مرد کے لئے رنگدار خوشبو کا استعمال ممنوع ہے

وعن الوليد بن عقبة قال لما فتح رسول الله صلى الله عليه وسلم مكة جعل أهل مكة يأتونه بصبيانهم فيدعو لهم بالبركة ويمسح رؤوسهم فجيء بي إليه وأنا مخلق فلم يمسني من أجل الخلوق . رواه أبو داود .-
اور حضرت ولید بن عقبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو مکہ پر فتح حاصل ہوئی ( اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ شہر میں رونق افروز ہوئے ') تو مکہ والوں نے اپنے بچوں کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لانا شروع کیا، چنانچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان بچوں کے لئے برکت کی دعا کرتے اور (پیار و شفقت سے ) ان کے سروں پر ہاتھ پھیرتے اس موقع پر مجھے بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لایا گیا لیکن چونکہ میرے بدن پر (زعفران وغیرہ کی بنی ہوئی خوشبو) خلوق لگی ہوئی تھی اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ کو خلوق آلودہ ہونے کی وجہ سے ہاتھ نہیں لگایا۔" (ابوداؤد ) تشریح خلوق چونکہ عورتوں کی مخصوص خوشبو ہے اس لئے اگر کوئی مرد اس خوشبو کو لگائے تو عورتوں کی مشابہت لازم آتی ہے لہٰذا مرد کے لئے خلوق کا استعمال ممنوع ہے ۔
-