TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
نماز کا بیان
فجر کی نماز جماعت سے پڑھنا رات بھر عبادت کرنے سے بہتر ہے
وَعَنْ اَبِی بَکْرِ بْنِ سُلَیْمَانَ بْنِ اَبِیْ حَثْمَۃَ قَالَ اِنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَقَدَ سُلَیْمَانَ بْنَ اَبِی حَثْمَۃَ فِی صَلَاۃِ الصُّبْحِ وَاِنَّ عُمَرَ غَدَا اِلَے السُّوْقِ وَ مَسْکَنُ سُلَیْمَانَ بَیْنَ الْمَسْجِدِ وَالسُّوْقِ فَمَرَّ عَلَی الشِّفَاء اُمِّ سُلَیْمَانَ فَقَالَ لَھَا لَمْ اَر سُلَیْمَانَ فِی الصُّبْحِ فَقَالَتْ اِنَّہ، بَاتَ یُصَلِّی فَغَلَبَتْہُ عَیْنَاہُ فَقَالَ عُمَرَ لَانْ اَشْھَدَ صَلَاۃَ الصُّبْحِ فِیْ جَمَاعَۃٍ اَحَبُّ اِلَیَّ مِنْ اَنْ اَقُوْمَ لَیْلَۃً ۔ (رواہ مالک)-
" اور حضرت ابوبکر ابن سلیمان ابن ابی حثمہ فرماتے ہیں کہ (ایک روز) حضرت عمر فاروق نے فجر کی نماز میں ( میرے والد) حضرت سلیمان ابن ابی حثمہ کو نہیں پایا۔ حضرت عمر جب صبح کو بازار جانے لگے تو سلیمان کا مکان چونکہ مسجد اور بازار کے درمیان تھا اس لیے وہ سلیمان کی والدہ شفاء کے پاس گئے اور ان سے پوچھا کہ" (کیا بات ہے) آج میں نے سلیمان کو فجر کی نماز میں نہیں دیکھا ؟ سلیمان کی والدہ کہنے لگیں (کہ بات یہ ہوئی) کہ سلیمان نے آج پوری رات نماز پڑھنے میں گزاری اور (صبح ہوتے ہوتے) ان کی آنکھ لگ گئی (اس لیے وہ نماز فجر میں حاضر نہ ہو سکے، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا " میں صبح کی نماز جماعت سے پڑھ لینا رات بھر (عبادت کے لیے) کھڑے رہنے سے بہتر سمجھتا ہوں۔" (مالک) تشریح اس حدیث سے نماز فجر با جماعت پڑھنے کی اہمیت اور فضیلت کا اندازہ لگائیے کہ حضرت سلیمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ رات بھر عبادت خداوندی میں مصروف رہے اور نماز پڑھتے رہے مگر صبح ہوتے ہوتے آنکھ لگ جانے کی وجہ سے چونکہ وہ فجر کی جماعت میں شریک نہ ہو سکے تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان کی والدہ سے فرمایا کہ میرے نزدیک یہ افضل نہیں ہے کہ رات بھر عبادت کی جائے مگر فجر کی جماعت چھوڑ دی جائے اگر کوئی آدمی رات بھر عبادت خداوندی میں مشغول رہنے کے باوجود فجر کی جماعت میں شامل ہوتا ہے تو ظاہر ہے کہ اس سے افضل کوئی بات ہی نہیں ہے۔ مگر رات بھر عبادت خدا وندی میں مصروف رہنے اور پھر بعد میں بتقاضائے بشریت آنکھ وغیرہ لگ جانے کی وجہ سے فجر کی جماعت ترک ہو جائے تو میں اسے اچھا نہیں سمجھتا۔ یہ بہتر ہے کہ رات بھر آرام کیا جائے اور فجر کی جماعت میں پابندی سے شرکت کی جائے۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رات کو عبادت کرنے اور تہجد کی نماز پڑھنے سے فجر کی جماعت میں شریک ہونا زیادہ فضیلت کی بات ہے۔
-