مغرب کے بعد نفل پڑھنے کی فضیلت

وَعَنْ مَکْحُوْلٍ یَبْلُغُ بِہٖ اَنَّ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ مَنْ صَلَّی بَعْدَ الْمَغْرِبِ قَبْلَ اَنْ یَتَکَلَّمَ رَکْعَتَیْنِ وَفِی رِوَایَۃٍ اَرْبَعَ رَکَعَاتٍ رُفِعَتْ صَلَا تُہ، فِی عَلِیِّیْنَ مُرْسَلًا۔-
" حضرت مکحول (تابعی) اس روایت کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچاتے ہیں (یعنی) رسول اللہ سے بطریق ارسال روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ جو آدمی مغرب کی (فرض یا سنت مؤ کدہ) نماز پڑھ کر (دنیاوی) گفتگو کرنے سے پہلے دو رکعت اور ایک روایت میں ہے کہ چار رکعت نماز پڑھے تو اس کی یہ نماز علیین میں پہنچائی جاتی ہے۔" تشریح " دو رکعت" سے سنت نماز بھی مراد ہو سکتی ہے اور اس کے علاوہ بھی اس طرح چار رکعت میں دو رکعت سنت اور دو رکعت اس کے علاوہ چاروں کی چاروں ہی سنت نماز کے علاوہ مراد لی جا سکتی ہیں۔ بہر حال یہ دو رکعت یا چار رکعت جو سنت کے علاوہ ہوں صلوۃ الاوابین کہلاتی ہیں اس نماز کی فضیلت اس سے پہلے بھی نقل کی جا چکی ہے یہاں بھی اس کی فضیلت و عظمت بیان کی جا رہی ہے کہ اس نفل نماز کے پڑھنے والے آدمی کی یہ نماز یا اس نماز کی ساتھ اس کے فرض نماز بھی مقام علیین میں پہنچائی جاتی ہے یعنی اس کی نمازیں قبولیت کے انتہائی مرتبے پر پہنچتی ہیں اور اس آدمی کو بے پناہ اجر و ثواب سے نوازا جاتا ہے۔ علیین کیا ہے؟ ساتویں آسمان پر ایک مقام کا نام علیین ہے جہاں مؤمنین کی روحیں پہنچائی جاتی ہیں اور وہاں ان کے عمل لکھے جاتے ہیں۔
-