TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
شکار کا بیان
گوہ کا گوشت کھانے کا مسئلہ
وعن ابن عمر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " الضب لست آكله ولا أحرمه "-
" اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ " گوہ کو نہ میں کھاتا ہوں اور نہ اس کو حرام قرار دیتا ہوں ۔ " (بخاری ومسلم ) تشریح گوہ کو گور پھوڑ بھی کہتے ہیں، کہا جاتا ہے کہ اس کی عمر سات سو سال تک کی ہوتی ہے ، اس کی بڑی عجیب خصوصیات بیان کی جاتی ہیں مثلا یہ پانی نہیں پیتی بلکہ ہوا کے سہارے زندہ رہتی ہے ، چالیس دن میں ایک قطرہ پیشاب کرتی ہے ، اور اس کے دانت کبھی نہیں ٹوٹتے ۔ بعض علماء لکھتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا گوہ کو نہ کھانا کراہت طبعی کی بناء پر تھا اور اور اس کو حرام قرار نہ دینے کی وجہ یہ تھی کہ اس وقت تک آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس وحی کے ذریعہ اس کے بارے میں کوئی حکم نازل نہیں ہوا تھا ۔ آگے وہ حدیث آ رہی ہے جو گوہ کی حرمت پر دلالت کرتی ہے چنانچہ اسی حدیث کے بموجب حضرت امام اعظم ابوحنیفہ کے نزدیک گوہ کا کھانا حرام ہے ، جب کہ حضرت امام احمد اور حضرت امام شافعی کے نزدیک اس کے کھانے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے ان کی دلیل مذکورہ بالا حدیث ہے ۔
-
وعن ابن عباس : أن خالد بن الوليد أخبره أنه دخل مع رسول الله صلى الله عليه و سلم على ميمونة وهي خالته وخالة ابن عباس فوجد عندها ضبا محنوذا فقدمت الضب لرسول الله صلى الله عليه و سلم فرفع رسول الله صلى الله عليه و سلم يده عن الضب فقال خالد : أحرام الضب يا رسول الله ؟ قال : " لا ولكن لم يكن بأرض قومي فأجدني أعافه " قال خالد : فاجتررته فأكلته ورسول الله صلى الله عليه و سلم ينظر إلي-
" اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے ان سے بیان کیا کہ ( ایک دن ) وہ ( خالد ) رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کے گھر گئے جو ان ( خالد ) کی بھی خالہ تھیں اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی بھی وہاں ان کے پاس انہوں نے ( یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یا حضرت خالد رضی اللہ عنہ نے ) ایک گوہ بھنی ہوئی رکھی پائی ! حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا نے اس گوہ کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کیا لیکن رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس گوہ کی طرف سے اپنا ہاتھ کھینچ لیا حضرت خالد رضی اللہ عنہ نے ( یہ دیکھا تو ) پوچھا کہ " یا رسول اللہ ! کیا گوہ حرام ہے ؟ " آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ " نہیں بلکہ یہ میری قوم کی زمین ( یعنی حجاز ) میں نہیں پائی جاتی اس لئے میں اس سے اپنے اندر کراہت ( یعنی طبعی کراہت ) محسوس کرتا ہوں ۔ " حضرت خالد رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ (یہ سن کر ) میں نے اس گوہ کو اپنی طرف کھینچ لیا اور کھانے لگا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم میری طرف دیکھتے رہے ۔ " ( بخاری ومسلم ) تشریح آگے جو حدیث آئے گی اور جس میں گوہ کو کھانے کی ممانعت منقول ہے ، یہ واقعہ اس سے پہلے کا ہے اس اعتبار سے یہ حدیث منسوخ قرار پائے گی ۔
-