کنواں کھدوانا بہترین صدقہ ہے

وعن سعد بن عبادة قال : يا رسول الله إن أم سعد ماتت فأي الصدقة أفضل ؟ قال : " الماء " . فحفر بئرا وقال : هذه لأم سعد . رواه أبو داود والنسائي-
حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ام سعد (یعنی میری ماں) کا انتقال ہو گیا ہے (ان کے ایصال ثواب کے لیے) کونسا صدقہ بہتر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا " پانی" چنانچہ حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ ارشاد سن کر کنواں کھودا اور کہا کہ یہ ام سعد یعنی میری ماں کے لیے صدقہ ہے۔ (ابو داؤد ، نسائی) تشریح یوں تو خدا نے جو بھی چیز پیدا کی ہے وہ بندہ کے حق میں خدا کی نعمت ہے لیکن انسانی زندگی میں پانی کو جو اہمیت ہے اس کے پیش نظر بجا طور پر کہا جا سکتا ہے کہ یہ خدا کی ان بڑی نعمتوں میں سے ایک عظیم نعمت ہے جن کے بغیر انسانی زندگی کی بقاء ممکن نہں پھر مخلوق خدا کے لیے اس کی ضرورت اتنی ہی وسیع اور ہمہ گیر ہے کہ قدم قدم پر انسانی زندگی اس کے وجود اور اس کی فراہمی کی محتاج ہوتی ہے، چنانچہ کیا دنیا اور کیا آخرت سب ہی امور کے لیے اس کی بہت زیادہ ضرورت ہوتی ہے خاص طور پر ان شہروں اور علاقوں میں پانی کی اہمیت کی اہمیت کہیں زیادہ محسوس ہوتی ہے جو گرم ہوتے ہیں جہاں پانی کی فراہمی آسانی سے نہیں ہوتی، اسی لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانی کو بہترین صدقہ ارشاد فرما کر اس طرف اشارہ فرمایا ہے کہ پانی کے حصول کا ہر ذریعہ خواہ کنواں ہو یا نل والا تالاب بہترین صدقہ جاریہ ہے کہ جب تک وہ ذریعہ موجود رہتا ہے اس کو قائم کرنے والا اللہ تعالیٰ کی رحمتوں سے نوازا جاتا ہے۔
-