TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
قریب المرگ کے سامنے جو چیز پڑھی جاتی ہے اس کا بیان
مریض وقریب المرگ کے سامنے بھلائی کے کلمات ہی کہے جائیں
وعن أم سلمة قالت : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إذا حضرتم المريض أو الميت فقولوا خيرا فإن الملائكة يؤمنون على ما تقولون " . رواه مسلم-
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا " جب تم کسی مریض کے پاس یا قریب المرگ کے پاس جاؤ تو منہ سے خیر و بھلائی کے کلمات نکالو کیونکہ تمہاری زبان سے جو کچھ نکلتا ہے (خواہ دعائے خیر و بھلائی ہو یا دعاء شر و بد) فرشتے آمین کہتے ہیں" (مسلم) تشریح حدیث کے لفظ " میت" سے میت حکمی یعنی قریب المرگ بھی مراد لیا جا سکتا ہے اور میت حقیقی یعنی وہ مردہ بھی مراد ہو سکتا ہے لہٰذا اگر میت حکمی مراد ہو گا تو لفظ " او" راوی کے شک کے اظہار کے لیے ہو گا اور اگر میت حقیقی مراد لیا جائے تو لفظ " او" تنویع کے لیے ہو گا۔ حدیث کا حاصل یہ ہے کہ مریض و قریب المرگ کے سامنے اپنی زبان سے خیر و بھلائی کے کلمات ادا کرو بایں طور کہ اپنے لیے تو خیر کی، مریض کے لیے شفا کی اور میت کے لیے مغفرت کی دعا کرو۔
-