غلہ وکھجور کی زکوۃ

وعن أبي سعيد الخدري أن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " ليس في حب ولا تمر صدقة حتى يبلغ خمسة أوسق " . رواه النسائي-
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ ہیں راوی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا " غلہ اور کھجور میں اس وقت تک زکوۃ واجب نہیں جب تک کہ ان کی مقدار پانچ وسق (پچیس من ساڑھے بارہ سیر) نہ ہو" ۔ (نسائی) تشریح غلہ اور کھجوروں کی زکوۃ کے بارے میں میں گزشتہ صفحات میں تفصیل کے ساتھ بیان کیا جا چکا ہے وہیں کسی موقع پر " وسق" کی توضیح بھی کی گئی ہے۔
-
وعن موسى بن طلحة قال : عندنا كتاب معاذ بن جبل عن النبي صلى الله عليه و سلم أنه قال : إنما أمره أن يأخذ الصدقة من الحنطة والشعير والزبيب والتمر . مرسل رواه في شرح السنة-
حضرت موسی بن طلحہ (تابعی) کہتے ہیں کہ ہمارے پاس حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کا وہ مکتوب گرامی ہے جسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے پاس بھیجا تھا، چنانچہ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے یہ حکم دیا ہے کہ میں گیہوں، جو ، انگور اور کھجوروں کی زکوۃ وصول کروں۔ (یہ حدیث مرسل ہے اور شرح السنۃ میں نقل کی گئی ہے) تشریح اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ زمین کی پیداوار میں سے صرف انہیں چار چیزوں میں زکوۃ واجب ہے بلکہ حضرت امام شافعی کے نزدیک تو زمین کی ہر اس پیداوار میں زکوۃ واجب ہوتی ہے جو انسانی زندگی کے لیے غذا بن سکتی ہو اور حنفیہ کے نزدیک زمین کی ہر پیداوار میں زکوۃ ہے خواہ وہ انسانی زندگی کے لیے غذا ہو یا نہ ہو جہاں تک اس حدیث کا تعلق ہے تو اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس علاقہ میں صرف یہی چار چیزیں پیدا ہوتی تھیں اس لیے انہیں چار چیزوں کو بطور خاص ذکر کیا گیا ہے۔
-