TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
لباس کا بیان
کنیسہ کا ذکر
وعن عائشة قالت لما اشتكى النبي صلى الله عليه وسلم ذكر بعض نسائه كنيسة يقال لها مارية وكانت أم سلمة وأم حبيبة أتتا أرض الحبشة فذكرنا من حسنها وتصاوير فيها فرفع رأسه فقال أولئك إذا مات فيهم الرجل الصالح بنوا على قبره مسجدا ثم صوروا فيه تلك الصور أولئك شرار خلق الله .-
اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج میں سے بعض نے ایک کنیسہ کا ذکر کیا جس کو ماریہ کہا جاتا تھا (کنیسہ یہود و نصاری کی عبادت گاہ کہتے ہیں، جو کنشیت کا معرب ہے اسی کے بارے میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھی ہوئی ازواج مطہرات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دلبستگی کے لئے باتوں میں مشغول تھیں کہ بعض ازواج مطہرات یعنی ام سلمہ رضی اللہ عنہا اور ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے کنیسہ کا ذکر کیا جس کو انہوں نے ملک حبشہ میں دیکھا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ ازواج مطہرات یعنی ام سلمہ رضی اللہ عنہا اور ام حبیبہ رضی اللہ عنہا حبشہ جا چکی تھیں جہاں کے لوگ عیسائیت کے پیروکار تھے ) چنانچہ ان دونوں نے کنیسہ کی خوبصورتی اور اس میں بنی ہوئی تصویروں کا ذکر کیا، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ تذکرہ سن کر اپنا سر مبارک اٹھایا اور فرمایا کہ وہ لوگ (یعنی حبشہ والے یا انصاری ایسا کرتے ہیں کہ ) جب ان میں سے کوئی نیک و صالح آدمی مر جاتا ہے تو وہ اس کی قبر پر عبادت گاہ بنا لیتے ہیں (جس کو کنیسہ کہا جاتا ہے ) اور اس کنیسہ میں (اپنے نیک و صالح لوگوں کی ) یہ تصاویر بناتے ہیں وہ لوگ (حقیقت میں ) خدا کی بدترین مخلوق ہیں ۔" (بخاری ومسلم ) تشریح مطلب یہ ہے کہ قبروں پر عبادت گاہ بنانے اور ان قبروں کی طرف منہ کر کے عبادت کرنے کی وجہ سے وہ خدا کی بدترین مخلوق میں شمار کئے جاتے ہیں ۔
-