TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
لباس کا بیان
نیا کپڑا پہنتے وقت کی دعا
وعن أبي سعيد الخدري قال : كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا استجد ثوبا سماه باسمه عمامة أو قميصا أو رداء ثم يقول " اللهم لك الحمد كما كسوتنيه أسألك خيره وخير ما صنع له وأعوذ بك من شره وشر ما صنع له " . رواه الترمذي وأبو داود-
اور حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کوئی نیا کپڑا پہنتے تو اس کا جو نام ہوتا یعنی پگڑی یا کرتا اور یا چادر، وہ نام لیتے اور پھر فرماتے ۔" اے اللہ تیرے ہی لئے تعریف ہے کہ تونے مجھ کو یہ کپڑا پہنایا ، اے اللہ میں تجھ سے اس کپڑے کی بھلائی کا طلب گار ہوں (کہ یہ کپڑا میرے بدن پر عافیت سے رہے اس کو کوئی نقصان نہ پہنچے ) اور تجھ سے اس چیز کی بھلائی چاہتا ہوں جس کے لئے یہ کپڑا بنایا گیا ہے (یعنی یہ کہ میں یہ کپڑا پہن کر تیری اطاعت کروں ) اور میں اس کپڑے کی برائی اور اس چیز کی برائی کی جس کے لئے یہ کپڑا بنایا گیا ہے تیری پناہ چاہتا ہوں (یعنی یہ کہ میں کپڑا پہن کر کوئی گناہ نہ کروں ) ۔" (ترمذی ، ابوداؤد ) تشریح نیا کپڑا پہننے " کے بارے میں ابن حبان خطیب اور بغوی نے نقل کیا ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب کوئی نیا کپڑا پہننے کا ارادہ کرتے تو اس کو جمعہ کے دن زیب تن فرماتے ۔ " اس کا جو نام ہوتا الخ " یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کپڑے کا نام لیتے خواہ کپڑا عمامہ ہوتا یا کرتا یا چادر اور یا کوئی اور لباس، چنانچہ مذکورہ جملہ میں لفظ " ثوب " سے عمومیت مراد ہے اور خاص طور پر جن کپڑوں کا ذکر کیا گیا ہے وہ محض تمثیل کے طور پر ہیں ۔ " وہ نام لیتے " یعنی اگر مثلا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کرتا پہنتے تو اس طرح فرماتے کہ رزقنی اللہ، یا اعطانی اللہ ۔ یا کسانی اللہ ہذا القمیص اور پھر اس کے بعد مذکورہ دعا پڑھتے ۔
-
وعن معاذ بن أنس أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : " من أكل طعاما ثم قال : الحمد لله الذي أطعمني هذا الطعام ورزقنيه من غير حول مني ولا قوة غفر له ما تقدم من ذنبه " . رواه الترمذي وزاد أبو داود : " ومن لبس ثوبا فقال : الحمد لله الذي كساني هذا ورزقنيه من غير حول مني ولا قوة غفر له ما تقدم من ذنبه وما تأخر "-
اور حضرت معاذ بن انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔" جو شخص کھانا کھائے اور پھر یہ کہے یعنی یہ دعا پڑھے ۔" تمام تعریفیں اس اللہ کے لئے ہیں جس نے مجھ کو یہ کھانا کھلایا اور کھانا بغیر میرے کسی حیلہ اور بغیر میری کسی قوت (کے اثر کے ) مجھ تک پہنچایا " تو اس کے تمام پہلے (صغیرہ ) گناہ بخش دیئے جاتے ہیں ۔" (ترمذی ) اور ابوداؤد نے اپنی روایت میں یہ الفاظ بھی نقل کئے ہیں کہ جو شخص کپڑا پہنے اور پھر یہ کہے ۔" تمام تعریفیں اس اللہ کے لئے ہیں جس نے مجھ کو یہ کپڑا پہنایا اور یہ کپڑا بغیر میرے کسی حیلہ اور بغیر میری کسی قوت (کے اثر کے ) مجھ تک پہنچایا ۔" تو اس کے تمام اگلے پچھلے (صغیرہ ) گناہ بخش دیئے جاتے ہیں ۔"
-