TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
قضاء روزہ کا بیان
نہ کسی کی طرف سے نماز پڑھی جاسکتی ہے نہ روزہ رکھا جاسکتا ہے
عن مالك بلغه أن ابن عمر كان يسأل : هل يصوم أحد عن أحد أو يصلي أحد عن أحد ؟ فيقول : لا يصوم أحد عن أحد . ولا يصلي أحد عن أحد . رواه في الموطأ-
حضرت امام مالک رحمہ اللہ کے بارہ میں مروی ہے کہ ان تک یہ روایت پہنچی ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے پوچھا جاتا تھا کہ کیا کوئی شخص کسی دوسرے کی طرف سے نماز پڑھ سکتا ہے یا کسی دوسرے کی طرف سے روزہ رکھ سکتا ہے؟ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ اس کے جواب میں فرمایا کرتے تھے کہ نہ تو کوئی شخص کسی دوسرے کی طرف سے نماز پڑھے اور نہ کسی دوسرے کی طرف سے روزے رکھے۔ (موطا) تشریح حضرت امام مالک ، ابوحنیفہ اور حضرت امام شافعی کا مسلک یہی ہے کہ نماز روزہ کسی کی طرف سے کرنا تاکہ وہ بری الذمہ ہو جائے درست نہیں ہے ہاں حنفیہ کے نزدیک یہ جائز ہے کہ کوئی شخص اپنے کسی بھی عمل کا ثواب خواہ وہ نماز ہو یا روزہ وغیرہ کسی دوسرے کو بخش سکتا ہے۔
-