کھاتے وقت بسم اللہ پڑھنے کی اہمیت

وعن حذيفة قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إن الشيطان يستحل الطعام أن لا يذكر اسم الله عليه " . رواه مسلم-
" اور حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " جس کھانے پر خدا کا نام نہ لیا جائے ، اس کو شیطان اپنے لئے حلال سمجھتا ہے ۔ " ( مسلم ) تشریح " حلال سمجھتا ہے " کا مطلب یہ ہے کہ وہ ( شیطان ) اس کھانے پر قادر ہو جاتا ہے ( یعنی کھانے والے کے ساتھ وہ بھی اس میں سے کھاتا ہے ) یہ مطلب اس صورت میں ہے جب کہ حدیث کو اس کے ظاہری معنی پر محمول کیا جائے، اور بعض حضرات نے یہ تاویل بیان کی ہے کہ جو کھانا بسم اللہ پڑھ کر نہ کھایا گیا ہو وہ ایسا ہے گویا اس کو شیطان کھا گیا ہے ، یا یہ مراد ہو کہ اس کھانے کو اللہ تعالیٰ کی غیر مرضی کی جگہ صرف کرنا ہے ۔
-
وعن جابر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إذا دخل الرجل بيته فذكر الله عند دخوله وعند طعامه قال الشيطان : لا مبيت لكم ولا عشاء وإذا دخل فلم يذكر الله عند دخوله قال الشيطان : أدركتم المبيت وإذا لم يذكر الله عند طعامه قال : أدركتم المبيت والعشاء " . رواه مسلم-
' اور حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " جب آدمی اپنے گھر ( یعنی اپنی خواب گاہ ) میں داخل ہوتا ہے اور داخل ہوتے وقت خدا کا نام لیتا ہے ( یعنی بسم اللہ کہہ کر خواب گاہ میں داخل ہوتا ہے ) اور پھر کھانا کھاتے وقت ہی خدا کا نام لیتا ہے تو شیطان ( اپنے تابعداروں سے کہتا ہے کہ اس گھر میں تمہارے لئے نہ کوئی جگہ ہے نہ کھانا ہے ۔ اور جب آدمی گھر و خواب گاہ میں داخل ہوتے وقت خدا کا نام نہیں لیتا تو شیطان اپنے تابعداروں سے ) کہتا ہے کہ ( اس گھر میں ) تمہیں جگہ مل گئی اور جب آدمی کھانا کھاتے وقت خدا کا نام نہیں لیتا ، تو شیطان ( اپنے تابعداروں سے ) کہتا ہے کہ ( اس گھر میں تمہیں جگہ بھی مل گئی اور کھانا بھی مل گیا ۔ " ( مسلم )
-