مرغ کو برا کہنے کی ممانعت

وعن زيد بن خالد قال : نهى رسول الله صلى الله عليه و سلم عن سب الديك وقال : " إنه يؤذن للصلاة " . رواه أبو داود-
" اور حضرت زید بن خالد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مرغ کو برا کہنے سے منع فرمایا ہے ۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ " بلا شبہ وہ ( مرغ ) نماز کے لئے آگاہ کرتا ہے ۔ " ( شرح السنۃ ) تشریح نماز سے تہجد کی نماز مراد ہے ! حدیث شریف میں آتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تہجد کی نماز کے لئے اس وقت اٹھتے تھے جب کہ مرغ بانگ دیا کرتا تھا ، اور یہ بھی احتمال ہے کہ فجر کی نماز مراد ہو ، اس صورت میں مطلب یہ ہو گا کہ وہ اپنی بانگ کے ذریعہ آگاہ کرتا ہے کہ فجر کی نماز کا وقت قریب آ گیا ہے اور پھر دوبارہ اس کی بانگ تاکید و تنبیہ کے لئے ہوتی ہے ، اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جب حیوان میں بھی پائی جانے والی اچھی خصلتیں اس کو برا کہنے سے روکتی ہیں ، تو کسی مؤمن کو برا کہنے والے کا کیا حشر ہو گا ؟
-
وعنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " لا تسبوا الديك فإنه يوقظ للصلاة " . رواه أبو داود-
" اور حضرت زید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " مرغ کو برا نہ کہو ، کیوں کہ وہ نماز کے لئے جگاتا ہے ۔ " ( ابوداؤد )
-