وسوسے پیدا ہوں تو شیطان کو تھتکار دو اور اللہ تعالیٰ کی پناہ چاہو

وَعَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ اَنَّ رَسُوْلَ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا یَزَالُ النَّاسُ یَتَسَآءَ لُوْنَ حَتّٰی یُقَالَ ھٰذَا خَلَقَ اﷲُ الْخَلْقَ فَمَنْ خَلَقَ اﷲُ فَاِذَا قَالُوْا ذٰلِکَ فَقُوْلُوْا اﷲُاَحَدٌاﷲُا لصَّمَدُ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَّہ، کُفُوًا اَحَدٌ ثُمَّ لِیَتْفُلْ عَنْ یَسَارِہٖ ثَلَاثًا وَلْیَسْتَعِذْ بِاﷲِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ رَوَاہُ اَبُوْدَاؤدَ وَسَنَدْ کُرُ حَدِیْثَ عَمْرِوبْنِ الْاَحْوَصِ فِی بَابِ خُطْبَۃِ یَوْمِ النَّحْرِاِنْ شَآءَ اﷲُ تَعَالیٰ۔-
" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا! لوگ(پہلے تو مخلوقات وغیرہ کے بارے میں) پوچھا پوچھی کریں گے۔ اور پھر ا خر میں یہ سوال کھڑا کیا جائے گا کہ ساری مخلوقات کو اللہ نے پیدا کیا ہے تو خود اللہ کو کس نے پیدا کیا ہے؟ جب یہ سوال کھڑا کیا جائے تو تم کہو اللہ ایک ہے، اللہ بے نیاز ہے نہ اس نے کسی کو جنا ہے اور نہ کسی نے اس کو جنا ہے۔ اور کوئی اس کا ہمسر (یعنی جوڑا نہیں ہے) پھر اپنی بائیں طرف تین بار تھتکار دو۔ اور شیطان مردود سے اللہ کی پناہ مانگو۔ (ابوداؤد) اور (صاحب مشکوۃ فرماتے ہیں) کہ عمرو بن احوص کی روایت (جس کو صاحب مصابیح نے یہاں نقل کیا تھا) ہم اسکو خطبہ یوم النحر) کے باب میں نقل کریں گے انشاء اللہ تعالیٰ( کیونکہ وہ روایت اسی باب کے موضوع سے تعلق رکھتی ہے)۔"
-