TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
صدقہ فطر کا بیان
صدقہ فطر کا وجوب کیوں؟
وعن ابن عباس قال : فرض رسول الله صلى الله عليه و سلم زكاة الفطر طهر الصيام من اللغو والرفث وطعمة للمساكين . رواه أبو داود-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے روزوں کی بے ہودہ باتوں اور لغو کلام سے پاک کرنے کے لیے نیز مساکین کو کھلانے کے لیے صدقہ فطر لازم قرار دیا ہے۔ (ابو داؤد) تشریح مطلب یہ ہے کہ صدقہ فطر کو اس لیے واجب کیا گیا ہے تاکہ تقصیرات و کوتاہی اور گناہوں کی وجہ سے روزوں میں جو خلل واقع ہو جائے وہ اس کی وجہ سے جاتا رہے نیز مساکین و غرباء عید کے دن لوگوں کے سامنے دس سوال دراز کرنے سے بچ جائیں اور وہ صدقہ لے کر عید کی مسرتوں اور خوشیوں میں دوسرے مسلمانوں کے ساتھ شریک ہو جائیں۔ دارقطنی نے اس روایت کے آخر میں یہ الفاظ بھی ذکر کیے ہیں کہ " جو شخص صدقہ فطر نماز عید سے پہلے ادا کرے گا اس کا صدقہ مقبول صدقہ ہو گا اور جو شخص نماز عید کے بعد ادا کرے گا تو اس کا وہ صدقہ بس صدقوں میں سے ایک صدقہ ہو گا۔
-