TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
لباس کا بیان
زائد بالوں کو صاف کرنے کی مدت
وعن أنس قال وقت لنا في قص الشارب وتقليم الأظفار ونتف الإبط وحلق العانة أن لا تترك أكثر من أربعين ليلة . رواه مسلم . ( متفق عليه )-
اور حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مونچھیں ترشوانے، ناخن کٹوانے، بغل کے بال صاف کرانے اور زیر ناف مونڈنے کے بارے میں ہمارے لئے جو مدت متعین کی گئی ہے وہ یہ کہ ہم ان کو چالیس دن سے زیادہ نہ چھوڑیں ۔" (مسلم ) تشریح ابن مالک کہتے ہیں کہ حضرت ابوعمر رضی اللہ عنہ سے منقول ایک روایت میں بیان کیا گیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ناخن اور لبوں کے بال، ہر جمعہ کو ترشواتے تھے، زیر ناف بال بیس دن میں صاف کرتے تھے، اور بغل کے بال چالیس دن میں صاف کراتے تھے ۔قنیہ میں لکھا ہے کہ افضل یہ ہے کہ ہفتہ میں ایک بار ناخن ترشوا کر، لبوں کے بال ہلکے کرا کر اور جسم کے زائد بال صاف کر کے غسل کے ذریعہ اپنے بدن کو صاف ستھرا کیا جائے اگر ہر ہفتہ یہ ممکن نہ ہو تو ہر پندرھویں دن اس پر عمل کیا جائے، یہاں تک کہ چالیس دن سے زائد کا عرصہ گزر جائے تو یہ " بلا عذر ترک " کہلائے گا گویا ان چیزوں کے لئے ایک ہفتہ تو افضل مدت ہے پندرہ روزہ مدت اوسط درجہ پر مشتمل ہے اور آخری مدت چالیس دن ہے چالیس سے زیادہ گذارنے والا بلاعذر ترک کرنے والا شمار ہو گا جس پر حنفیہ کے نزدیک وہ وعید کا مستحق ہو گا ۔ مظہر کہتے ہیں کہ ابوعمر رضی اللہ عنہ اور عبداللہ الاغر رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہر جمعہ کے دن جمعہ کی نماز کو جانے سے پہلے لبوں کے بال اور ناخن کترتے تھے، اور بعض حضرات نے یہ کہا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بغل کے بال اور ناف کے نیچے کے بال چالیس دن میں اور بعض حضرات کی روایت کے مطابق ایک مہینہ میں صاف کرتے تھے، ایک مہینہ والی روایت ایک معتدل قول ہے ۔
-