TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
صور پھونکے جانے کا بیان
قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کی کبریائی وجبروت کا اظہار
وعنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم يقبض الله الأرض يوم القيامة ويطوي السماء بيمينه ثم يقول أنا الملك أين ملوك الأرض ؟ . متفق عليه .-
" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " قیامت کے دن اللہ تعالیٰ زمین کو اپنے پنجہ میں لے لے گا اور آسمانوں کو اپنے داہنے ہاتھ میں لپیٹ لے گا اور پھر فرمائے گا میں بادشاہ ہوں ( یعنی بادشاہت میرے علاوہ اور کسی کو سزاوار نہیں میں ہی شہنشاہ ہوں ) کہاں ہیں وہ لوگ جو زمین پر اپنی بادشاہی کا دعوی کرتے تھے ؟ ۔ " ( بخاری ومسلم ) تشریح : " زمین کو اپنے پنجہ میں لے لینے اور آسمانوں کو اپنے داہنے ہاتھ میں لپیٹ لینے " سے مراد شاید اللہ تعالیٰ کا ان دونوں ( زمین وآسمان ) کو تبدیل کر دینا ہے جیسا کہ خود اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے یوم تبدل الارض غیر الارض والسموات یا یہ کہ یہ الفاظ دراصل حق تعالیٰ کی عظمت وکبریائی اور جلال سے کنایہ ہیں اور اس طرف اشارہ کرنے کے لئے ہیں کہ وہ عظیم کار نامے اور افعال جن کے سامنے پوری کائنات انسانی کی عقلیں حیران ہیں اللہ رب العزت کی نظر میں بالکل آسان کام ہے اور چونکہ آسمان کو زمین کی نسبت زیادہ شرف وعظمت حاصل ہے اس لئے اس کو دائیں ہاتھ سے زیادہ شرف وفضیلت رکھتا ہے ، پس پروردگار زمین کو مٹھی میں لے گا اور آسمانوں کو داہنے ہاتھ پر ( جیسا کہ اس کی شان کے لائق ہے لپیٹ لے گا ۔
-
وعن عبد الله بن عمرو قال قا ل رسول الله صلى الله عليه وسلم يطوي الله السماوات يوم القيامة ثم يأخذهن بيده اليمنى ثم يقول أنا الملك أين الجبارون ؟ أين المتكبرون ؟ ثم يطوي الأرضين بشماله وفي رواية يأخذهن بيده الأخرى ثم يقول أنا الملك أين الجبارون أين المتكبرون ؟ . رواه مسلم . ( متفق عليه )-
" اور حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " قیامت کے دن اللہ تعالیٰ آسمانوں کو لپیٹ لے گا اور پھر انکو داہنے ہاتھ میں لے کر فرمائے گا کہ بادشاہ میں ہوں ! کہاں ہیں ظلم وجبر کرنے والے ، کہاں ہیں ( اپنے جاہ وحشم پر تکبر کرنے والے ؟ پھر زمینوں کو اپنے بائیں ہاتھ میں لپیٹ لے گا اور ایک روایت میں یوں ہے کہ زمینوں کو اپنے دوسرے ہاتھ میں لے لے گا اور فرمائے گا ۔ " بادشاہ میں ہوں کہاں ہیں بادشاہ یعنی وہ لوگ جو اپنے کو بادشاہ کہا کرتے تھے ) ؟ کہاں ہیں ظلم وجبر کرنے والے ۔ " (مسلم )
-