TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
نماز کا بیان
عورتوں کو مسجد میں جانے کی اجازت
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَص قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اِذَا اسْتَاذَنَتِ امْرَاَۃُ اَحَدِکُمْ اِلَی الْمَسْجِدِ فَلَا ےَمْنَعَنَّھَا۔(صحیح البخاری و صحیح مسلم)-
" اور حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ سرور کو نین صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " جب تم میں سے کسی کی عورت مسجد میں جانے کی اجازت مانگے تو اس کو منع مت کرو۔" (صحیح بخاری و صحیح مسلم) تشریح امام نووی رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا ہے کہ " یہ نہی کراہت تنزیہی پر محمول ہے اور حضرت مظہر فرماتے ہیں کہ یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ عورتوں کا مسجد میں جانا جائز ہیں لیکن موجودہ دور میں فتنے کے خوف سے عورتوں کو مسجد میں جانا مکروہ ہے چنانچہ اس کی موید صحیح البخاری و صحیح مسلم کی یہ روایت ہے کہ " حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا " اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس چیز کو دیکھتے جو عورتوں نے پیدا کی ہے تو بے شک آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو (مسجد جانے سے ) منع کر دیتے جیسا کہ بنی اسرائیل کی عورتوں کو منع کر دیا گیا تھا۔" نیز حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بارے میں منقول ہے کہ انہوں نے عورتوں کو (مسجد میں) جانے سے منع فرمایا مگر بوڑھی عورتوں کو (اجازت دی وہ بھی) کاروبار کے یعنی میلے اور پرانے کپڑوں میں۔" اس کا حال یہ ہے کہ اگر بوڑھی عورتیں بغیر بناؤسنگار اور خوشبو لگائے بغیر مسجد میں جانا چاہیں تو ان کے لیے ایک حد تک اجازت ہے ۔ مگر جوان عورتوں کو تو مسجد میں جانے کی قطعا اجازت نہیں ہے ۔ پھر یہ کہ اس زمانے میں عورتیں مسجدوں میں دینی مسائل و احکام سیکھنے کی خاطر جایا کرتی تھی لیکن اب تو اس کی بھی احتیاج نہیں کیوں کہ دینی مسائل و احکام اتنے مشہورو واضح ہو چکے ہیں کہ گھر میں بیٹھی عورتوں کو بآسانی معلوم ہو جاتے ہیں۔"
-