چلتے پھرتے کھانا اور کھڑے ہو کر پینا اصل کے اعتبار سے جائز ہے

عن ابن عمر قال : كنا نأكل على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم ونحن نمشي ونشرب ونحن قيام . رواه الترمذي وابن ماجه والدارمي وقال الترمذي : هذا حديث حسن صحيح غريب-
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں (ایسا بھی ہوتا تھا کہ ) ہم چلتے پھرتے کھاتے تھے اور کھڑے ہونے کی حالت میں (پانی وغیرہ ) پی لیا کرتے تھے (ترمذی، ابن ماجہ ، دارمی ) اور ترمذی نے کہا ہے کہ یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے ۔" تشریح علماء نے کہا ہے کہ چلتے پھرتے کھانا اور کھڑے ہو کر پینا اصل میں تو جائز ہیں لیکن زیادہ بہتر اور پسندیدہ بات یہ ہے کہ چلتے پھرتے ہوئے کھانے سے اجتناب کیا جائے کیونکہ یہ خلاف ادب ہے یہی بات کھڑے ہو کر پانی پینے کی بھی ہے ، جیسا کہ پہلے گزر چکا ہے ۔
-
وعن عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده قال : رأيت رسول لله صلى الله عليه وسلم يشرب قائما وقاعدا . رواه الترمذي-
اور حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا " میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کھڑے ہو کر بھی پیتے دیکھا ہے اور بیٹھے ہوئے بھی ۔" (ترمذی ) تشریح مطلب یہ ہے کہ کھڑے ہو کر پیتے ہوئے تو ایک بار دیکھا ہے اور وہ بھی یا تو بیان جواز کی خاطر تھا یا کسی ضرورت و عذر کی بنا پر تھا، اس ایک یا دو بار کے علاوہ اور تمام مواقع پر بیٹھ کر ہی پیتے دیکھا ہے ۔
-