TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
نماز کا بیان
نا بینے آدمی کی امامت جائز ہے
وَعَنْ اَنَسٍ قَالَ اَسْتَخْلَفَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم ابْنَ اُمِّ مَکْتُوْمٍ یُؤُمَّ النَّاسَ وَھُوَ اَعْمٰی۔ (رواہ ابوداؤد)-
" اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبدا اللہ ابن ام مکتوم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اپنا قائم مقام مقرر کیا کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں اور وہ نابینا تھے ۔" (سنن ابوداؤد) تشریح اس حدیث سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ نا بینے کی امامت بلا کراہت جائز ہے اس سلسلے میں حنفی مسلک میں یہ فقہی روایتیں بھی وارد ہیں کہ اگر نابینا قوم کا سردار ہو تو اس کی امامت جائز ہے بلکہ بعض حضرات فرماتے ہیں کہ اگر نابینا بہت زیادہ علم کا حامل ہو تو امامت کے سلسلے میں وہ اولیٰ ہے۔ (شرح کنز ، اشباہ و النظائر)
-