TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
سر منڈانے کا بیان
نحر کے دن آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ظہر کی نماز کہاں پڑھی۔
وعن ابن عمر : أن رسول الله صلى الله عليه و سلم أفاض يوم النحر ثم رجع فصلى الظهر بمنى . رواه مسلم-
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نحر کے دن (رمی اور قربانی سے فارغ ہو کر ) مکہ تشریف لائے اور چاشت کے وقت طواف فرض کیا پھر (اس روز) وہاں سے واپس ہوئے اور ظہر کی نماز منیٰ میں پڑھی۔ (مسلم) تشریح اس حدیث سے تو یہ معلوم ہوا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دسویں ذی الحجہ کو ظہر کی نماز منیٰ میں پڑھی جب کہ باب حجۃ الوداع میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی روایت سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس دن ظہر کی نماز مکہ میں ادا فرمائی؟ چنانچہ دونوں روایتوں کے اس ظاہری تضاد کو حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی روایت کی تشریح میں رفع کیا جا چکا ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ظہر کی نماز تو مکہ ہی میں ادا کی تھی البتہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منیٰ میں نفل نماز پڑھی جس کو حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے ظہر کی نماز گمان کیا۔
-