TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
وتر کا بیان
وتروں کے بعد دو رکعتوں کی فضیلت
وَعَنْ ثَوْبَانَ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ اِنَّ ھٰذَا السَّھْرَ جُھْدٌ وَثِقْلٌ فَاِذَا اَوْتَرَ اَحَدُکُمْ فَلْیَرْکَعُ رَکْعَتَیْنِ فَاِنْ قَامَ مِنَ اللَّیْلِ وَاِلَّا کَانَتَا لَہ،۔ (رواہ الترمذی)-
" اور حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ سرکار کو نین صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (تہجد کے لیے) رات کو بیدار ہونا مشکل اور گراں ہوتا ہے اس لیے جب تم میں سے کوئی آدمی (رات کے آخری حصے میں جاگنے) کا یقین نہ رکھتا ہو اور سونے سے پہلے یعنی عشاء کی نماز کے بعد وتر پڑھے تو اسے چاہیے کہ دو رکعتیں پڑھ لے ، اگر وہ نماز تہجد کے لیے رات کو اٹھ گیا تو بہتر ہے اور اگر نہ اٹھ سکا تو پھر دو رکعتیں کافی ہوں گی (یعنی ان دونوں رکعتوں کے پڑھنے کی وجہ سے اسے نماز تہجد کا ثواب مل جائے گا۔" (جامع ترمذی و دارمی)
-