TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
جنت اور اہل جنت کے حالات کا بیان
جنت کے مردوں کا ذکر
وعن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " أهل الجنة جرد مرد كحلى لا يفنى شبابهم ولا تبلى ثيابهم " . رواه الترمذي والدارميوعن-
" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " جنتی بغیر بالوں کے امرد ہوں گے ، ان کی آنکھیں سرمگیں ہوں گی ، ان کا شباب کبھی فنا نہ ہوگا اور ان کے کپڑے کبھی پرانے نہ ہوں گے ۔ " ( ترمذی ، دارمی ) تشریح : لفظ جرد اصل میں اجرد کی جمع ہے اور اجرد اس شخص کو کہتے ہیں جس کے بدن پر بال نہ ہوں ، اسی طرح مرد ، امرد کی جمع ہے ، جس کے معنی ہیں بے داڑھی کا جوان نیز لفظ کحلی (فعلی کے وزن پر ) مکحول کے معنی میں ہے یعنی وہ شخص جس کی پلکوں کی جڑیں پیدائشی سیاہ ہوں اور ایسا نظر آتا ہو کہ اس نے آنکھوں میں سرمہ لگا رکھا ہے ۔
-
معاذ بن جبل أن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " يدخل أهل الجنة الجنة جردا مردا مكحلين أبناء ثلاثين - أو ثلاث وثلاثين - سنة " . رواه الترمذي-
" اور حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے : " جنتی جنت میں اس طرح داخل ہوں گے کہ ان کا بدن بالوں سے صاف ہوگا بے داڑہی کے جوان ہونگے ان کی آنکھیں سرمگیں ہوں گی اور تیس یا تینتیس سال کی عمر کے لگیں گے ۔ (ترمذی ) تشریح : تیس یا تینتیس سال کی عمر مکمل جوانی اور طاقت سے بھر پور ہوتی ہے اس لئے جنتی مردوں کو یہی عمر عطا کر کے جنت میں داخل کیا جائے گا ۔ واضح رہے کہ تیس یا تینتیس ۔۔۔ میں حرف " یا " راوی کے شک کو ظاہر کرتا ہے کہ اس موقع پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے تیس کا ذکر فرمایا تھا یا تینتیس کا ۔
-