TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان
غیریب وپریشان حال لوگوں کے ساتھ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا معاملہ :
وعنه قال : كانت أمة من إماء أهل المدينة تأخذ بيد رسول الله صلى الله عليه و سلم فتنطلق به حيث شاءت . رواه البخاري-
اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ مدینہ والوں کی لونڈیاں میں سے ایک لونڈی کا یہ معاملہ تھا کہ جب اس کو کوئی پریشانی لاحق ہوتی ) رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ پکڑتی اور جہاں اس کا جی چاہتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو لے جاتی ۔ (بخاری) تشریح : مطلب یہ کہ وہ ضرورت سمجھتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مدینہ سے باہر کہیں دور اس طرح لئے چلی جاتی اور وہاں اپنی پریشانی بیان کرتی اور جو کچھ کہنا سننا ہوتا کہتی سنتی ۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی امت کے لوگوں یہاں تک کہ چھوٹے درجہ کے افراد سے کس قدر محبت وتعلق تھا اور تواضع وبے نفسی کے کس بلند ترین مقام پر فائز تھے !
-
وعنه أن امرأة كانت في عقلها شيء فقالت : يا رسول الله إني لي إليك حاجة فقال : " يا أم فلان انظري أي السكك شئت حتى أقضي لك حاجتك " فخلا معها في بعض الطرق حتى فرغت من حاجتها . رواه مسلم-
اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ مدینہ میں ایک عورت تھی جس کے دماغ میں کچھ خلل تھا، اس نے ایک دن کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (صلی اللہ علیہ وسلم ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے میرا ایک کام ہے (جو لوگوں سے پوشیدہ طور پر کہنے کا ہے ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " فلانے کی ماں تم جس کوچہ کو (لوگوں کی نظروں سے محفوظ سمجھو) دیکھ لو (میں تمہارے ساتھ وہاں چلنے کو تیار ہوں ) تمہارا جو کام ہوگا میں ضرور کروں گا (یعنی جس تنہا مقام پر مجھ سے بات کرنا چاہوچلو میں وہاں چل کر تمہاری بات سن لوں گا ) چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے ساتھ ایک کوچہ میں تشریف لے گئے اور وہاں تنہائی میں اس عورت کو جو کچھ کہنا سننا تھا اس نے کہا سنا ۔ (مسلم) تشریح : یہ حدیث بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے علو اخلاق کی دلیل ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ صرف پاگل عورت کی طرف توجہ دی بلکہ اس نے جہاں چاہا وہ اپنی بات سنانے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو لے گئی نیز اس حدیث سے یہ معلوم ہوا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اس عورت کے ساتھ ایک کوچہ میں تنہائی اختیار کرنا گھر میں اور عورت کے ساتھ تنہائی اختیار کرنے کی مانند نہیں تھا کیونکہ اس کوچہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس عورت کے ساتھ بالکل تنہا نہیں تھے بلکہ وہ لوگ تو وہاں موجود ہی تھے جن کے مکانات وہاں موجود تھے لیکن برعایت حسن ادب وہ حضرات اس جگہ سے کچھ فاصلہ پر کھڑے ہوئے تھے ، جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس عورت کی بات سن رہے تھے ۔
-