TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
نماز کا بیان
عورتوں کے لئے گھر ہی میں نماز پڑھنا بہتر ہے
وَعَنْ اَبِیْ ھُرَےْرَۃَ ص قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اَےُّمَا امْرَاَۃٍ اَصَابَتْ بَخُوْرًا فَلَا تَشْھَدْ مَعَنَا الْعِشَآءَ الْاٰخِرَۃَ۔ (صحیح مسلم)-
" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ سرور کو نین صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " جو عورت بخور (یعنی خوشبو) لگائے وہ ہمارے ساتھ عشاء کی نماز میں شریک نہ ہو۔" (صحیح مسلم) تشریح خوشبو دار چیز کا دھواں لینے کو بخور کہتے ہیں جیسے اگر بتی وغیرہ۔ اس حدیث میں خاص طور پر عشاء کے وقت کا ذکر اس لیے کیا گیا ہے کہ یہ اندھیرے کا وقت ہوتا ہے اس میں کسی فتنے و شر کے پیدا ہونے کا زیادہ خوف رہتا ہے ۔ ویسے اوپر والی حدیث میں گزر ہی چکا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مطلقاً خوشبو لگا کر مسجد میں آنے سے منع فرمایا ہے۔
-
عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اﷲُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ لاَ تَمْنَعُوا نِسَاءَ کُمْ الْمَسَاجِدَ وَبُیُو تُھُنَّ خَیْرٌ لَّھُنَّ۔(رواہ ابوداؤد)-
" حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ سرور کو نین صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " تم اپنی عورتوں کو مسجدوں (میں آنے) سے نہ روکو لیکن (نماز پڑھنے کے لیے) ان کے گھر ان کے لیے بہتر ہیں۔" (ابوداؤد)
-