کے دنوں میں ٹھنڈے وقت پڑھتے تھے جیسا کہ آگے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ایک دوسری روایت سے معلوم ہوگا۔
-
وَعَنْ سَھْلِ بْنِ سَعْدٍص قَالَ مَا کُنَّا نَقِےْلُ وَلَا نَتَغَدّٰی اِلَّا بَعْدَ الْجُمُعَۃِ ۔(صحیح البخاری و صحیح مسلم)-
" اور حضرت سہل ابن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم لوگ جمعے کی نماز سے فارغ ہو کر قیلولہ کرتے تھے اور کھانا کھاتے تھے۔" (صحیح البخاری و صحیح مسلم ) تشریح دوپہر کے وقت استراحت کرنے کو قیلولہ کہتے ہیں خواہ سویا جائے یا نہ سویا جائے ۔ حدیث کا حاصل یہ ہے کہ ہم جمعے کے روز دوپہر کے کھانے اور قیلولہ میں مشغول نہ رہتے تھے بلکہ صبح سویرے نماز جمعہ کے لیے چلے جاتے تھے نماز کے بعد کھانا کھاتے اور قیلولہ کر تے تھے۔
-
وَعَنْ اَنَسٍ ص قَالَ کَانَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم اِذَا اشْتَدَّ الْبَرْدُ بَکَّرَ بِالصَّلٰوۃِ وَاِذَا اشْتَدَّ الْحَرُّ اَبْرَدَ بِالصَّلٰوۃِ ےَعْنِی الْجُمُعَۃَ۔(صحیح البخاری)-
" اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سخت سردی کے موسم میں جمعے کی نماز سویرے پڑھ لیتے تھے اور جب شدید گرمی کے دن ہوتے تو دیر سے پڑھتے تھے۔" (صحیح البخاری )
-