کیا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ایک پاؤں میں جوتا پہن کر چلتے پھرتے تھے

وعن القاسم بن محمد عن عائشة قالت : ربما مشى النبي صلى الله عليه وسلم في نعل واحدة وفي رواية : أنها مشت بنعل واحدة . رواه الترمذي وقال : هذا أصح-
اور حضرت قاسم بن محمد حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بعض وقت ایک پاپوش پہن کر چلتے تھے اور ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ایک پاپوش پہن کر چلیں ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے یہ روایت اسناد کے اعتبار سے یا مفہوم و معنی کے اعتبار سے نہایت صحیح ہے تشریح جن احادیث میں ایک پاؤں میں جوتا پہن کر چلنے کی ممانعت منقول ہے یہ حدیث ان کے بالکل متضاد ہے چنانچہ علماء نے اس حدیث کے صیحح ہونے میں شک و شبہ کا اظہار کیا ہے اور لکھا ہے کہ اگر اس حدیث کو صیحح بھی مان لیا جائے تو اس صورت میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ عمل نادر کے درجہ میں ہو گا اور یہ کہ اس کا تعلق گھر کے اندر سے ہو گا نہ کہ باہر سے یعنی اپ صلی اللہ علیہ وسلم گھر کے اندر کسی موقع پر ایک جوتا پہن کر چلے ہوں گے اور وہ بھی کسی ضرورت و مجبوری کی بنا پر، یا بیان جواز کی خاطر تاکہ یہ معلوم ہو جائے کہ ایک پیر میں جوتا پہن کر چلنا بالکل حرام نہیں ہے اس سے معلوم ہوا کہ جو چیز امت کے حق میں مکروہ تنزیہی ہے اس کا شارع علیہ السلام کے عمل میں آنا اس چیز کے اصل میں جواز کو ظاہر کرنے کے لئے ہوتا ہے اس اعتبار سے وہ چیز گویا شارع کے حق میں مکروہ ہوتی ہی نہیں بلکہ کسی چیز کے جواز کو بیان کرنا شارع پر واجب ہے اس نکتہ کو صاحب مواہب لدنیہ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے کھڑے ہو کر پانی پینے کے ضمن میں بیان کیا ہے ۔
-