TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
وتر کا بیان
وتر کی فضیلت
وَعَنْ عَلِیٍّ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنَّ اﷲَ وِتْرُ یُّحِبُّ الْوِ تْرَ فَاَوْتِرُوْا یَا اَھْلَ الْقُرْاٰنِ۔ (رواہ الترمذی و ابوداوئد و النسائی )-
" اور حضرت امیر المومنین علی کرم اللہ وجہہ راوی ہیں کہ " اللہ تعالیٰ وتر ہے، وتر کو دوست رکھا ہے لہٰذا اے اہل قرآن وتر پڑھو۔" (جامع ترمذی ، سنن ابوداؤد، سنن نسائی) تشریح " اللہ تعالیٰ وتر ہے" کا مطلب یہ ہے کہ اللہ اپنی ذات و صفات میں یکتا ہے ، تنہا ہے اس کا کوئی مثل نہیں ہے اسی طرح اپنے افعال میں بھی وہ یکتا ہے کہ کوئی اس کا مددگار اور شریک نہیں ہے۔ " وتر کو دوست رکھتا ہے" کا مطلب یہ ہے کہ وتر کی نماز پڑھنے والے کو بہت زیادہ ثواب سے نوازتا ہے اور اس کی اس نماز کو قبول فرماتا ہے۔ حدیث کا حاصل یہ ہے کہ اللہ جل شانہ ، چونکہ اپنی ذات و صفات اور اپنے افعال میں یکتا و تنہا ہے کہ کوئی اس کا مثل، شریک اور مدد گار نہیں اس لیے وہ طاق عدد کو پسند فرماتا ہے اور چونکہ وتر بھی طاق ہے اس لیے اس کو بھی پسند کرتا ہے اور اس کے پڑھنے والے کو بہت زیادہ ثواب کی سعادت سے نوازتا ہے۔
-
وَعَنْ خَارِجَۃَ بْنِ حُذَافَۃَ قَالَ خَرَجَ عَلَیْنَا رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم وَقَالَ اِنَّ اﷲَ اَمَدَّکُمْ بِصَلَاۃٍ ھِیَ خَیْرٌ لَّکُمْ مِنْ حُمُرِ النَّعَمِ الْوِتْرُ جَعَلَہُ اﷲُ لَکُمْ فِیْمَا بَیْنَ صَلَاۃِ الْعِشَاءِ اِلٰی اَن یَّطْلُعَ الْفَجْرُ۔ (رواہ الترمذی و ابوداؤد)-
" اور حضرت خارجہ بن حذافہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ (ایک دن) سرور کو نین صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا کہ " اللہ جل شانہ ، نے ایک ایسی نماز سے تمہاری امداد کی ہے (یعنی نماز پنج گانہ سے ایک اور زیادہ نماز تمہیں دی ہے) جو تمہارے لیے سرخ اونٹوں سے بہتر ہے اور وہ وتر کی نماز ہے اور تمہارے لیے یہ نماز عشاء کی نماز کے بعد سے فجر نکلنے تک کے درمیان مقرر کی گئی ہے۔ (یعنی اس وقت ان اوقات کے درمیان درمیان ہے جب چاہو پڑھو)۔" (جامع ترمذی ، سنن ابوداؤد) تشریح چونکہ عرب میں اونٹ بہت قیمتی ہوتے ہیں اور عرب والوں کے لیے اموال میں یہ سب سے زیادہ عزیز ہوتے ہیں اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رغبت دلانے کے لیے فرمایا کہ وتر کی نماز سرخ اونٹوں سے بھی بہتر ہے گویا مراد یہ ہے کہ وتر کی نماز دنیا کی تمام متاع سے زیادہ بہتر ہے۔ یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ وتر کی نماز واجب ہے اور اس کو عشاء کی نماز سے پہلے پڑھنا جائز نہیں ہے۔
-