صف میں دائیں طرف کھڑا ہونا افضل ہے

وَعَنْ عَآئِشَۃَ قَالَتْ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنَّ اﷲَ وَمَلا ئِکَتَہ، یُصَلُّوْنَ عَلٰی مَیَامِنِ الصُّفُوْفِ ۔ (رواہ ابوداؤد)-
" اور حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " صفوں کے دائیں طرف والے لوگوں پر اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے رحمت بھیجتے ہیں۔" (ابوداؤد) تشریح علماء نے لکھا ہے کہ صف میں امام کے دائیں طرف کھڑا ہونا خواہ امام سے دور ہی کیوں نہ ہو بائیں طرف کھڑے ہونے سے خواہ امام سے کتنا ہی نزدیک کیوں نہ ہو افضل ہے ہاں اگر صف میں بائیں طرف جگہ خالی ہو تو پھر صف کے دونوں جانب کو برابر کرنے کی پیش نظر بائیں طرف ہی کھڑا ہونا افضل ہو گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صفوں کو برابر کرنے کے بعد نماز شروع کرتے تھے
-
وَعَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیْرٍ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم یُسَوِّی صُفُوْفَنَا اِذَا اُقِیْمَتْ اِلَی الصَّلَاۃِ فَاِذَا اسْتَوَیْنَا کَبَّر۔ (رواہ ابوداؤد)-
" اور حضرت نعمان ابن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ " جب ہم لوگ نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری صفوں کو (زبان یا ہاتھ سے ) برابر فرماتے چنانچہ جب صفیں برابر ہو جاتیں تو آپ تکبیر تحریمہ کہتے ۔" (ابوداؤد)
-
وَعَنْ اَنَس قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم یَقُوْلُ عَنْ یَمِیْنِہِ اِعْتَدِلُوْا اسَوُّوْا صُفُوْفَکُمْ وَعَنْ یَّسَارِہٖ اعْتَدِلُوْ سوُّوْا صُفُوْفَکُمْ۔ (رواہ ابوداؤد)-
" اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (جب نماز شروع کرتے تو پہلے) اپنے دائیں طرف (متوجہ ہو کر) فرمایا کرتے تھے " سیدھے کھڑے ہو جاؤ اور اپنی صفیں برابر کر لو " پھر بائیں (بھی متوجہ ہو کر یہی) فرماتے تھے کہ " سیدھے کھڑے ہو جاؤ اور اپنی صفیں برابر کر لو۔" (ابوداؤد)
-