نماز جمعہ ترک کرنے کی وعید

عَنِ ابْنِ عُمَرَص وَاَبِیْ ھُرَےْرَۃَصاَنَّھُمَا قَالَا سَمِعْنَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم ےَقُوْلُ عَلٰی اَعْوَادِ مِنْبَرِہٖ لَےَنْتَھِےَنَّ اَقْوَامٌ عَنْ وَّدْعِھِمُ الْجُمُعَاتِ اَوْ لَےَخْتِمَنَّ اللّٰہُ عَلٰی قُلُوْبِھِمْ ثُمَّ لَےَکُوْنُنَّ مِنَ الْغَافِلِےْنَ۔(صحیح مسلم)-
" حضرت عبداللہ ابن عمر اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما دونوں راوی ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے منبر کی لکٹری (یعنی اس کی سیٹرھیوں) پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لوگ نماز جمعہ کو چھوڑنے سے باز رہیں ورنہ اللہ تعالیٰ ان کے دلوں پر مہر لگا دے گا اور وہ غافلوں میں شمار ہونے لگیں گے۔" (صحیح مسلم) تشریح مطلب یہ ہے کہ ان دونوں چیزوں میں سے ایک چیز مقرر ہے یا تو نماز جمعہ کو نہ چھوڑنا، یا دلوں پر مہر لگ جانا ، اگر لوگ نماز جمعہ نہیں چھوڑیں گے تو ان کے دلوں پر مہر نہ لگے گی اور اگر چھوڑ دیں گے تو ان کے دلوں پر مہر لگا دی جائے گی۔ " دلوں پر مہر لگانا " اس بات سے کنایہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسے بدبخت لوگوں کے دلوں کو انتہائی غفلت میں مبتلا کر دے گا اور انہیں نصیحت و بھلائی قبول کرنے سے باز رکھے گا۔ جس کا نتیجہ ظاہر ہے کہ ان کے حق میں یہی نکلے گا کہ ایسے لوگ اللہ کے سخت عذاب میں مبتلا کئے جائیں گے۔
-
عَنْ اَبِی الْجَعْدِ الْضُّمَرِیْ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَنْ تَرَکَ ثَلاَثَ جُمَعٍ تَھَاؤُنًا بِھَا طَبَعَ اﷲُ عَلَی قَلْبِہِ رَوَاہُ اَبُوْدَاؤدَ وَالتِّرْمِذِیُّ وَالنِّسَأَ ئِیِّ وَابْنُ مَاجَۃَ وَالدَّارِمِیُّ وَرَوَاہُ مَالِکٌ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَیْمٍ وَاَحْمَدُ عَنْ اَبِی قَتَادَۃَ۔-
" حضرت ابی الجعد ضمیری راوی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو آدمی محض سستی و کاہلی کی بنا پر تین جمعے چھوڑ دے گا۔ اللہ تعالیٰ اس کے دل پر مہر لگائے دے گا۔" (سنن ابوداؤد، جامع ترمذی ، سنن نسائی، سنن ابن ماجہ، دارمی اور مالک نے اس روایت کو صفوان ابن سلیم سے اور امام احمد نے ابی قتادہ سے نقل کیا ہے)
-