TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
نماز کا بیان
نماز میں کن چیزوں سے پناہ مانگنی چاہئے
وَعَنْ اَبِیْ ھُرَےْرَۃَص قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اِذَا فَرَغَ اَحَدُکُمْ مِّنَ التَّشَھُّدِ الْاٰخِرِ فَلْےَتَعَوَّذْ بِاللّٰہِ مِنْ اَرْبَعٍ مِّنْ عَذَابِ جَھَنَّمَ وَمِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَمِنْ فِتْنَۃِ الْمَحْےَا وَالْمَمَاتِ وَمِنْ شَرِّ الْمَسِےْحِ الدَّجَّالِ۔ (صحیح مسلم)-
" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " جب تم میں سے کوئی آدمی (نماز میں) آخری تشہد (یعنی التحیات) سے فارغ ہو جائے تو اسے چاہئے کہ وہ چار چیزوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ کا طلب گار ہو۔ (١) عذاب دوزخ (٢) عذاب قبر (٣) فتنہ زندگی و موت (٤) مسیح دجال کی برائی۔" (صحیح مسلم) تشریح مطلب یہ کہ قعدہ اخیرہ میں تشہد سے فراغت کے بعد یہ دعا پڑھنی چاہئے۔ اللہم انی اعوذبک من عذاب جھنم ومن عذاب القبر ومن فتنۃ المحیاء والممات ومن شرالمسیح الدجال۔ " اے اللہ ! میں دوزخ کے عذاب ، قبر کے عذاب ، زندگی اور موت کے فتنوں اور دجال کی برائی سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔"
-
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍص اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم کَانَ ےُعَلِّمُھُمْ ھٰذَالدُّعَاءَ کَمَا ےُعَلِّمُھُمُ السُّوْرَۃَ مِنَ الْقُرْآنِ ےَقُوْلُ قُوْلُوْا اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوْذُبِکَ مِنْ عَذَابِ جَھَنَّمَ وَاَعُوْذُبِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَاَعُوْذُبِکَ مِنْ فِتْنَۃِ الْمَسِےْحِ الدَّجَّالِ وَاَعُوْذُبِکَ مِنْ فِتْنَۃِ الْمَحْےَا وَالْمَمَاتِ۔ (صحیح مسلم)-
" اور حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم ہم صحابہ اور اہل بیت کو یہ دعا اسی طرح سکھاتے تھے جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں قرآن کی کوئی سورت سکھایا کرتے تھے کہ (کہ دعا اس طرح پڑھو اللہم انی اعوذ بک من عذاب جھنم واعوذبک من عذاب القبر واعوذ بک من فتنۃ المسیح الدجال واعوذبک من فتنۃ المحیا والممات اے اللہ ! میں عذاب جہنم سے تیری پناہ مانگتا ہوں، عذاب قبر سے تیری پناہ کا طلب گار ہوں، مسیح دجال کے فتنہ سے پناہ چاہتا ہوں اور زندگی و موت کے فتنہ سے تیری پناہ طلب کرتا ہوں۔" (صحیح مسلم)
-