مسلمان میت کو بوسہ دینا جائز ہے

وعن عائشة قالت : إن رسول الله صلى الله عليه و سلم قبل عثمان بن مظعون وهو ميت وهو يبكي حتى سال دموع النبي صلى الله عليه و سلم على وجه عثمان . رواه الترمذي و أبو داود وابن ماجه-
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عثمان بن مظعون کی وفات کے بعد ان کو بوسہ دیا اور ان کی مٹی پر روئے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آنسو حضرت عثمان کے چہرے پر (ٹپک کر) بہہ نکلے۔ (ترمذی، ابوداؤد ، ابن ماجہ) تشریح مہاجرین میں سے حضرت عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ ہی کا سب سے پہلے انتقال مدینہ میں ہوا ہے چنانچہ سب سے پہلے یہی بقیع میں دفن کیے گئے جس کے بعد بقیع کو قبرستان کی حیثیت دی گئی آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے دست مبارک سے پتھر اٹھا کر ان کی قبر پر بطور نشان کے رکھا۔ رضی اللہ عنہ۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مسلمان میت کو دفن کرنے سے پہلے بوسا دینا اور مسلمان میت پر آنسوؤں کے ساتھ رونا جائز ہے۔
-
وعن عائشة قالت : إن أبا بكر قبل النبي صلى الله عليه و سلم وهو ميت . رواه الترمذي وابن ماجه-
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جسد اطہر پر بوسہ دیا۔ (ترمذی، ابن ماجہ)
-